پاکستانی ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ زی‘ پر

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-07-2023
 پاکستانی ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ زی‘ پر
پاکستانی ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ زی‘ پر

 



 اسلام آباد: پاکستان میں ٹی وی کے  ڈرامے دنیا بھر میں مشہور اور مقبول ہیں۔ ان میں اداکاری اور مکالمے کے مداح دنیا بھر میں ہیں ۔ آج جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناو ہے اور کشیدگی ہے اس کے باوجود ہندوستان میں پاکستانی ڈرامے مقبول ہیں ۔ سال 2019 میں دیگر پاکستانی ڈراموں کے درمیان جب ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ نشر ہوا تو اس نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیے۔ یہ سلسلہ اتنا بڑھا کہ پہلی مرتبہ کسی ڈرامے کی آخری قسط کو سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جمعہ کے روز ہندوستانی  ٹی وی ’زی ٹی وی‘ کے چینل زندگی کی جانب سے ٹوئٹر پر بتایا گیا کہ مقبول ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ اب جلد انڈین ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔

خلیل الرحمان قمر کے تحریر کردہ اس ڈرامے میں ہمایوں سعید، عائزہ خان، حرا مانی اور عدنان صدیقی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ ڈرامے میں شہوار کا کردار ادا کرنے والے عدنان صدیقی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی اور ڈرامے کے حوالے سے گفتگو کی۔ ان کا ازراہ مذاق کا کہنا تھا کہ اگر مجھے علم ہوتا کہ ڈرامہ ’میرے پاس تم ہو‘ اتنا زیادہ کامیاب ہوگا تو وہ اس کا زیادہ معاوضہ طلب کرتا۔ عدنان صدیقی نے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ ڈرامہ اتنا زیادہ ہٹ ہو جائے گا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا سارا کریڈٹ ہدایت کار ندیم بیگ اور ہمایوں سعید کو جاتا ہے۔

ڈرامے میں ہمایوں سعید اور عائزہ خان کی اداکاری کو بے حد پسند کیا گیا تھا۔ تاہم ڈرامے میں دانش کا کردار ادا کرنے والے ہمایوں سعید نے جمعہ کو ایک ہندوستانی  نیوز ایجنسی سے گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی کئی ہدایت کاروں کو دکھائی تو انہوں نے دانش کے کردار کو بہت بورنگ قرار دیا۔‘ ’لیکن ناجانے کیوں مجھے یہ ڈرامہ پسند آرہا تھا اور میرا دل کہہ رہا تھا کہ اس میں کچھ خاص ہے۔ اس موقع پر ہمایوں سعید نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بدقسمتی سے پاکستانیوں اور انڈینز کو ایک دوسرے کے ملک میں سفر کرنے کے لیے ویزا نہیں ملتا۔ یہ تقریباً ناممکن ہوگیا ہے کہ دونوں ممالک کے شہری ایک دوسرے کے ملک کا سفر کرسکیں۔ یہ درست نہیں ہے کیونکہ محبت کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور ہمارے سیاست دانوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔؎

ہمایوں سعید کا مزید کہنا تھا کہ ’دونوں ممالک کے عوام کا لہجہ اور زبان ایک جیسی ہے اور دونوں کے رشتہ دار ایک دوسرے کے ملک میں رہتے ہیں اس لیے ان کے آنے جانے کی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’ان کے والد انڈیا جا کر اپنی جائے پیدائش دیکھنا چاہتے تھے لیکن ان کی خواہش پوری نہ ہوسکی اور وہ انتقال کرگئے۔