اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی"اسرو" کی سہولیات کا استعمال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-09-2021
اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی
اب نجی کمپنیاں کرسکیں گی"اسرو" کی سہولیات کا استعمال

 

 

چنئی: نجی راکٹ اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ ایرو اسپیس پرائیویٹ لمیٹڈ اور محکمہ خلائی نے ہفتے کے روز ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کے مطابق ، اسکائی روٹ ایرو اسپیس انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی سہولیات اور مہارت کو اپنے راکٹ سسٹم یا سب سسٹم کی ترقی اور جانچ میں استعمال کر سکتی ہے۔

اسرو نے کہا ، 'اس معاہدے کے بعد ، کمپنی اسرو کے کئی ٹیسٹ اور سہولیات استعمال کرنے کے قابل ہو جائے گی۔ کمپنی اپنے میزائلوں کی جانچ میں اسرو کے تکنیکی ماہرین کی مدد بھی لے سکے گی۔ سکائی روٹ ایرو اسپیس کے سی ای او پون چندنا نے کہا ، "ہم نے سال کے آغاز میں ایک غیر افشاء کرنے والے معاہدے (این ڈی اے) پر دستخط کیے اور اس کے بعد کئی مہینوں تک اسرو کے ساتھ کام کیا۔

اب اسرو کے ٹیسٹنگ راکٹ ہارڈ ویئر کے پہلے معاہدے پر دستخط کے ساتھ ، ہم ہندوستان کی نجی خلائی سرگرمیوں کے ایکشن پلان کا حصہ بن گئے ہیں۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سابق سائنسدانوں کے ذریعہ قائم کیا گیا ، اسکائی روٹ بھارت کی پہلی نجی خلائی لانچ گاڑی بنا رہا ہے۔

پچھلے سال اگست میں ، حیدرآباد میں قائم اسٹارٹ اپ اسکائی روٹ ایرو اسپیس نے بالائی مرحلے کے راکٹ انجن 'رمن' کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ انجن ایک ساتھ کئی سیٹلائٹ مختلف مداروں میں رکھ سکتا ہے۔

اسکائی روٹ کے شریک بانی اور سی ای او نے کہا ، "ہم نے بھارت کا پہلا 100 3D تھری ڈی پرنٹ شدہ دو پروپیلنٹ مائع راکٹ انجن انجیکٹر دکھایا۔ روایتی مینوفیکچرنگ کے مقابلے میں اس کا کل وزن 50 فیصد کم اور اجزاء کی کل تعداد کم ہے۔

یہ انجن کئی بار چلایا جا سکتا ہے اور اسی وجہ سے ایک ہی مشن میں ایک سے زیادہ سیٹلائٹ ایک سے زیادہ مداروں میں رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے دو راکٹ چھ ماہ میں لانچ کے لیے تیار ہو جائیں گے۔ اسٹارٹ اپ نے اب تک 31.5 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں اور 2021 سے پہلے 90 کروڑ روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔