کھیرا ہے ، ہیرا ہے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 10-07-2021
کھیرا ہے ، ہیرا ہے
کھیرا ہے ، ہیرا ہے

 

عاتکہ ملک

دھوپ میں بڑھتی ہوئی تمازت موسم گرما کی آمد کی نوید سنا رہی ہے ،ٹھنڈے مشروبات وغذاؤں کے استعمال کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں کھیرے کا نام سن کر ہی ایک ٹھنڈک بھرا احساس ہوتا ہے یوں تو کھیرے کا استعمال سلاد میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے لیکن موسم گرما میں کھیرے کے استعمال میں اضافہ ہوجاتاہے۔گرم موسم میں یہ نہ صرف بطور سلاد کھا یا جاتاہے بلکہ اسے علیحدہ سالم بھی بہ شوق ورغبت بچے‘بوڑھے اور نوجوان شوق سے کھاتے ہیں۔

کھیرا ایک ٹھنڈی سبزی ہے،چلچلاتے موسم کی گرماہٹ میں جسم کو ٹھنڈک اور تروتازگی بخش کرنئی توانائی پیدا کرتی ہے۔کھیرا صرف ٹھنڈک ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ اس میں غذائی اجزاء بھی بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسمانی کارکردگی فعال بنانے کے لیے ناگزیر عناصر کی حیثیت رکھتے ہیں۔

کھیرا بطور کچی کھانے والی سبزی ہے اس کا پودا بیل دار ہوتا ہے یہ کدو‘خربوزے وغیرہ کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔ گوکہ کھیرے کی کئی اقسام ہیں لیکن ہلکے اور گہرے سبز رنگت کے حامل کھیرے کا استعمال عام ہے۔کھیرے کی کاشت کی تاریخ نہایت قدیم ہے اس کے آبائی وطن کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ اس کا آبائی وطن شمالی بر صغیر ہے جبکہ قدیم رومیوں نے پہلی صدی عیسوی میں کھیرا کاشت کیا۔کولمبس نے مغربی دنیا میں کھیرے کو متعارف کروایا اور ہیٹی میں 1494میں اسے پہلی بار کاشت کیا گیا۔

جہاں سے کھیرا بتدریج اکثر مغربی ممالک میں کاشت کیا جانے لگا اور اب دنیا کے بیشتر ممالک میں کھیرا بکثرت کا شت کیا جاتا ہے۔پاکستان‘چین‘بھارت‘برطانیہ‘وسطی اور جنوبی امریکہ وغیرہ کا شمارکھیرا پیدا کرنے والے اہم ممالک میں ہوتاہے۔ غذائی افادیت واہمیت کھیرا دیگر سبزیوں کی طرح بے شمار غذائی افادیت کا حامل ہوتاہے۔

اس میں وٹامنز اور معدنیات کا وسیع خزانہ پایا جاتاہے۔2عدد کھیرے بطور غذا کھانے سے جہاں اشتہاپوری ہوتی ہے وہیں جسم کو ضروری غذائیت بھی میسر آجاتی ہے۔عموماً کھیرے کو چھیل کر کھاتے ہیں لیکن ماہرین تغذیہ کھیرے کو چھلکے سمیت کھانے پر زور دیتے ہیں ان کے مطابق کھیرے کے غذائی اجزاء کی اہم مقدار چھلکے میں ہی موجود ہوتی ہے جو چھلکا اتارنے سے ضائع ہو جاتی ہے۔

کھیرا اگر چہ زیادہ تر کچا ہی پسند کیا جاتا ہے لیکن اسے پھلوں ‘سلاد‘سبزیوں واناج وغیرہ کے ساتھ ملا کر کھانے سے اس کی غذائیت میں اضافہ ہوتا ہے۔کھیرے کی غذائی افادیت پر ماہرین کی کئی تحقیقات وتجربات کے مطابق کھیرے میں 14کیلوریز‘0.4گرام پروٹین‘0.1گرام کیلشیم‘0.03گرام فاسفورس‘1.5گرام فولاد‘00وٹامن A‘0.03ملی گرام وٹامنB‘0.02ملی گرام وٹامن B2اور 7 ملی گرام وٹامن Cموجود ہوتے ہیں ۔

نیز کھیرے میں اہم معدنی اجزاء جیسے سلفر‘سلیکون‘کلورین‘سوڈیم ‘پوٹاشیم ‘فلورین اور میگنیشیم بھی پائے جاتے ہیں۔ شفا بخش خصوصیات کی حامل سبزی قدرت کی جانب سے انسان کے لیے عطا کردہ ہر نعمت میں غذائیت کے ساتھ ساتھ بیماریوں سے بچاؤ اور شفاء بھی رکھی گئی ہے۔ان بیش بہا نعمتوں پھل‘سبزیوں ‘اناج اور جڑی بوٹیوں وغیرہ میں انسان کو لاحق ہونے والی ہر بیماری کا علاج موجود ہے۔

ان کے روز مرہ کے استعمال سے ڈاکٹروں کی مہنگی ادویہ وعلاج سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔کھیرا بھی شفاء بخش خصوصیات کی حامل سبزی ہے یہ مجموعی طور پر نظام انہضام درست رکھ کر کئی بیماریوں کو بننے سے روکتی ہے۔ بلند فشار خون میں موثر ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مریض اپنی خوراک میں کھیرا شامل کرکے خون کے دباؤ کو نارمل سطح پر لا سکتے ہیں ۔ کیونکہ کھیرے میں معدنی اجزاء خون کی تیزابیت دور کرکے اس کی گردش بہتر بناتے ہیں ۔

قبض کے خلاف کارگر کھیرازودہضم غذا ہے ۔یہ انتڑیوں کو ایسے مادوں کی فراہمی ممکن بناتا ہے جو غذا کو معدے میں ہضم کر کے قبض رفع کرتے ہیں۔قبض کی شکایت میں یومیہ2کھیرے کھانے سے چند دن افاقہ ہوتاہے۔

معدے کی تیزابیت اور السر کا علاج کھیرا کچا کھانے کے علاوہ اس کا جوس بھی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ ایک گلاس باقاعدگی سے کھیرے کارس پینے سے معدے کی تیزابیت ختم ہو جاتی ہے اور اگر بڑی آنت کے السر کی شکایت ہوتو یہ مرض بھی کھیرے کا جوس پینے سے دور ہو جاتی ہے۔

کھیرے کا جوس بنانا ذرا بھی مشکل نہیں ہے۔کھیرا بلینڈر میں ڈال کر آپ با آسانی اس کا رس تیار کر سکتی ہیں ۔گرمیوں میں کھیرے کا جوس پینے سے نا صرف غذا ہضم ہو تی ہے بلکہ جسمانی ٹھنڈک بھی ملتی ہے اس لیے بچوں کو اس کا رس ضرور پلائیں۔ ہیضہ کی حالت میں کار آمد ہیضے کے مرض میں کھیرے کا رس انتہائی شفائی اثرات مرتب کرتا ہے۔کھیرے کا جوس ایک گلاس ناریل کے پانی میں شامل کر کے ہر گھنٹے بعد پینے سے ہیضہ کی حالت میں پیاس کی شدت میں کمی آتی ہے۔

پانی کی کمی ہونے کی صورت میں کھیرے کا رس جسم کی رطوبتوں اور نمکیات کے توازن کو بر قرار رکھتاہے۔ یورک ایسڈ میں توازن جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی گٹھیا اور جوڑوں کے درد سمیت دیگر امراض کا موجب بنتی ہے ۔ کھیرے کے جوس کو گاجر‘چقندر یا اجوائن کے پتوں کے جوس میں ملا کر پینے سے یورک ایسڈ مناسب سطح پر رہتا ہے ۔

ایک ماہ تک متواتر کھیرے کا جوس پینے سے یورک ایسڈ کی فاضل مقدار میں واضح کمی رونما ہو جاتی ہے۔ موٹاپے کے خلاف ہتھیار اکثر خواتین اپنا بڑھا ہوا وزن کم کرنے کے لیے کئی جتن کرتی ہیں۔خاص ڈائٹ پلان اور ایکسر سائز اپنا کر وزن میں کمی کی کوشش کی جاتی ہے۔ کھیر ا ایسا سستا اور با آسانی دستیاب نسخہ ہے جس کی مدد سے زائد وزن میں حیرت انگیز کمی لانا ممکن ہے۔

صبح ناشتے میں کھیرے کی قاشیں ٹماٹر کے ساتھ‘دوپہر میں بھی کھیرے کی قاشیں ٹماٹر یا مولی اور گاجر کے ساتھ خوب اچھی طرح چبا کہ کھائیں اور رات کے کھانے میں بھی اس پر عمل کریں۔چند ہفتے میں آپ خود اپنے وزن میں فرق محسوس کریں گی۔ جلد کے لیے قدرتی ٹانک جلد کی شادابی ودلکشی کے لیے خواتین کھیرے کا استعمال کئی دہائیوں سے کرتی آرہی ہیں۔

کھیرے کا رس چہرے اور ہاتھوں پر لگانے سے رنگت نکھرتی ہے اور چہرے سے کیل مہا سے ختم ہو جاتے ہیں ۔جلد کے ساتھ بالوں کے لیے بھی کھیرے کارس بہترین ہے۔کھیرے کا جوس پینے سے بالوں کی اچھی نشوونما ہوتی ہے اور بال گھنے اور مضبوط ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ آنکھوں کے اطراف حلقوں پر کھیرے کے ٹکڑے رکھنے سے حلقوں میں کمی آتی ہے۔