غذاؤں کے ذریعے وٹامن ڈی کی کمی دور کیجیے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-05-2022
غذاؤں کے ذریعے وٹامن ڈی کی کمی دور کیجیے
غذاؤں کے ذریعے وٹامن ڈی کی کمی دور کیجیے

 

 

آواز دی وائس : جسم کو صحت مند رہنے کے لیے مختلف وٹامنز اور معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہی میں سے ایک وٹامن ڈی بھی ہے جس کے حصول کا سب سے آسان ذریعہ سورج کی روشنی ہے۔

وٹامن ڈی ہڈیوں کی مضبوطی اور اعصاب کی نشونما کے لیے ضروری ہے۔ یہ وٹامن کچھ غذاؤں جیسے مچھلی، اورنج جوس، پنیر اور انڈے کی زردی وغیرہ میں بھی موجود ہوتا ہے لیکن اسے صرف ان غذاؤں کی مدد سے مکمل طور پر حاصل کرنا مشکل ہے۔جسم کو درکار وٹامن ڈی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سپلیمنٹس سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی بہت سے طبی مسائل پیدا کرسکتی ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

ہڈیوں کی کمزوری

وٹامن ڈی ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن ڈی ہڈیوں میں کیلشیئم کو جذب ہونے میں مدد دیتا ہے جس سے ہڈیوں کی نشونما میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس وٹامن کی کمی کمر، جوڑوں اور گھٹنوں وغیرہ میں درد کا سبب بن سکتی ہے جو اس قدر شدید ہوسکتا ہے کہ روزمرہ کے کام انجام دینے میں مشکل ہوسکتی ہے۔

ڈپریشن

وٹامن ڈی کی کمی خون کے بہاؤ کی رفتار کو کم کرتی ہے جس سے ایک طرف تو اعصاب اور پٹھوں کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، دوسری جانب دماغ کی طرف خون کا کم بہاؤ ڈپریشن، مایوسی اور اداسی کے جذبات پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔

بہت زیادہ پسینہ آنا

 وٹامن ڈی کی کمی جسم میں پسینہ کے غدود کو فعال کرتی ہے جس سے زیادہ پسینہ آتا ہے۔ یہ علامت نومولود بچوں میں بھی پائی جاسکتی ہے۔

 اگر کسی شخص یا بچے کو بہت زیادہ پسینہ آرہا ہو تو یہ وٹامن ڈی کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے۔

بالوں کا جھڑنا

بالوں کا تیزی سے جھڑنا ذہنی دباؤ کی وجہ سے بھی ہوتا ہے تاہم وٹامن ڈی کی کمی بھی اس کی ایک وجہ ہے۔ خواتین میں خاص طور پر بال جھڑنے کی ایک بڑی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہی ہے۔

پٹھوں میں در

-وٹامن ڈی کی کمی پٹھوں میں درد اور الرجی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ایسے افراد سپلیمنٹس کے ذریعے وٹامن ڈی کی کثیر مقدار لے کر اس تکلیف سے محفوظ رہسکتےہیں۔

ہڈیوں، دانتوں، مسلز اور دیگر متعدد جسمانی افعال کے لیے وٹامن ڈی ضروری ہے۔

 وٹامن ڈی کی کمی سے جسم کے لیے کیلشیم یا فاسفورس کی مقدار کو ریگولیٹ کرنا مشکل ہوجاتاہے۔ یہ وہ وٹامن ہے جو جسم خود بنانے سے قاصر رہتا ہے۔ اس کا حصول سورج کی روشنی سے ممکنہے۔ کچھ غذائیں بھی ایسی ہیں جو وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے میں مفید ہوسکتی ہیں۔

مچھلی

مچھلی وٹامن ڈی کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے اور لگ بھگ ہر طرح کی مچھلی اس حوالے سے مفید ہے تاہم چربی والی مچھلی زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس غذا کا ایک فائدہ اور بھی ہے اور وہ ہے دل کی صحت کے لیے فائدہ مند اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کاحصول۔

 انڈے کی زردی

جو لوگ مچھلی کھانا پسند نہیں کرتے تو انڈے ایسے افراد کے لیے اچھا آپشن ہے۔ انڈے وٹامن ڈی سے بھرپور ہونے کے ساتھ دیگر غذائی اجزا بھی جسم کو فراہم کرتے ہیں۔ انڈے کی سفیدی میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر وٹامنز اور منرلز عام طور پر زردی میں ہوتے ہیں۔ ایک انڈے کی زردی سے کچھ مقدار میں وٹامن ڈی جسم کو ملتا ہے خصوصاً دیسی انڈوں میں یہ مقدار فارمی کے مقابلے میں تین سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔

فورٹیفائیڈ ملک

 گائے کا فورٹیفائیڈ دودھ وٹامن ڈی کے ساتھ ہوتا ہے مگر آئس کریم اور پنیر میں یہ خوبی موجود نہیں ہوتی۔ 

فورٹیفائیڈ اورنج جوس

 اگر دودھ پسند نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں، فورٹیفائیڈ اورنج جوس سے بھی اس کا حصول ممکن ہے، تاہم مختلف برانڈز میں اس وٹامن کی مقدار مختلف ہوسکتی ہے، تو لیبل چیک کرنا ضروری ہے۔

 سپلیمنٹس

 وٹامن ڈی سپلیمنٹس بھی بازار میں عام دستیاب ہیں۔ مگر کسی سپلیمنٹ کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کرنا چاہیے۔