انڈین ٹوائلٹ : نیا ڈیزائن بزرگوں کا بیٹھنا ہوگیا آسان

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-05-2022
انڈین ٹوائلٹ نیا ڈئزائن  بزرگوں کا بیٹھنا ہوگیا آسان
انڈین ٹوائلٹ نیا ڈئزائن بزرگوں کا بیٹھنا ہوگیا آسان

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

 دیسی ٹوائلٹ کا استعمال صحت اور ہاضمے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ آج کل ڈاکٹروں نے بھی اس بات کو ماننا شروع کر دیا ہے۔ اگر آپ نے فلم 'پیکو' دیکھی ہے تو امیتابھ بچن بھی آپ کو اس کا ثبوت دیتے نظر آئیں گے۔ لیکن اکثر بوڑھوں کے لیے اسے استعمال کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

بزرگوں کی کیا بات ہے، آج کل ہم سب نے ویسٹرن ٹوائلٹ کا استعمال کرتے ہوئے بیٹھنے کی عادت ختم کر دی ہے۔ جس کی وجہ سے پاؤں کے تلووں پر پوری طرح بیٹھنا بہت مشکل کام بن جاتا ہے۔ لیکن ستیہ جیت متل نے اس مسئلے کا حل تلاش کر لیا ہے۔

SquatEase انڈین ٹوائلٹ کیا ہے؟

انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن کے سابق طالب علم ستیہ جیت متل نے SquatEase بنائی ہے۔ یہ ایک ایسا ہی دیسی ٹوائلٹ  ہے، لیکن تھوڑا سا موڑ کے ساتھ۔ درحقیقت، ستیہ جیت نے پچھلی طرف سے ٹوائلٹ کے پاؤں کی پٹی کو تھوڑا سا اٹھایا ہے، تاکہ اسے آسانی سے بٹھایا جا سکے۔

 ستیہ جیت متل کا ٹوائلٹ

ستیہ جیت کہتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلے مسئلہ کی نشاندہی کی، لوگوں کو صحت، صفائی، دیکھ بھال کے مسائل تھے اور اس کے ساتھ لوگ آسانی سے بیٹھنے کے قابل نہیں تھے۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ لوگوں کی ٹوائلٹ جانے کی عادت کو بدلا جائے۔ زیادہ تر لوگ اپنی ایڑیاں اونچی کر کے بیٹھتے ہیں اور جسم کو انگلیوں پر متوازن رکھتے ہیں، کیونکہ انہیں بیٹھنے میں دشواری ہوتی ہے۔انگلیوں کو پورا وزن دینے سے گرنے کا خدشہ رہتا ہے اور گھٹنے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ لیکن SquatEase ٹوائلٹ (انڈین ٹوائلٹ) میں تھوڑا سا اونچا فوٹ ریسٹ ہوتا ہے، جو آپ کے ٹخنوں کو سہارا دیتا ہے۔سنہ2016 میں ستیہ جیت کو SquatEase کا خیال آیا۔ اس کے بعد انہوں نے حکومت ہند سے پروٹو ٹائپنگ گرانٹ حاصل کی اور کام کرنا شروع کیا۔

 یہ دیسی ٹوائلٹ سے کیسے مختلف ہے؟

ستیہ جیت نے دیسی ٹوائلٹ کو دوبارہ ڈیزائن کیا تاکہ لوگ اپنے گھٹنوں، رانوں، کولہوں یا جوڑوں پر زیادہ دباؤ نہ ڈالیں۔ ستیہ جیت کا ڈیزائن لوگوں کو اپنی ایڑیوں کو اچھی طرح رکھنے کی اجازت دے گا۔ ٹوائلٹ میں زیادہ جگہ ہے، تاکہ لوگ اپنی کمر، انگلیوں اور گھٹنوں کو ایڈجسٹ کرکے آرام سے بیٹھ سکیں۔ ستیہ جیت کا دعویٰ ہے کہ نابینا افراد بھی اس ٹوائلٹ کو آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔  ستیہ جیت نے بتایا کہ SquatEase کی جانچ کے لیے وہ ان لوگوں کے پاس گئے جو انگلیوں پر بیٹھ کر ٹوائلٹ کا استعمال کرتے تھے۔

اس نے آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ میں اپنی مصنوعات کی جانچ کی۔ یہاں یہ تجربہ ان لوگوں نے کیا جنہوں نے گھٹنوں میں درد کی شکایت کی اور نتیجہ مثبت آیا۔ جو لوگ کوئی چیز پکڑ کر بیٹھتے تھے، انہیں بھی یہ پروڈکٹ درست معلوم ہوئی۔

ستیہ جیت نے اس ٹوائلٹ کو بنانے میں 2 سال کا وقت لگایا۔ اس میں ان کے 10 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے تاہم نتیجہ مثبت نکلا۔وہ کہتے ہیں کہ 2018 میں میں نے ورلڈ ٹوائلٹ آرگنائزیشن، سنگاپور کے ساتھ شراکت کی اور اسی سال اکتوبر میں یہ مارکیٹ میں آیا۔

 قیمت

یہ دیسی ٹوائلٹ مفید ہونے کے علاوہ کافی کفایتی بھی ہے۔ اس کی قیمت صرف 999 روپے ہے۔ شاید تب ہی، پریاگ راج کمبھ 2019 میں 5000 SquatEase لگائے گئے تھے۔ ستیہ جیت کو ان کی اختراع کے لیے سوچھ بھارت دیوس کے موقع پر ایوارڈ مل چکا ہے۔