جب مجھے کوئی پرفیکشنسٹ کہتا ہے تو میرےگھروالے ہنستے ہیں: عامر خان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 10-02-2024
جب مجھے کوئی پرفیکشنسٹ کہتا ہے تو میرےگھروالے ہنستے ہیں: عامر خان
جب مجھے کوئی پرفیکشنسٹ کہتا ہے تو میرےگھروالے ہنستے ہیں: عامر خان

 

ممبئی/آواز دی وائس
عامر خان ان دنوں اپنی اگلی فلم لاپتا لیڈیز کی تشہیر میں مصروف ہیں۔ اس فلم کو ان کی سابقہ ​​بیوی کرن راؤ نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عامرخان اس فلم کے پروڈیوسر ہیں۔
عامر خان نے کہا کہ جہاں تک ایک پروڈیوسر کے طور پر میری شمولیت کا تعلق ہے تو مجھے اس فلم کی کہانی بہت دلچسپ لگی اور جب میں نے اسکرپٹ پڑھی تو مجھے بہت ہنسی آئی اور مجھے خوشی ہے کہ کرن نے یہ فلم بنائی۔ 
 عامر خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میری زندگی مکمل طور پر غیر متوازن ہو چکی ہے۔ آپ لوگ مجھے مسٹر پرفیکشنسٹ کہتے ہیں اور میرے گھر پر سب ہنستے ہیں کہ لوگ عامر کو پرفیکشنسٹ کہتے ہیں۔ اگر تم کبھی میرے گھر آؤ تو تمہیں پتہ چل جائے گا کہ میں کتنا پرفیکشنسٹ ہوں۔ میں کسی بھی زاویے سے پرفیکشنسٹ نہیں ہوں۔ میں ایک مکمل پاگل آدمی ہوں جو اپنے طریقے پر ہے اور غیر حاضر دماغ ہے۔
میں انتہائی درجے کا انسان ہوں... میں صرف وہی کر رہا ہوں جو میں کر رہا ہوں اور کچھ نہیں، اس لیے میری زندگی میں اس معاملے میں کبھی توازن نہیں رہا۔ تاہم اب انڈسٹری میں 35 سال گزارنے کے بعد مجھے لگتا ہے کہ مجھے متوازن رہنا چاہیے تھا کیونکہ اپنے کام کی وجہ سے میں اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتا۔ میں اپنی کہانیوں اور کرداروں میں اس قدر کھویا ہوا تھا کہ آج مجھے افسوس ہے۔ اب مجھے لگتا ہے کہ بچوں کو زیادہ وقت دینا چاہیے تھا۔ پھر دو تین سال پہلے جب مجھے اس بات کا احساس ہوا تو میں نے گھر میں زیادہ وقت گزارنا شروع کر دیا۔
انہوں نے آگے کہا کہ آج مجھے احساسِ جرم ہے کہ جب عائرہ چھوٹی تھی، 4 سال کی تھی اور جنید 7 سال کے تھے تو ان کے خواب کیا تھے؟ کیا توقعات تھیں؟ ڈر کس بات کا تھا؟ میں یہ کبھی نہیں جانتا تھا کیونکہ میں ان سے وابستہ نہیں تھا۔ اس سے بڑھ کر، میں جانتا تھا کہ میرے ڈائریکٹر کے ذہن میں کیا ہے۔ آج جب میں اس کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ میں نے اپنے بچوں کا بچپن کھو دیا ہے۔ اس لیے آج میں لوگوں سے کہنا چاہوں گا کہ بچپن کو کھونا نہیں چاہیے وہ پھر کبھی نہیں آتا نہ آپ کا نہ آپ کے بچوں کا۔