امریکیوں کی چاند پر واپسی کی کوشش 2022 میں متوقع: ایلون مسک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-11-2021
امریکیوں کی چاند پر واپسی کی کوشش 2022 میں متوقع: ایلون مسک
امریکیوں کی چاند پر واپسی کی کوشش 2022 میں متوقع: ایلون مسک

 

 

لندن : ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی سپیس ایکس کی تیار کردہ سٹارٹ شپ اگلے سال کے شروع میں اپنی پہلی مداری پرواز کی کوشش کرے گی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایلون مسک نے نیشنل اکیڈمیز اسپیس اسٹڈیز بورڈ میں بدھ کو گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دسمبر میں ان ٹیسٹوں کا ایک سلسلہ شروع کریں گے اور امید ہے کہ جنوری میں اس مہم کو لانچ کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس پہلی لانچ سے بہت زیادہ خطرہ جڑا ہوا ہے۔ لہٰذا میں یہ نہیں کہوں گا کہ اس کے کامیاب ہونے کا امکان ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم بہت ترقی کریں گے۔

ایلون مسک کی کمپنی پہلے ہی کئی ذیلی مداری پروازیں کر چکی ہے۔ متعدد آزمائشی آپریشنز کے بعد سپیس ایکس بالآخر خلائی جہاز کو لینڈ کرنے میں کامیاب ہو گیا جسے دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ایلون مسک نے کہا کہ یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن سے اجازت ’سال کے آخر تک‘ متوقع ہے۔

امریکی ارب پتی کاروباری شخص ایلون مسک جنہوں نے الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی بھی بنیاد رکھی تھی، نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس مہینے میں لانچنگ پیڈ اور لانچنگ ٹاور مکمل کر لیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ سٹار شپ ’2023 میں‘ ٹیسٹ کے فریم ورک سے باہر نکل کر سامان کی نقل و حمل کے لیے کام کرے گی۔

 امریکی خلائی ایجنسی ناسا سٹار شپ پر شرط عائد کر رہی ہے کہ وہ لینڈر بننے کے لیے اپنے آرٹیمس پروگرام کے حصے کے طور پر انسانوں کو 2025 میں چاند پر لے جائے گا۔

 ایلون مسک نے کہا کہ ’ہم سٹار شپ کے ساتھ جس چیز کو تیار کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں وہ نظام شمسی میں کہیں بھی بڑے پیمانے پر یا لوگوں کی نقل و حمل کا ایک عمومی ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپیس ایکس کا سب سے بڑا ہدف ’خلائی ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا ہے تاکہ انسانیت ایک کثیر سیاروں پر زندگی گزارنے کے قابل نوع اور بالآخر خلائی سفر کرنے والی تہذیب بن سکے۔