ممبئی/ آواز دی وائس
بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان کی شادی کو 34 سال ہو چکے ہیں۔ یہ رشتہ ہمیشہ سے محبت، اعتماد اور مذہبی ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال رہا ہے۔ جہاں شاہ رخ مسلمان ہیں، وہیں گوری ایک ہندو خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کیا اور ایسا خاندانی ماحول تشکیل دیا جس میں گنیش پوجا بھی ہوتی ہے اور عید بھی پورے جوش و خروش سے منائی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ کرسمس بھی بڑے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
تاہم حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے بیٹے آریان خان نے خود کو مسلمان قرار دیا ہے اور اپنے والد شاہ رخ خان کے مذہب پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آریان خان کو لے کر مداحوں کی دلچسپی ہمیشہ بنی رہی ہے۔ وہ دیگر اسٹار کڈز کی طرح لائم لائٹ میں رہنا پسند نہیں کرتے۔ عوامی تقریبات میں بھی وہ کیمروں سے بچتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اداکاری کے بجائے انہوں نے ہدایت کاری کو اپنا کیریئر چُنا ہے اور پردے کے پیچھے کام کرنا انہیں زیادہ پسند ہے۔
ایک انٹرویو میں جب گوری خان سے ان کے بیٹے کے مذہب کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ آریان نے شروع سے ہی کہا ہے کہ وہ مسلمان ہے۔ وہ اپنے والد کے مذہب پر عمل کرتا ہے۔ گوری مزید کہتی ہیں کہ ہم دونوں اپنے اپنے مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ میں نے کبھی اپنا مذہب نہیں بدلا اور شاہ رخ نے بھی کبھی ایسا کرنے کو نہیں کہا۔ ہم اپنے بچوں کو دونوں مذاہب کی معلومات دیتے ہیں۔
گوری نے یہ بھی بتایا کہ جب ان کے بیٹے آریان نے پہلی بار کہا کہ میں مسلمان ہوں تو ان کی والدہ (گوری کی ماں) تھوڑا حیران ہو گئی تھیں، لیکن بعد میں انہوں نے اس بات کو مکمل طور پر قبول کر لیا۔ گوری خان کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ ان کا خاندان مذہبی تنوع کے باوجود اتحاد اور باہمی احترام کی ایک خوبصورت مثال ہے۔ آریان کا یہ فیصلہ جہاں ان کی ذاتی شناخت کو ظاہر کرتا ہے، وہیں یہ بھی دکھاتا ہے کہ خان خاندان نے اپنے بچوں کو سوچنے، سمجھنے اور خود فیصلے لینے کی آزادی دی ہے۔