انتظار ختم: فیس بک کی اسمارٹ واچ آئندہ سال تک متوقع

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-02-2021
فیس بک کی اسمارٹ واچ
فیس بک کی اسمارٹ واچ

 

 

نئی دہلی۔ متعدد ہارڈویئر ڈیوائسزمارکیٹ میں لانے کے بعد فیس بک اب اسمارٹ واچ لانچ کرنے جا رہی ہے۔ مغربی میڈیا کے مطابق کمپنی ایک اسمارٹ واچ کو لانے پر غور کر رہی ہے جس میں بلٹ ان سیلولر کنیکشن موجود ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اس اسمارٹ واچ کے ابتدائی ورژن کوفیس بک 2022 میں متعارف کرا سکتی ہے جس میں اوپن سورس اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم موجود ہوگا۔اسی طرح 2023 میں اس کو توسیع دیتے ہوئے اس ڈیوائس کو اسمارٹ فونز کے مقابلے پر لانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس مجوزہ اسمارٹ واچ کا فوکس فٹنس اور صحت پرہوگا۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک کی جانب سے ہارڈویئر ڈیوائسز کے لیے اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے اور مستقبل میں ویئرایبل ڈیوائسز اینڈرائیڈ کی جگہ اسے استعمال کیا جائے گا۔یہ اسمارٹ واچ میسجنگ کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔ فیس بک کی جانب سے بھی رے بین برانڈڈ اسمارٹ گلاسز کی تیاری پر بھی کام کیا جارہا ہے جو رواں سال کے آخر میں کسی وقت متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔

 یہ نئی اسمارٹ واچ فیس بک کی جانب سے سوشل نیٹ ورکنگ سے باہر نکل کر ہارڈویئر کے شعبے میں قدم رکھنے کی کوشش کی جانب پہلا بڑا قدم ہے۔ فیس بک کی جانب سے کافی عرصے سے اگیومینٹڈ ریئلٹی گلاسز کی تیاری پر کام ہورہا ہے مگر اب بھی ان کی تیاری میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ گوگل نے بھی اپنے اسمارٹ گلاسز کے لیے ایک کمپنی سے اشتراک کیا تھا تاکہ فیشن کے لحاظ سے اچھے فریم تیار ہوسکیں گے مگر وہ ناکام ثابت ہوا۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک کے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی سے لیس اسمارٹ گلاسز کا کوڈ نیم اورین رکھا گیا ہے جس کو پہننے پر صارفین کی آنکھوں کے سامنے ایک گرافک ڈسپلے آجائے گا جبکہ صارف کالز کرسکے گا، اپنی پوزیشن کو لائیو اسٹریم اور فیس بک پاور اے آئی سے بہت کچھ کرسکے گا۔

قارئین کو یاد ہوگا کہ تین سال قبل فیس بک کی کمپنی اوکیولس ریسرچ کے چیف سائنسدان مائیکل ابریش نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 5 سال کے اندر اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز اسمارٹ فون کی جگہ لے لیں گے اور روزمرہ کی کمپیوٹنگ ڈیوائس بن جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی سے لیس یہ چشمے آج کل کے عام چشموں جیسے ہوں گے جن کا وزن کم ہوگا مگر وہ پہننے والے کی یاداشت کو بڑھانے، غیر ملکی زبانوں کا فوری ترجمہ، ارگرد ہونے والی بات چیت یا آوازوں کو کانوں میں جانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ ایک نظر میں بچے کے جسمانی درجہ حرارت کے بارے میں بھی بتائیں گے۔

باالفاظ دیگر وہ سپر گلاسز ہوں گے جن کو پہننے کے بعد اسمارٹ فونز کی ضرورت نہیں رہے گی۔ مائیکل ابریش کے مطابق 2022 تک اسمارٹ فونز کے متبادل کے طور پر یہ گلاسز سامنے آئیں گے اور آج سے بیس سے تیس سال کے اندر ہماری پیشگوئی ہے کہ سب لوگ فونز کی جگہ یہ اسٹائلش چشمے پہننا پسند کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال کے اندر ہی یہ گلاسز ہر جگہ استعمال ہونے لگیں گے اور اسمارٹ فونز کا استعمال کم سے کم ہونا شروع ہوجائے گا۔ اگر آپ کی آنکھوں پر ایک کمپیوٹر ہوگا تو یہ صرف ٹی وی نہیں بلکہ اسمارٹ فونز، اسمارٹ واچز، ٹیبلیٹس، فٹنس ٹریکرز یا ایسی ہی دیگر ڈیوائسز کی ضرورت بھی ختم کردے گا۔

اسی طرح 2016 میں فیس بک کے سنیئر عہدیار ڈیوڈ مارکس نے موبائل فون نمبر کو ختم کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا تھا۔ ٹیکنالوجی کے میدان میں روز بروز برق رفتاری سے ہونے والی ترقی سے مندرجہ باتیں ناقابل یقین نہیں لگتیں- اب دیکھنا یہ ہے کہ دنیا کے یہ کارپوریٹ جاینٹ اپنے منصوبوں میں کہاں تک کامیاب ہو پاتے ہیں