افشین : ہندوستان میں ملی نئی زندگی، پاکستان میں اب روبصحت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-05-2022
افشین : ہندوستان میں ملی نئی زندگی، پاکستان میں اب روبصحت
افشین : ہندوستان میں ملی نئی زندگی، پاکستان میں اب روبصحت

 

 

صابر حسین/نئی دہلی

تقریباً دوماہ قبل ہندوستان کے قومی دارالحکومت نئی دہلی کے اپولو اسپتال میں ایک پاکستانی نوجوان لڑکی افشین گل کی جھکی ہوئی گردن کی سرجری ہوئی تھی۔ یہ سرجری انتہائی مشکل تھی، یہ گویا ان کی زندگی کو بدل دینےوالی تھی۔

آپریشن کے بعد افشین گل صوبہ سندھ کے علاقہ میٹھی میں واقع اپنے گھر واپس لوٹ گئی، جہاں وہ ڈاکٹر کی نگہداشت میں ہے۔ چوں کہ افشین دماغی فالج کا بھی شکار ہے، اس لیے ان کی حالت بہتر ہونے میں ابھی وقت درکار ہے۔افشین اپنے بھائی محمد یعقوب قمر کے ساتھ واہگہ بارڈر کے راستے اپنے ملک پاکستان واپس لوٹ گئی، فی الوقت وہ اپنے گھر پر طبی نگرانی میں زندگی گزار رہی ہیں۔

افشین کی سرجری کے لیے ٹیم کی قیادت کرنے والے اسپائن سرجن ڈاکٹر راج گوپالن کرشنن نے حال ہی میں ایک ویڈیو کال کے ذریعے افشین کی حالت کا جائزہ لیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کب تک افشین کی صحت یابی کی نگرانی کریں گے۔ ڈاکٹرکرشنن نے کہا کہ تقریباً 5 سالوں تک افشین کا علاج جاری رہے گا۔ہم چھ چھ کے وقفے کے ساتھ اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

افشین اگرچہ خود چل سکتی ہیں، تاہم ڈاکٹر کرشنن نے ان کے اہل خانہ کو مشورہ دیا ہے کہ کوئی اور شخص ہمہ وقت اس کے قریب ہونا لازمی ہے۔ یعقوب نے میٹھی سے فون پر آواز دی وائس کو بتایا کہ ان کی بہن کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔ وہ اب بیٹھ کر کھانا کھا سکتی ہیں،جو کہ سرجری سے پہلے ممکن نہیں تھا، سرجی سے پہلے افشین کو بستر پر لیٹ کر کھانا کھلانا پڑتا تھا۔ تاہم دماغی فالج کی وجہ سےبعض اوقات اسے اس بات پر قائل کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ اسے اسپائن(Aspen)کالر پہننے کی ضرورت ہے جو چوٹ یا سرجری کے بعد گردن کو مستحکم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

یعقوب کا کہنا ہے کہ افشین گھر واپس آنے کے بعد بہت ضدی ہو گئی ہے اور اچھی طرح سے خراب ہو گئی ہے۔ اگرچہ وہ بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر کرشنن کہتے ہیں کہ میں اس کی ترقی سے خوش ہوں لیکن وہ بہت شرارتی ہے اور صرف نرم کالر پہنتی ہے اگرچہ میں نے گھر والوں کو بتایا کہ افشین کو ہر وقت ایسپین کالر استعمال کرنا ضروری ہے تاہم جب وہ بستر پر آرام کرنے کے لیے جائے تو نرم کالر کا استعمال کرسکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ایسپین کالر پہننا بہت ضروری ہے،یہ بونی فیوژن ( bony fusion) کو خطرے میں ڈالتا ہے اور امپلانٹس(implants) پر دباؤ ڈالتا ہے۔ لہذا، اسے نہ پہننے سے امپلانٹ کی ناکامی، اسکرو پل آؤٹ، اسکرو ٹوٹنے وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

امپلانٹس سر اور گردن کو سیدھا رکھنے کے لیے سہارے کے طور پر کام کرتا ہے۔ تاہم یہ ہڈیوں کی پیوند کاری ہے جو میں نے امپلانٹس کے ساتھ کی ہے جو کھوپڑی سے اوپر، چھاتی کی ریڑھ کی ہڈی تک ایک ٹھوس بونی برج (فیوژن) بنائے گی۔ اسے ٹھوس ہونے میں لگ بھگ 6 ماہ لگتے ہیں لیکن میں انہیں صرف یہ بتاسکتا ہوں، میں یہاں سے نظم و ضبط کو نافذ نہیں کرسکتا۔

سرجن ڈاکٹر کرشنن نے کہا کہ میں صرف امید کر سکتا ہوں کہ افشین کے گھر والے اس سلسلے میں اس کا خاص خیال رکھیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ نرم کالر چھوٹا ہوتاہے اور صرف گردن کے گرد ہوتا ہے اور اس کا مقصد آرام اور کم سے کم سہارا ہوتا ہے۔جب کہ ایسپین کالردراصل سر اور گردن کو سہارا دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: افشین کی سرجری کی روداد

ڈاکٹر کرشنن کے اصرار کے بعد کہ افشین زیادہ تروقت ایسپین کالر پہنتی ہے، ان کے گھروالے اس بات کویقینی بنانے میں کامیاب ہو گئے کہ وہ ڈاکٹر کی ہدایات کی تعمیل کرتی ہے۔ یعقوب نے کہا کہ اب وہ ڈاکٹر کے حکم کے مطابق دن کے بیشتر حصے میں ایسپین کالر پہنتی ہے اور جب وہ لیٹ جاتی ہے تو نرم کالر پہنتی ہے۔ ڈاکٹر کرشنن نے گھروالوں سے یہ بھی کہا ہے کہ جب وہ لیٹی ہو تو اسے کھانے کی کوئی چیز نہیں دینی چاہئے تاکہ کھانے کے پائپ میں کسی ممکنہ رکاوٹ کو روکا جا سکے جس سے اس کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ نوعمرلڑکی افشین کے مکمل صحت یاب ہونے میں ابھی چند سال باقی ہیں، ان کے گھروالوں کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا، نیز انہیں ڈاکٹر کی تمام ہدایات پر عمل پیرا ہونا بھی ہے۔ 

یہ سب سے زیادہ ضروری ہے کیونکہ ڈاکٹرکرشنن یا ان کی ٹیم کی مداخلت صرف ویڈیو کالز کے ذریعے ہوسکتی ہے نیز ایمرجنسی کے دوران طبی مدد ممکن نہیں ہے۔ افشین اپنی جھکی ہوئی گردن اور دماغی فالج کی وجہ سے کبھی اسکول نہیں گئی۔ جائزہ میٹنگ کے دوران یعقوب نے ڈاکٹر کرشنن کو بتایا کہ ان کی بہن ڈرائنگ اور پینٹنگز میں دلچسپی دکھا رہی ہے۔ لیکن اسکول جانا ابھی بھی ناممکن سا ہے۔

یعقوب نے کہا کہ بدقسمتی سے میٹھی میں معذور بچوں کے لیے کوئی اسکول نہیں ہے۔ افشین کو باتھ روم یا واش روم استعمال کرتے وقت اب بھی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ غریب خاندان کے لیے افشین کی دیکھ بھال کے دوران میٹھی میں پانی کی مستقل کمی ایک اور دردِ سر ہے، افشین کے نام کا مطلب ہے ’ستارے کی طرح چمکنا۔