امریکی علما کا اعلان :کورونا ویکسین نہ صرف جائز بلکہ لازم بھی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-03-2021
کورونا ویکسین کا معاملہ
کورونا ویکسین کا معاملہ

 

 

 واشنگٹن: امریکا میں بھی مسلمانوں کی غلط فہمیاں دور کرنے کے لئے اب علما حرکت میں آگئے ہیں تاکہ اس سلسلے میں کوئی کمی نہیں رہ جائے۔علما کے ایک گروپ اسمبلی آف مسلم جیورسٹ آف امریکا (اے جے ایم اے) نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ کووِڈ 19 کی ویکسین اسلام میں نہ صرف جائز ہے بلکہ لازمی ہے کیوں کہ اس میں ایک انتہائی مہلک مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کی صلاحیت ہے۔ اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا (اِکنا) نے ایک سیمینار کا انعقاد کیا تھا جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ چونکہ ویکسین کا مقصد ایک مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے اس لئے ویکسین لگوانے پر کوئی مذہبی پابندی نہیں ہے۔

سیمینار میں شرکت کرنے والے علما اور ڈاکٹروں نے کہا کہ کورونا وائرس بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں 22 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ اس وبا سے 10 کروڑ 2 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے۔ اے جے ایم اے میں مختلف مسلمان اقوام سے تعلق رکھنے والے علما شامل ہیں جن کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کو روکنے کا واحد راستہ اجتماعی مدافعت ہے جس کے لئے تقریباً 70 فیصد لوگوں میں قوت مدافعت ہونا ضروری ہے۔فتوے میں وضاحت کی گئی کہ قوت مدافعت کی یہ سطح 2 طریقوں سے حاصل کی جاسکتی ہے ایک انفیکشن کو روکے بغیر پھیلنے دیا جائے دوسرا لوگوں کو اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جائے۔

علما کا کہنا تھا کہ پہلا طریقہ شریعت کے مطابق نہیں کیوں اس میں لوگوں، خاص طور پر کمزور افراد کی جانوں کے لئے خطرہ ہے اور یہ انسانی جان بچانے کی اسلامی تعلیمات سے براہ راست متصادم ہے۔ فتوے میں کہا گیا کہ کووِڈ 19 ویکسین نہ صرف جائز ہے بلکہ لازمی ہے، یہ نکتہ کہ کیا یہ لازمی ہے یا نہیں، متعدد فقہا نے اس معاملے کو تفصیل سے بیان کیا ہے اس میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جب بیماری دوسروں کو نقصان پہنچائے تو اس کی دوا لینا لازم ہے اور یہ صورت کووِڈ 19 کے معاملے میں بھی قابل اطلاق ہے کیوں کہ یہ انتہائی متعدی ہے۔