حج2021 ۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے کامیاب تجربے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-07-2021
 حج اور جدید ٹیکنالوجی
حج اور جدید ٹیکنالوجی

 

 

مکہ:کورونا کے دور میں دوسرا حج مکمل ہوگیا،ساٹھ ہزار حجاج کے ساتھ دوسرے سال بھی محدود حج ہوا۔حج کو محدود کرنے کے باوجود یہ ایک بڑا چیلنج تھا کہ کس طرح کورونا سے پاک ماحول میں روحانی سفر کو انجام تک پہنچا یا جائے۔ سخت احتیاط اور ضابطوں کے ساتھ حجاج نے ایک مثال قائم کردی۔ حج کے دوران ایک بھی کورونا پازیٹیو کیس سامنے نہیں آیا۔

 کورونا کی وبا نے دنیا کو بری طرح متاثر کیا۔ کیا کاروباراورکیا تعلیم ۔ اسی کے سبب حج بھی دوسرے سال محدود رہا۔ نئے ماحول اور نئے چیلنج کے ساتھ سعودی حکام نے رواں برس حجاج کو فریضہ حج کی ادائیگی میں آسانی فراہم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔

 رواں برس سعودی حکام نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے حج کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات اور عازمین کو صحت مندانہ ماحول فراہم کیا۔ رواں برس فریضہ حج کو آسان بنانے کے لیے اسمارٹ کارڈ، سمارٹ بریسلٹ اور سمارٹ روبوٹ سروس کا استعمال کیا گیا۔

awazurdu

ا سمارٹ کارڈ کیا ہے؟

وزارت حج و عمرہ کی جانب سے متعارف کرائے گئے اسمارٹ کارڈ میں عازمین کی رہائشی اور طبی معلومات شامل تھیں۔ سمارٹ کارڈ فیچر کے ذریعے عازمین کو اپنے خیموں اور رہائش کے بارے آگاہی حاصل کرنے میں آسانی ہوئی۔

وزارت حج و عمرہ کے ڈائریکٹر میڈیا سینٹر حماد العشوان کے مطابق ’مقامی سطح پر تیار کیے گئے جدید سمارٹ کارڈز رواں برس عازمین حج کو فراہم دیے گئے جبکہ مستقبل میں عمرہ زائرین کے لیے بھی یہ کارڈز دستیاب ہوں گے۔

 سمارٹ فیچرز کی افادیت کے بارے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم اس جدید ٹیکنالوجی کو دیگر بین الاقوامی حج اور عمرہ کمپنیوں کو بھی فراہم کریں گے۔

awazurdu

اسمارٹ کارڈ مقامات مقدسہ کے داخلی دروازوں اور راستوں پر استعمال میں لائے گئے۔ عازمین کی ضروری معلومات کے علاوہ اسمارٹ کارڈ کے ذریعے عازمین کو سفر حج کے دوران طے شدہ راستوں اور اوقات کار جانچنے کی سہولت دی گئی ہے، جبکہ اسمارٹ کارڈز کے ذریعے حجاج کو روزمرہ کے کھانوں کے انتخاب کی سہولت فراہم کی گئی جس سے ہجوم سے بچنے میں مدد ملی۔

اسمارٹ بریسلٹ کا استعمال

’رواں برس پانچ ہزار عازمین حج کو اسمارٹ بریسلٹ دیے گئے۔ سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کی جانب سے کلائی کی گھڑی کی شکل میں متعارف کروائے گئے سمارٹ بریسلٹ جی پی ایس کی مدد سے عازمین کی معلومات فراہم کرتا ہے جبکہ اس کے علاوہ عازمین کی کورونا سے متعلق معلومات سمیت تمام ڈیٹا محفوظ رہتا ہے۔

سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی سمارٹ بریسلٹ کی افادیت سے متعلق بتاتے ہیں کہ ’سمارٹ بریسلٹس کے ذریعے عازمین دل کی دھڑکن کی رفتار اور آکسیجن کی سطح چیک کر سکتے ہیں جبکہ سمارٹ بریسلٹس کو توکلنا ایپ کے ساتھ بھی منسلک کیا گیا ہے۔ 

اسمارٹ بریسلٹ کے ذریعے عازمین کسی بھی سکیورٹی کے حوالے سے اطلاع دے سکتے ہیں جبکہ کنٹرول سینٹر سے کسی بھی معاملے سے متعلق مدد حاصل کی جاسکتی ہے، جس میں شعبہ صحت، سکیورٹی اور حج انتظامیہ شامل ہیں۔

awazurdu

 ڈاکٹر عبداللہ کے مطابق ’کنٹرول سینٹر میں عازمین کی سکیورٹی اور صحت کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے اور حکام سمارٹ بریسلٹس کے ذریعے ضرورت پڑنے پر مدد بھی فراہم کرسکتے ہیں۔‘

ا سمارٹ روبوٹ سروس

اس سروس کا استعمال مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گذشتہ ماہ دس روبوٹس کو ڈس انفیکشن ٹیم میں شامل کیا گیا۔

ا سمارٹ روبوٹس خصوصی پروگرام سے لیس ہیں جو کہ مختص کردہ جگہوں میں ڈس انفیکیشن کی ضرورت کو دیکھتے ہیں۔ یہ روبوٹس پانچ سے آٹھ گھنٹے تک بغیر کسی انسانی مدد کے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

awazurdu

سنہ 2019 میں حج کے دوران وزارت صحت نے عازمین کا طبی جائزہ لینے کے لیے روبورٹس متعارف کروائے تھے