آواز دی وائس : نئی دہلی
فلم انڈسٹری پر 3 دہائیوں سے راج کرنے والے اداکار شاہ رخ خان آج اپنی 57 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
’بالی ووڈ کا بادشاہ‘ اور’کنگ خان‘ کے نام سے مشہور اداکار شاہ رخ خان نے اپنے کیریئر میں کئی ہٹ، سپر ہٹ اور بلاک بسٹر فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
یہاں ایک نظر شاہ رخ خان کے 30 سالہ شاندار فلمی کیریئر میں ریلیز ہونے والی ان فلموں پر ڈال لیتے ہیں، جنہیں مداحوں کی جانب سے بہت زیادہ پسند کیا گیا۔
شاہ رخ خان نے اب تک 80 سے زیادہ ہندی فلموں میں کام کیا ہے اور انہیں صرف بطور ہیرو ہی نہیں بلکہ منفی کرداروں میں بھی پسند کیاگیا۔
تو آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں شاہ رخ خان کے کیرئیر پر
شاہ رخ کے والد تاج محمد پاکستان میں پشاور کے رہائشی تھے لیکن وہ تقسیم ہند کے وقت دہلی آگئے۔ ایک زمانے میں وہ آزادی پسند ہوا کرتے تھے لیکن تقسیم کے بعد دہلی میں آباد ہونا ان کے لیے آسان نہیں تھا۔ شاہ رخ خان 2 نومبر 1965 کو نئی دہلی (تاریخ پیدائش) کے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ تاج محمد اور لطیف فاطمہ خان کا سب سے چھوٹا بیٹا ہے۔ شاہ رخ کی ایک بڑی بہن ہے جس کا نام شہناز لال رخ خان ہے۔تاج محمد اپنی اہلیہ فاطمہ، بیٹے شاہ رخ اور بیٹی شہناز لال رخ کے ساتھ ہندوستان آئے لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا بیٹا ایک دن دنیا میں اتنی شہرت کی بلندیوں پر پہنچے گا۔
شاہ رخ خان کو بچپن سے ہی اداکاری میں کوئی دلچسپی نہیں تھی، وہ ایتھلیٹ بننا چاہتے تھے۔ شاہ رخ خان کو کھیلوں میں بہت دلچسپی تھی لیکن ایک دن اسکول میں کھیلوں میں حصہ لیتے ہوئے انہیں اس قدر چوٹ لگی کہ انہیں اپنا ایتھلیٹ بننے کا خواب ترک کرنا پڑا۔ شاہ رخ اب تک 72 ہندی فلموں میں کام کر چکے ہیں جن میں رومانوی ہیرو سے لے کر ویلن تک کے کردار شامل ہیں۔
فلم فیئر ایوارڈز جیتے
شاہ رخ خان نے تقریباً تمام قسم کی فلموں میں کام کیا ہے، کامیڈی، ایکشن، رومانس۔ ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہ 14 بار فلم فیئر ایوارڈ جیت چکے ہیں جو کسی بھی اداکار کے لیے اعزاز اور فخر کی بات ہے۔
شاہ رخ کی شادی
شاہ رخ نے اپنی پنجابی ہندو گرل فرینڈ گوری چھیبر سے چھ سال تک محبت کرنے کے بعد روایتی ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کرلی۔ ن کا بیٹا آریان 1997 میں اور بیٹی سہانا (شاہ رخ کی بیٹی) سال 2000 میں پیدا ہوئی۔ سال 2013 میں ان کا تیسرا بچہ ہوا، اس بیٹے کا نام ابرام رکھا گیا۔ انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم وسطی دہلی کے سینٹ کولمبس اسکول سے حاصل کی جہاں پڑھائی کے علاوہ کھیلوں میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔ اس کے بعد، اس نے ہنسراج کالج (شاہ رخ کی تعلیم) سے اکنامکس میں گریجویشن کیا۔
شاہ رخ خان کی کمائی ہالی ووڈ اسٹار سے کم نہیں۔
شاہ رخ خان کا شمار بالی ووڈ کے مہنگے ترین اداکاروں میں ہوتا ہے، شاہ رخ نے کمائی کے معاملے میں ٹام کروز، ٹام ہینکس اور ایڈم سینڈلر جیسے فنکاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ وہ آئی پی ایل ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے مالک ہیں۔ وہ ایک سال میں تقریباً ڈھائی سو کروڑ کی جائیداد کماتے ہیں۔ خان فلموں کے لیے 40 سے 50 کروڑ جب کہ اشتہارات کے لیے 22 کروڑ وصول کرتے ہیں۔
شاہ رخ کے نام پر کئی سپرہٹ فلمیں ہیں۔۔
بازی گر
شاہ رخ خان کے کیریئر کی پہلی کامیاب فلم بازی گر تھی جوکہ 1993ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اداکار نے اس فلم میں ویلن کا کردار ادا کیا تھا جو اپنے والد کی موت کے ذمہ دار شخص کو قتل کرنے کے لیے نکلتا ہے۔
دل والے دلہنیا لے جائیں گے
فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ شاہ رخ خان کے کیریئر کی سب سے زیادہ مقبول ہونے والی فلم ہے، یہاں تک کہ بھارت کے سینما گھروں میں آج تک اس فلم کی نمائش جاری ہے۔
یہ فلم 1995ء میں بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سےمشہور پروڈکشن ہاؤس یش راج فلمز کے بینر تلےریلیز ہوئی، جس میں شاہ رخ خان نے اداکارہ کاجول کے ہمراہ مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
مداحوں نے شاہ رخ خان اور کاجول کی آن اسکرین کیمسٹری کو بہت زیادہ پسند کیا۔
دل تو پاگل ہے
پچیس سال پرانی اس فلم میں شاہ رخ خان نے ایک ایسے نوجوان کا کردار ادا کیا ہے جوکہ افسانوی رومانس پر یقین نہیں رکھتا۔
اس فلم میں شاہ رخ خان کے ساتھ اداکارہ ماھوری ڈکشٹ اور کرشمہ کپور نے اپنی شاندار اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اس فلم کی مقبولیت کی وجہ اداکاروں کا بہترین ڈانس ہے، جس کے لیے شیامک داور کو بہترین کوریوگرافی پر نیشنل فلم ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
کچھ کچھ ہوتا ہے
شاہ رخ خان نے اپنے فلمی کیریئر کے آغاز پر کئی ہٹ فلمیں دینے کے بعد 1998ء میں فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کے ریلیز پر پہلے سے بھی زیادہ شہرت ملی۔
کرن جوہر کی تحریر کردہ اس فلم میں شاہ رخ خان، کاجول اور رانی مکھرجی مرکزی کرداروں میں جلوہ گر ہوئے اور مداحوں کی جانب سے ان تینوں کی دوستی کو بہت پسند کیا گیا۔
یہ فلم باکس آفس پر اپنے بجٹ سے دس گنا زیادہ کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی تھی۔
کبھی خوشی کبھی غم
فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ ہے کی باکس آفس پر شاندار کامیابی کے بعد 2001ء میں ریلیز ہونے والی فلم’کبھی خوشی کبھی غم‘ کے لیے بھی کرن جوہر نے شاہ رخ خان، کاجول، اور رانی مکھرجی کا انتخاب کیا۔
فلم کی اسٹار کاسٹ میں امیتابھ بچن، جیا بچن، کرینہ کپور اور رہتیک روشن کا نام بھی شامل ہے۔
اس فلم کی کہانی موجود ذات پات کے نظام اور امیر غریب کے ثقافتی فرق پر مبنی ہے۔
دیوداس
مداحوں کی ایک دن قبل ہی شاہ رخ خان کو سالگرہ کی مبارکباد
ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی اس کلاسک فلم میں شاہ رخ خان نے ایک ناامید اور جھلسے ہوئے رومانوی عاشق کا کردار ادا کیا ہے، جسے اس عورت سے شادی کرنے کی اجازت نہیں ملتی جس سے اسے شدید محبت ہوتی ہے۔
سودیس
فلم ’سودیس‘ 2004ء میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں شاہ رخ خان نے ناسا کے موہن بھارگو نامی ایک ہندوستانی نژاد امریکی سائنسدان کا کردار ادا کیا ہے۔
یہ ایک ایسا کردار ہے جس کے دل میں ہندوستان واپسی پر اپنے ملک کے لیے محبت پھر سے تازہ ہوجاتی ہے۔
شاہ رخ خان کی یہ فلم باکس آفس پر بہت زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ تو نہیں کرسکی لیکن ناقدین اور ایوارڈ شوز میں اس فلم کی توثیق کی گئی۔
چک دے! انڈیا
شاہ رخ خان نے اپنی سالگرہ پر مداحوں کو ’پٹھان‘ کا تحفہ دے دیا
یاد رہے کہ 2007 میں ریلیز ہونے والی فلم ’چک دے! انڈیا‘ میں شاہ رخ خان نے ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کے کوچ کا کردار ادا کیا ہے۔
یہ ایک ایسا کردار ہے جسے جلد ہی یہ احساس ہو جاتا ہے کہ ہاکی ٹیم اندرونی اختلافات اور دشمنیوں سے دوچار ہے اور پھر وہ اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ ایک کامیاب ٹیم بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا پڑے گا۔
مائی نیم اِز خان
کرن جوہر کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم’مائی نیم از خان‘ 2010ء میں ریلیز ہوئی تھی۔
اس فلم میں شاہ رخ خان نے اپنے معمول کے رومانوی کرداروں سے ہٹ کر بالکل ایک مختلف تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنی شاندار اداکاری سے اسلاموفوبیا کے موضوع کو اسکرین پر انتہائی باریک بینی اور جذبات کے ساتھ پیش کیا۔
ڈان
فرحان اختر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’ڈون‘ 2006ء میں ریلیز ہوئی تھی ، جس میں شاہ رخ خان اور پریانکا چوپڑا نے اہم کردار ادا کیے ہیں۔
یہ فلم 1978ء میں بننے والی امیتابھ بچن کی کلاسک فلم ’ڈون‘ کا ریمیک ہے۔
مداحوں کی جانب سے اس فلم کو ایکشن سیکوینس، ساؤنڈ ٹریک، پروڈکشن ڈیزائن اور سینماٹوگرافی کے لیے سراہا گیا تھا۔