لندن
ایک اسٹڈی سے ظاہرہواہے کہ ویکسین کی ایک خوراک سے کورونا کے پھیلائو میں 50 تک کمی ہوجاتی ہے جن لوگوں کو فائزر یا اسٹرا زینیکا کسی بھی ویکسین کی ایک خورات دی گئی اور جو لوگ تین ہفتہ قبل انفیکشن کا شکار ہوئے تھے وہ ویکسن نہ لگوانے والوں کے مقابلے میں وائرس پھیلانے میں اڑتیس سے انچاس فیصد تکھ کم ، صلاحیت کے حامل ثابت ہوئے
وزیر صحت میٹ ہنکوک نے اس خبر کو حیرت انگیز قرار دیا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ جیسے ہی ان کی باری آئے وہ جلد از جلد ویکسین لگوالیں۔اسٹڈی کے دوران کورونا سے تحفظ کی صلاحیت ویکسین لگوانے کے چودہ دن بعد ظاہر ہوئی اور یہ صلاحیت ہر عمر کے لوگوں میں یکساں ثابت ہوئی۔
پبلک ہیتھ انگلینڈ کا کہناہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد حاصل ہونے والا یہ تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے حفاظتی ٹیکے لگانے سے متعلق شعبے کے سربراہ ڈاکٹر میری رامسے کا کہنا ہے کہ ویکسین معمول کی زندگی پر واپسی کیلئے بہت اہم ہے۔
انھوں نے کہا کہ ویکسین سے نہ صرف کورونا سے تحفظ ملتاہے اور اس سے روزانہ سیکڑوں اموات کی کمی ہورہی ہے بلکہ اب یہ بھی ظاہر ہوگایا ہے کہ اس سے کورونا کے پھیلائو کی شرح بھی کم ہوجاتی ہے ،انھوں نے کہا کہ یہ بڑی حوصلہ افزا بات ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انھوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہاتھ دھونے اور ایک دوسرے سے فاصلہ قائم رکھنے سے متعلق ہدایات پر مسلسل عمل کرتے رہیں۔
واروک یونیورسٹی کے وبائی امراض سے متعلق ماہر مائیک ٹلڈسلے نے کہا ہے کہ یہ نتائج شاندار ہیں لیکن لوگوں پر زور دیا کہ وہ ویکسین لگوائیں انھوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ یہ ویکسین کورونا کے علاج یا اس سے بچائو کیلئے کار آمد نہیں ہے لیکن شواہد سے ظاہرہوتاہے کہ یہ کسی حد تحفظ ضرور فراہم کرتی ہے۔
یہ اسٹڈی رپورٹ 57 ہزارسے زیادہ افراد سے رابطے کے نتائج کی بنیاد پر تیار کی گئی اس اسٹڈی میں شامل کئے گئے بیشتر افراد کی عمریں ساٹھ سال سے کم تھیں،پبلک ہیلتھ انگلنڈاب عام لوگوں میں کورونا کے پھیلائو کو روکنے کے حوالے سے ویکسین کی طاقت کا تجزیہ کررہاہے ۔
(ایجنسی ان پٹ )