بچے کی غلطی پر والدین کا رویہ کیسا ہونا چاہیے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-11-2022
بچے کی غلطی پر والدین کا رویہ کیسا ہونا چاہیے؟
بچے کی غلطی پر والدین کا رویہ کیسا ہونا چاہیے؟

 

 

غلطیاں انسانوں سے ہوتی ہی رہتی ہیں۔ اس معاملے میں چھوٹوں بڑوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ایسے موقعے پر اہم چیز یہ ہوتی ہے کہ آپ غلطی پر ردعمل کیسے دیتے ہیں۔ بچوں کی جانب سے عموماً چھوٹی چھوٹی غلطیاں دیکھنے کو ملتی ہیں جیسے کوئی برتن توڑ دیا یا قالین پر پانی گرا دیا، وغیرہ۔ ایسی غلطیوں کے بعد آپ ایسا رویہ اختیار کریں کہ بچے کی اصلاح ہو جائے

عرب میگزین ’سیدتی‘ نے اس حوالے سے ماہرین کے تجویز کردہ کچھ اہم نکات کا ذکر کیا ہے۔

غلطی اتفاقی تھی

کتنی ہی بار ایسا ہوتا ہے کہ بچہ اپنی اُجلی قیمص پر جیلی لگا دیتا ہے یا کچن کے فرش پر برتن گرا دیتا ہے۔ ایسے موقعوں پر آپے سے باہر ہونے کی بجائے آپ کو خود سے پوچھنا چاہیے کہ آیا یہ ارادی غلطی تھی یا محض اتفاق تھا۔ عام طور پر ایسا اچانک ہی ہوتا ہے۔ بچے باقاعدہ سوچ کر ایسا نہیں کرتے۔ اس غلطی کو اتفاقی سمجھنا پہلا قدم ہے۔

بچے کا شکریہ ادا کرنا

جب آپ کا بچہ کسی غلطی کا اعتراف کرے تو آپ اس کا شکریہ ادا کریں کہ اس نے آپ کو اس بارے میں بتایا۔ بچے کو یہ اعتماد دیں کہ اگر وہ کوئی کام نہیں کر سکا یا اسے مشکل پیش آ رہی ہے تو وہ آپ کو آگاہ کرے۔ بصورت دیگر وہ ناکامی کے خوف کا شکار رہے گا۔

غلطیاں، سیکھنے کا ذریعہ

غلطیاں بہت مرتبہ بچوں کو تجربہ کار بناتی ہیں۔ جب انہیں غلطی کے ارتکاب پر شرمندہ نہ کیا جائے تو وہ یہ سمجھنے کے قابل ہوتے ہیں کہ انہیں آئندہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا

عمومی غلطیوں کی روک تھام

بچے غلطیاں تو کرتے ہی ہیں لیکن آپ مناسب طریقے سے ایسی غلطیوں کی راہ روک سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ اپنے گھر کی چیزوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ قیمتی اشیاء کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھ سکتے ہیں اور اگر کھیل میں ان کی لڑائی کا خطرہ ہو تو بچوں کو ایک دوسرے سے دور کر سکتے ہیں

ایسی صورتِ حال میں آپ انہیں دیگر سرگرمیوں کی جانب متوجہ کر سکتے ہیں۔

غلطی پر معذرت

اگر آپ کا بچہ غلطی کے بعد اس پر معذرت کرے تو آپ اس کی تعریف کریں۔ اپنے اور بچے کے درمیان اعتماد، غیر مشروط محبت اور سچائی کا رشتہ قائم کریں۔ بچے کو ایسا بنائیں کہ اگر وہ دسترخوان پر پانی کا گلاس الٹ دے تو وہ بلاتردّد اپنی غلطی کا اعتراف کر کے اس پر معذرت کر سکے۔