سوشل میڈیاکمپنیوں کے لئے آسکتا ہے نیاقانون

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 20-10-2021
سوشل میڈیاکمپنیوں کے لئے آسکتا ہے نیاقانون
سوشل میڈیاکمپنیوں کے لئے آسکتا ہے نیاقانون

 

 

نئی دہلی: مرکزی حکومت سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے ایک نیا قانون لانے پر غور کر رہی ہے۔ اس قانون کے مطابق، کمپنیوں کو اپنے پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے تمام مواد کے لیے جوابدہ ہونا پڑے گا۔

حکومت گزشتہ چند ماہ سے سوشل میڈیا پر مسلسل کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔ اس نے اس سال سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے نئے سائبر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) قوانین کو بھی نافذ کیا ہے۔ کئی کمپنیوں نے نئے آئی ٹی قوانین کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ سمیت مختلف ہائی کورٹس میں کئی درخواستیں زیر التوا ہیں۔ مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے سامنے آئی ٹی کے نئے قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قوانین پریس کی آزادی کے غلط استعمال کو روکیں گے اور شہریوں کو ڈیجیٹل میڈیا میں جعلی خبروں سے بچائیں گے۔

ایک سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دنیا بھر میں ایسے بہت سے قوانین موجود ہیں جو سوشل میڈیا کے کام کرنے کے طریقے کو کنٹرول کرتے ہیں۔ نئے مسودے پر اب بھی بہت ہی غیر یقینی صورتحال ہے۔

یہ ایک علیحدہ قانون ہو سکتا ہے یا اسے ترمیم کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ حکومت نئی قانون سازی کے لیے یورپی ماڈل پر غور کر رہی ہے ، بشمول دسمبر 2020 میں یورپی کمیشن کے متعارف کردہ ڈیجیٹل سروسز ایکٹ۔ ہدایات پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل پر منحصر ہوں گی۔

فروری میں ملک میں نافذ کیے گئے نئے قواعد و ضوابط کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے کہا گیا کہ وہ شکایت کے ازالے کے لیے نئے افسران کا تقرر کریں اور ہر ماہ کارروائی کی رپورٹ جاری کریں۔

آئی ٹی کے نئے قوانین سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان صارفین سے محفوظ کر رہے ہیں جو غلط پوسٹ کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) سوشل میڈیا صارفین کے اضافی حقوق کی وضاحت کرتا ہے۔ جیسے انہیں غیر قانونی مواد کی اطلاع دینے کی اجازت ہوگی۔۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) 2019 سے مسودے پر غور کر رہی ہے۔

جے پی سی کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پبلشر سمجھا جائے اور پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل میں مجوزہ ترامیم کے سیکشن 35 میں عادلانہ ، منصفانہ اور متناسب کی شق شامل کی جائے۔

مجوزہ تبدیلیاں رائے عامہ کے لیے پیش کی جائیں گی۔ سپریم کورٹ کے وکیل اور سائبر ساتھی این جی او کے بانی این ایس نپی نائی کے مطابق ، سوشل میڈیا پر نیا قانون اہم ہو سکتا ہے۔ نئے قانون کا خیال برا نہیں ہے۔

ہم سوشل میڈیا کے خانے پر مختلف قسم کے مڈل مین کو جمع نہیں کر سکتے۔ اس پلیٹ فارم پر تمام مسائل کے لیے صارف کا اطمینان ضروری ہے۔