آواز دی وائس، بجنور
بچوں کی بہترین نشوو نما کے لیے جہاں اچھی غذا ضروری ہے، وہیں اعلیٰ تعلیم بھی بے حد ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہارہیلتھ اینڈ ایجوکیشن پروموشن ٹرسٹ کے سربراہ غزال مہدی نے ریاست اترپردیش کے ضلع بجنور کے نہٹور علاقے میں واقع حافظ محمد ابراہیم انٹر کالج میں منعقد ایک جلسے کے دوران کیا۔
خیال رہے کہ اس جلسے میں دو عنوانات پر اظہار کیا گیا۔ جلسے کا پہلا عنوان تھا'صحت ہے تو زندگی میں خوشی ہے،احتیاط علاج سے بہتر ہے' جب کہ دوسرا عنوان 'بچوں کی تعلیم میں والدین کا کردار تھا۔
اس میں طلبا کے والدین، کالج سٹاف اور کچھ سابق طلباء نے شرکت کی۔ اس موقع پر مہمان خصوصی غزال مہدی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے تفصیل سے بتایا کہ بچوں کی تعلیم اور صحت کے میدان میں والدین کا کردار کس طرح اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ والدین، بچے، اساتذہ اور ملازمین سب ہی اس معاشرے کا حصہ ہیں، اس لیے پورے معاشرے میں تعلیم اور صحت سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہمارے بنیادی مقاصد میں شامل ہونا چاہیے۔
ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن پروموشن ٹرسٹ کا اشتہار
لوگوں میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے خود کو وقف کرتے ہوئے غزال مہدی نے کہا کہ اس صحت مہم کے ابتدائی مرحلے میں درج ذیل پروگرام شامل ہیں۔
میڈیکل کیمپس لگانا،صحت سے متعلق لیکچرز کا اہتمام کرنا۔ معاشرے کے ہر طبقے کے لوگوں کو صحت سے متعلق رضاکار بننے کی ترغیب دینا ۔گٹکا کھینی چبانے، سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور دیگر مضر عادات کے خلاف بیداری مہم شروع کرنا وغیرہ ۔
انہوں نے کہا کہ شوگر(ذیابیطس) بیداری مراکز کا قیام بھی بے حد ضروری ہے، کیوں کہ بڑی تعداد میں لوگ چینی کی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ لوگوں کو صحت سے متعلق سرکاری اسکیموں کے بارے میں آگاہ کرنا اور ان سہولیات سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں میں مدد کرنا۔
غزال مہدی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم متحد ہو کر کچھ نیا کر سکتے ہیں، اس لیے لوگ صحت سے متعلق اس بیداری مہم میں شامل ہوں، نئی تجاویز لائیں تاکہ ہم سب مل کر اپنی زندگی اور معاشرے کو صحت مند اور خوبصورت بنا سکیں۔
کالج کے پرنسپل جناب بلال زیدی نے مہمان خصوصی اور اجلاس میں شریک تمام لوگوں اور خواتین کا شکریہ ادا کیا اور والدین سے درخواست کی کہ طلباء کے معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لئے اساتذہ کی کوششوں میں وہ اپنا پورا تعاون دیں اور صحت بیداری مہم میں شامل ہوں۔
سینئر استاد علیم احمد نے اجلاس سے خطاب کیا اورنوشاد احمد نے نظامت کی۔ یہ قابل ذکر ہے کہ اس اجلاس میں خواتین نے بھی شرکت کی جو تعلیم اور صحت کے شعبے میں ایک اچھی خبر ہے۔
جلسے کی تصویری جھلکیاں
اس صحت بیداری مہم میں کام کرنے کے لیے بچوں، نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین سمیت 32 افراد نے ہیلتھ رضاکار بننے کے لیے اپنے نام پیش کئے۔
یہ مہم "ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن پروموشن ٹرسٹ" کے ذریعہ چلائی جا رہی ہے جسے غزال مہدی اور ان کے ساتھیوں ، پروفیسر زبیر مینائی، شیام سندر اگروال، حسن عبداللہ، مہندر منرال اور اجے ملک وغیرہ نے قائم کیا ہے۔