فیس بُک وقت کے ساتھ کیسے تبدیل ہوا؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-05-2022
فیس بُک وقت کے ساتھ کیسے تبدیل ہوا؟
فیس بُک وقت کے ساتھ کیسے تبدیل ہوا؟

 

 

فیس بُک کے ابتدائی دنوں میں اس پلیٹ فارم کو انقلابی اور نوجوان نسل کے مابین سماجی رابطہ کاری کا ایک نیا باب قرار دیا جاتا تھا۔ آج اس پلیٹ فارم کی ساکھ البتہ تبدیل ہو چکی

۔ اسٹاک مارکیٹ میں فیس بُک کے شیئرز کی تجارت کو شروع ہوئ  لگ بھگ دس سال بیت گئے ہیں۔ ڈیجیٹل امور کی ماہرہ کیرولینا میلانسی کا کہنا ہے کہ شروعات میں فیس بک کو نوجوانوں کے لیے حدیں چھونے والا اور سماجی رابطہ کاری کو ایک نئی روح بخشنے والے پلیٹ فارم کے طور دیکھا جاتا تھا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اب زیادہ تر لوگوں کو فیس بک سیاسی ہیرا پھیری اور اشتہارات کا مرکز لگتا ہے۔ فیس بک کو 'ڈیٹا کی بھوکی‘ کمپنی بھی سمجھا جاتا ہے۔ کئی تنازعات کی زد میں آنے کے بعد فیس بک کا نام میٹا رکھ دیا گیا۔ اسے ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر دیکھا جانے لگا جس نے صارف کی رازداری اور یہاں تک کہ معاشرے کی بھلائی کو بھی نقصان پہنچایا ہے

یہاں تک کہ ایپل بھی اب میٹا کے ساتھ آن لائن توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ فیس بک کو اب بوڑھے لوگوں کے لیے ایک جگہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ قریب 2.94 بلین ماہانہ صارفین کے ساتھ، فیس بک اب بھی سوشل میڈیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔

عوام کو اس کی عادت ہے۔ ڈیجیٹل امور کے ماہر ڈیوڈ بیچری نے کہا، ''فیس بک اتنا آگے ہے کہ اسے فتح کرنا مشکل ہے۔‘‘ میٹا نے بدلتے وقت کے ساتھ خود کو ڈھالا ہے۔ اس نے بھی وہی کیا، جو اس کے حریفوں کو مقبول بنا رہا ہے، جیسے ٹک ٹاک کے رجحان کے جواب میں  ریلز کی شکل میں مختصر ویڈیوز لانچ کرنا۔ میٹا یا فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ، میسنجر اور ایک ورچوئل رئیلٹی یونٹ کا مالک ہے، جس میں اوکولس بھی شامل ہے۔

مارکیٹنگ اسٹریٹجی فرم  سوشل آی این کے بانی اور چیف ایگزیکیٹو کیتھ کاکاڈیا نے کہا کہ میٹا اب بھی کسی بھی اشتہاری مہم کا ایک قیمتی حصہ ہے۔ ''فیس بک پر بہت زیادہ ڈیٹا ہے، جو ہمیں واضح ہدف بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ ہم جس سے آگے نکلنا چاہیں نکل سکتے ہیں اور اس سے ہمارے گاہکوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

‘‘ میٹا اب ایک پاور ہاؤس بن چکا ہے جبکہ فیس بک اسمارٹ فونز کو خطرناک حد تک لوگوں کی زندگیوں کا مرکز بنا رہا تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میٹاورس میں فیس بک کے صارفین یہ دیکھنے کی بجائے کہ ان کے دوستوں نے چھٹیوں پر کیا کیا، خریداری کو ترجیح دیں گے۔ ڈیوڈ بیچری نے کہا، ''تمام برانڈز میٹاورس پر آنا چاہتے ہیں، سبھی کو خوف ہے کہ وہ پیچھے نہ رہ جائیں۔‘‘