یورپین میڈیسنز ایجنسی: 12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-06-2021
بڑی خبر
بڑی خبر

 

 

لندن:یورپین میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) نے امریکہ کی کمپنی ‘فائزر’ اور جرمن کمپنی ‘بائیو این ٹیک’ کی مشترکہ تیار کردہ کرونا ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں کو لگانے کی منظوری دے دی ہے۔یہ پہلی کرونا ویکسین ہے جسے یورپ میں رہنے والے بچوں کو لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔ فائزر اور بائیو ٹیک کے ذریعہ تیار کردہ کورونا ویکسین کو گذشتہ سال دسمبر میں16 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے یورپ میں منظور کیا گیا تھا۔ای ایم اے کی منظوری کے بعد فائزر ویکسین کی منظوری یورپی کمیشن اور بلاک میں شامل ممالک کے قومی ریگولیٹرز کی طرف سے بھی دی جانی ضروری ہے جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا فائزر ویکسین 16 سال سے کم عمر والے بچوں کو لگانی ہے یا نہیں۔

یورپی یونین میں شامل ممالک میں اب تک 17 کروڑ 30 لاکھ افراد کو یہ ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ جو کہ 27 ممالک کے بلاک میں لگائی جانے والی کرونا ویکسینز کی تین چوتھائی تعداد بنتی ہے۔ ای ایم اے کے عہدیدار میکرو کیولری کا کہنا ہے کہ اس عمر کے بچوں کے لیے فائزر ویکسین کی منظوری وبا کے خلاف ایک اہم قدم ہے۔ای ایم اے کی طرف سے منظوری امریکہ سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے بعد دی گئی ہے جس کے مطابق مذکورہ ویکسین وبا کے خلاف انتہائی کار آمد ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو کہ 2000 نو عمر بچوں کو فائزر ویکسین لگائے جانے کے بعد کی گئی، ان میں سے کوئی بھی بچہ کرونا وبا سے متاثر نہیں ہوا۔میکرو کا مزید کہنا تھا کہ یہ ویکسین بچوں میں باآسانی قابلِ برداشت ہے اور اس عمر کے افراد میں اس کے سائیڈ ایفیکٹس بھی وہی ہیں جو کہ 18 سال سے زائد عمر والے افراد میں سامنے آئے تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور کینیڈا کے ریگولیٹرز کی طرف سے اس عمر کے بچوں کے لیے پچھلے ماہ منظوری دی گئی تھی۔رپورٹس کے مطابق محقق مذکورہ ویکسین کی طویل مدتی تحفظ سے متعلق آئندہ دو برس تک نگرانی جاری رکھیں گے۔ کیولری کے مطابق ممکن ہے کہ چھوٹے پیمانے پر کی گئی تحقیق کے دوران ویکسین کے مہلک سائیڈ ایفیکٹس سامنے نہ آئے ہوں۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی بیشتر ویکسینز اٹھارہ برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے تجویز کی گئی ہے جن کا کرونا وبا سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہوتا ہے۔