صحت مند زندگی کیلئے خوراک کے بجاے کیلوریز کم کرنا اہم

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-05-2021
صحت مند   زندگی  کے لیے اعتدال کے ساتھ ہر قسم کی غذاؤں کا استعمال  ضروری اور کار آمد عمل ہے
صحت مند زندگی کے لیے اعتدال کے ساتھ ہر قسم کی غذاؤں کا استعمال ضروری اور کار آمد عمل ہے

 

 

 نئی دہلی

وزن کو کم رکھنے اور صحت کو بہتر بنانے کے لیے ڈائیٹنگ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے جسے ماہرین مضر صحت قرار دیتے ہیں۔ صحت مند اور چاق و چوبند زندگی گزارنے کے لیے اعتدال کے ساتھ ہر قسم کی غذاؤں کا استعمال اور کیلوریز کو کم کرنا نہایت ضروری اور کار آمد عمل ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق وزن کو مطلوبہ سطح پر لانے، دل کی صحت اور جسمانی اعضا کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ’کریش ڈائٹ‘ کو اپنانے کے بجائے روزانہ کی بنیاد پر ہر قسم کی غذا کو اعتدال میں رہتے ہوئے اپنے دسترخوان کا حصہ بنانا چاہیے۔

ماہرین کی جانب سے بہتر صحت کے لیے بازار سے ملنے والی ریڈی میڈ اور پروسیسڈ غذاؤں کے استعمال سے ہر حال میں گریز اور گھر کے بنے سادے کھانوں پر زور دیا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق سادہ غذا کے استعمال میں ہی صحت اور لمبی زندگی کا راز ہے، ڈبل روٹی یا میدے سے بنی روٹی کھانے کے بجائے چکی کے آٹے کی روٹی کا استعمال کرنا مفید ہے، روزانہ کی بنیاد پر دو وقت کے کھانے کے ساتھ سلاد بھی لازمی کھانا چاہیے جس میں مختلف کچی سبزیاں جیسے کہ گاجر، مولی ،پیاز،ٹماٹر، پالک موجود ہو۔

 سادہ اور گھر کے بنے کھانوں میں کیلوریز کم پائی جاتی ہیں اور ان کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر، کمر کے اِرد گرد اضافی چربی اور کولیسٹرول کی غیر معمولی سطح میں قابلِ ذکر حد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔

دو برس مشتمل ’دی لانسیٹ ڈائیبٹیز اینڈ اینڈو کرینالوجی‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے دوران رضاکاروں کو اپنی کیلوریز کی یومیہ کیلوریز میں 12فی صد یعنی 300 کیلوریز کم کرنے کو کہا گیا، کم کیلوریز لینے کے اس عمل کے دوران ان رضاکاروں کے موٹاپے میں 16پونڈ تک کمی دیکھنے میں آئی۔

تحقیق کے نتائج میں مزید یہ با ت سامنے آئی ہے کہ کیلوریز میں کٹوتی انسانی جسم کے وزن میں کمی، طویل عمر اور بہتر صحت پر اثرانداز ہوتی ہے جبکہ ورزش صرف انسانی صحت کے دورانیے پر اثرانداز ہوتی ہے، ورزش سے زندگی کا دورانیہ نہیں بڑھتا۔

طبی ماہرین کے مطابق ایک بالغ خاتون روزانہ کی بنیاد پر 1600 سے 2400 کیلور کا استعمال کر سکتی ہے جبکہ مرد حضرات کو 2 ہزار سے 3 ہزار کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ درکار کیلوریز کا براہ راست تعلق انسانی عمر، صنف، وزن اور جسمانی سرگرمیوں کی نوعیت پر ہوتا ہے۔