جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس' بنانے والی اسرائیلی کمپنی پرامریکا میں مقدمہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 25-11-2021
جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس' بنانے والی اسرائیلی کمپنی پرامریکا میں مقدمہ
جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس' بنانے والی اسرائیلی کمپنی پرامریکا میں مقدمہ

 

 

واشنگٹن: معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس'بنانے والی اسرائیلی کمپنی 'این ایس او' کے خلاف امریکا میں مقدمہ دائر کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایپل نے صارفین کی ڈیوائسز کو ہیک کرنے کے لیے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسرائیلی کمپنی این ایس او کے خلاف امریکا میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی وفاقی عدالت میں دائر کی گئی ایک قانونی شکایت میں ایپل نےاین ایس او کو 21ویں صدی کا غیر اخلاقی کرائے کا فوجی قراردے دیا۔ واضح ہوکہ امریکا نے مذکورہ جاسوسی سافٹ ویئر بنانے والی اسرائیلی کمپنی پر تجارتی پابندی لگارکھی ہے۔

ایپل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سائبر سرویلنس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ پیگاسس سرویلنس اسکینڈل میں انسانی حقوق کے لیےکام کرنے والے کارکنوں ، صحافیوں، سیاستدانوں اور دیگر اہم شخصیات کی جاسوسی کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد امریکا نےبھی اسرائیلی کمپنی سےتعلقات محدود کرتے ہوئے اسرائیلی کمپنی پر تجارتی پابندی لگادی تھی۔

یاد رہےکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کچھ ماہ قبل ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے دنیا بھر میں کم ازکم 50 ہزار افراد کی مبینہ جاسوسی کی گئی جبکہ جاسوسی کا دائرہ کم ازکم 50 ممالک تک پھیلا ہوا تھا۔

پیگاسس کو مبینہ طور پرسیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کے فون کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ (ایجنسی ان پٹ)