رات کو جاگنے والے حضرات ۔ ہوشیار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-06-2021
رات کو جاگنا بیماریوں کو دعوت دینا ہے
رات کو جاگنا بیماریوں کو دعوت دینا ہے

 

 

 قدرت کے نظام کے خلاف کام کرنے والوں کے لیے ایک بری خبر ہے۔ دنیا میں عام طور پر نئی نسل میں رات کو جاگنے کا فیشن دن بدن بڑھ رہا ہے۔ صبح دیر میں اٹھنے کی عادت بن رہی ہے۔ لیکن اب ایسے لوگوں کے لیے ایک بری خبر ہے۔وہ بھی صحت سے متعلق ۔درحقیقت یہ عادت رات گئے تک جاگنے والوں کے لیے یہ عادت ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

 اس سے قبل بھی متعدد تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ علی الصبح جاگنے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے تاہم وہ رپورٹس مشاہداتی تھیں اور اس کی وجہ اور اثر کو ثابت نہیں کیا جاسکا تھا۔

مگر اس نئی تحقیق میں زیادہ جامع شواہد پیش کیے گئے ہیں جن کے مطابق رات کو جلد سونا اور جاگنا ڈپریشن سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

 طبی جریدے جاما سائیکاٹری میں شائع تحقیق میں رات گئے یا علی الصبح سونے یا جاگنے اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی گئی۔

 تحقیق میں بتایا گیا کہ جلد سونے یا رات گئے سونے موروثی عادات ہیں جو مادر رحم کے دوران لوگوں میں منتلق ہوتی ہیں۔

’  درحقیقت لوگوں کی نیند سے متعلق جسمانی گھڑی سے جڑی 340 سے زیادہ جینز کی اقسام کو اب تک دریاافت کیا جاچکا ہے۔

 اس تحقیق کے لیے محققین نے 8 لاکھ سے زیادہ افراد کے 2 جینیاتی بیسز کو استعمال کیا تاکہ جسمانی گھڑی اور ڈپریشن کے خطرے پر کنٹرول ٹرائل کرسکیں۔

 ان کے پاس صرف جینیاتی ڈیٹا ہی نہیں تھا بلکہ شدید ڈپریشن کی تشخیص کا ڈیٹا اور لوگوں کے جاگنے اور سونے کے اوقات کی تفصیلات بھی موجود تھیں، جو لوگوں نے خود بتائیں اور سلیپ لیبارٹریز ریکارڈ سے بھیھ حاصل کی گئیں۔

 اس سے ماہرین کو کسی فرد کی نیند کے رجحانات کی جانچ پڑتال کرنے میں مدد ملی، مثال کے طور پر رات 10 بجے بستر پر جانے والا فرد صبح بجے اٹھتا ہے، اس کی نیند کا درمیانی حصہ 2 بجے صبح ہوتا ہے۔

 محققین نے دریافت کیا کہ علی الصبح جاگنے والے رجھانات رکھنے والی جینیاتی اقسام سے لیس افراد میں ڈپریشن کی سنگین شدت کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

 محققین نے بتایا کہ ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ معاشرے میں مخصوص رجحانات پائے جاتے ہیں جیسسے اسمارٹ فونز اور دیگر نیلی روشنی والی ڈیوائسز کا رات کو استعمال، جس سے تاخیر سے بستر پر جاتے ہیں اور ممکنہ طور پر اس سے ڈپریشن کی سطح پر اثرات مرتب ہوتےہیں۔

 تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ علی الصبح جاگنے والے گروپ میں 30 فیصد افراد کو امراض قلب کا سامنا تھا مگر یہ شرح رات گئے تک جاگنے والوں میں لگ بھگ 55 فیصد تک تھی۔

رات گئے تک جاگنے والے افراد میں امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ۔۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ۔