غوث سیوانی،نئی دہلی
ہندوستان، کوروناکے آتش فشاں پرکھڑاہے اور یہ معلوم نہں کہ آگے کیا ہونے والاہے۔ کتنے نئے کیس آئینگے؟ کتنی موتیں ہونگی اور کوروناوائرس مزیدکیا قہرڈھائے گا۔فی الحال ہندوستان ویکیسن میں تحفظ ڈھونڈرہا ہے اور تیاریاں چل رہی ہیں کہ پورے ملک کو ویکسین لگاکرمحفوظ کیا جائے۔
اس بیچ ڈبلیوایچ او کی جانب سے ایک ایسی خبرآئی ہے جس نے پیروں تلے کی زمین ہلادی ہے۔ متنبہ کیا گیا ہے کہ کورونا تیزی سے خود کو تبدیل کررہاہے اور مختلف تغیرشدہ شکلوں میں خود کو ڈھالتا جارہا ہے،ایسے میں اندیشہ ہے کہ ویکیسین کا اثر بھی بے کار ہوجائے۔یعنی جوہتھیارکورونا سے لڑنے کے لئے تیارکیا گیا تھا،اس کی دھار کورونا کے سامنے کند ہوسکتی ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ تشویشناک تنبیہ ہے۔
دھماکہ خیزصورت حال
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نے کہاہے کہ ہندوستان میں پھیلنے والے کورونا وائرس کی نئی شکل زیادہ متعدی ہے اور وہ اس ویکسین سے بچ سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے اس وبا نے ملک میں دھماکہ خیز شکل اختیار کرلی ہے۔ ڈاکٹر سومیا نے متنبہ کیا ہے کہ آج ہندوستان میں جو کچھ نظر آرہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تبدیل شدہ کوروناوائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
گزشتہ اکتوبر میں پہلی بار ہندوستان میں پھیلنے والے متغیرشدہ وائرس بی ون سیکس ون سیون کا پتہ چلا تھا۔انہوں نے کہا ، "اس کے تیز ہونے کے بہت سے عوامل تھے ، جس میں تیزی سے پھیلنے والایہ وائرس ایک تھا۔جس کو حال ہی میں ورلڈ ڈبلیوایچ کے ذریعہ متغیرشدہ قرار دیا گیا ہے۔ تاہم ، اسے تشویشناک کے طور پر بیان نہیں کیا گیاتھا۔
لاپروائی کا نتیجہ
اس اثنا میں ، سوامی ناتھن کا کہنا ہے کہ یہ ایک تشویشناک شکل ہے کیونکہ تغیرات نے ٹرانسمیشن کو تیز کردیا ہے اور یہ ویکسین سے چلنے والے اینٹی باڈیز کو بھی غیر موثر بنا سکتا ہے۔ تاہم ، انہوں نے اصرار کیا کہ کیسیز میں اضافے کے لئے صرف ویرینٹ کو ہی قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سکون آنے لگا تھا اور معاشرتی دوری بنانے کا سلسلہ تھم ساگیاتھا۔ انہوں نے کہا ، '
ہندوستان جیسے بڑے ملک میں ٹرانسمیشن چھوٹے پیمانے پر ہورہا تھا ، یہ کئی مہینوں سے ہوتا آرہا ہے۔ ابتدائی علامات کو نظرانداز کردیا گیا اب جب یہ تیزی سے پھیل رہاہے تواسے دبانا مشکل ہے کیونکہ اس میں ہزاروں لوگ شامل ہوگئے ہیں۔
اب کیاکیا جائے؟
بہرحال ایسے وقت میں جب کہ ہندوستان پوری توانائی کے ساتھ کوروناسے لڑرہا ہے اور اسے مات دینے کی کوشش میں ہے ایسے وقت میں ڈیلیوایچ اوکی تنبیہ ہلادینے والی ہے۔ اب ہندوستان اور دنیا کے سائنسدانوں کو کورونا سے آگے نکلنے کی کوشش میں کسی اور سائنسی راستے کی تلاش کرنی ہوگی۔ہمیں یقین ہے کہ کوروناوائرس لاکھ خود کو بدل ڈالے مگر ایک دن ہماری کوششوںاور عزم وحوصلہ کے آگے اسے شکشت ہوگی۔