نئی زمین کی تلاش کیوں؟’اسرو‘چیف نے بتایا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
نئی زمین کی تلاش کیوں؟’اسرو‘چیف نے بتایا
نئی زمین کی تلاش کیوں؟’اسرو‘چیف نے بتایا

 

 

بنگلور: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سربراہ ڈاکٹر ایس سومناتھ نے کہا ہے کہ انسان زمین پر ہمیشہ نہیں رہیں گے۔ ایسے میں نئی ​​زمین کی تلاش ضروری ہے۔ مستقبل کے بارے میں تشویش کے بارے میں انہوں نے کہا کہ زمین پر انسانوں کی زندگی بہت محدود ہے۔

بنگلور میں منعقد ہیومن اسپیس فلائٹ میں گگنیان کی ضروریات پر بات کرتے ہوئے اسرو کے سربراہ نے کہا کہ اگر انسانوں نے رہنے کے لیے نئی جگہ کا انتخاب نہیں کیا تو ایک نہ ایک دن زمین کے ساتھ ساتھ انسان بھی ختم ہو جائیں گے۔

اسرو کے سربراہ نے کہا کہ چاند اور مریخ پر اسٹیرائڈ کی بمباری ہو رہی ہے۔ وہاں کا ماحول نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس سے بچ نہیں سکتے۔ لیکن زمین کا ایک ماحول ہے۔ جس کی وجہ سے انسان اسٹیرائڈ کے حملے سے بچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائناسور اس لیے مارے گئے کیونکہ ان میں ذہانت کی کمی تھی۔

لیکن انسان ذہین ہے۔ انہیں نئی ​​جگہ تلاش کرنی ہوگی۔ ایس سومناتھ نے کہا کہ انسان ہمیشہ کے لیے زمین پر نہیں رہنے والے ہیں۔ زمین پر اس کی زندگی بہت محدود ہے۔ اگر انسان کو وقت پر نئی جگہ نہ ملی تو ایک دن زمین ختم ہو جائے گی اور اس کے ساتھ انسان بھی معدوم ہو جائیں گے۔

اسرو کے سربراہ نے کہا کہ دنیا بھر کے مراکز انٹارکٹیکا پر واقع ہیں۔ یہاں ہندوستان کے تین مراکز بھی ہیں۔ اس کی ضرورت اس لیے بھی تھی کہ اگر ہم نے آنے والے دنوں میں بعض جگہوں اور علاقوں میں قدم نہ رکھا تو دنیا بھر کے لوگ ہمیں وہاں سے باہر پھینک دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کے قدم چاند پر نہیں پڑتے تو مستقبل میں پوری دنیا کے لوگ ہندوستان کو چاند سے باہر لے جائیں گے۔ اس کے لیے ہندوستان نے انٹارکٹیکا میں تین اسٹیشن بنائے ہیں۔ ہم سب سے پہلے مریخ پر پہنچے۔

گگن یان کو محض ایک نئی کوشش بتاتے ہوئے سومناتھ نے کہا کہ آزادی کے 100 سال بعد ہندوستان اپنی خلا میں اپنا خلائی اسٹیشن بنا چکا ہوگا۔ ہم صرف گگن یان تک نہیں رکیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے بڑے خلائی مشن میں ہندوستان کے ایک یا دو خلا باز بھی ٹیم کا حصہ ہوں۔ خلا کی بڑی ریسرچ میں ہندوستان کو شامل کیا جائے۔