کورونا:تیسرئ لہرکب اور کیسے آئیگی؟محققین نے بتایا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
کورونا:تیسرئ لہرکب اور کیسے آئیگی؟محققین نے بتایا
کورونا:تیسرئ لہرکب اور کیسے آئیگی؟محققین نے بتایا

 

 

 

نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ منگل کی صبح جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18،346 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ گزشتہ 209 دنوں کی کم ترین تعداد ہے۔ فعال مریضوں کی تعداد مارچ 2020 کے بعد سب سے کم ہے۔ وبا کا پھیلاؤ کم ہوتے دیکھ کر لوگوں کی لاپرواہی بڑھ رہی ہے اور ماہرین کی تشویش بھی۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے تازہ ترین انتباہ میں اس حوالے سے خدشہ ظاہر کیا ہے۔ لندن میں آئی سی ایم آر اور امپیریل کالج کے محققین نے ایک مطالعہ کیا۔

اس کے مطابق ، ہندوستان میں کوویڈ 19 کی تیسری لہر حالات کو خراب کر سکتی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا کہ اگلے سال فروری اور مارچ کے درمیان کوروناکی اونچی شرح دیکھی جا سکتی ہے۔

مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ جو گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنے گھروں میں بند ہیں اب موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ پروازیں اور ہوٹل بک ہو چکے ہیں۔ سیاحوں کی بڑی آمد وائرس پھیلانے میں مدد کر سکتی ہے۔

آئی سی ایم آر نے کہا کہ سیاحوں کے علاوہ مقامی باشندوں اور حکام کو بھی ذمہ داری کو سمجھنا ہوگا۔ گزشتہ ماہ جرنل آف ٹریول میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں تیسری لہر پر گھریلو سیاحت کے اثرات کی مثال دی گئی ہے۔

اس کے لیے ، محققین نے ایک ریاضیاتی ماڈل بنایا کہ اگر اگلی لہرآئی توہندوستان میں کیا ہوگا۔ محققین نے کہا کہ دوسری لہر زیادہ مہلک تھی ، لیکن کم آبادی والی ریاستوں میں اس کا پھیلاؤ قدرے کم تھا۔

ہماچل پردیش جیسی سیاحت کے لیے مشہور ریاستوں میں تاخیرسے آئی۔ محققین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سفر میں دی گئی نرمی اپنے آپ میں تیسری لہر لانے کے لیے کافی ہے۔ بہر حال ، تیسری لہر سیاحت یا کسی سماجی ، سیاسی یا مذہبی تقریب کی وجہ سے زیادہ مہلک ہو سکتی ہے۔

ہماچل پردیش کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ عام تعطیل کے موسم میں سیاحوں کی وجہ سے ریاست کی آبادی 40 فیصد بڑھ جاتی ہے۔ تحقیق کے مطابق ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تہواروں کے موسم میں تیسری لہر کی پیک 47 فیصد بڑھ سکتی ہے۔ یہی نہیں ، تیسری لہر کی پیک دو ہفتے پہلے بھی آ سکتی ہے۔

بدترین صورت حال اس وقت دیکھی گئی جب محققین نے وائرس کے پھیلاؤ پر ہندوستان کی زیادہ آبادی کو مدنظر رکھا۔ اس صورت میں ، تیسری لہر کی چوٹی 103 فیصد تک جا سکتی ہے اور اس کا وقت چار ہفتے پہلے ہو سکتا ہے۔

پچھلے سال ، آئی آئی ٹی منڈی کی ایک تحقیق میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ گھریلو سیاحت نے کوویڈ کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا۔