جاوید رناوت کیس: رناوت کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 24-03-2022
جاوید رناوت کیس: رناوت کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد
جاوید رناوت کیس: رناوت کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

 

 

آواز دی وائس، ممبئی

اندھیری کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے منگل کو کنگنا رناوت کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کر دیا جس میں جاوید اختر کی شکایت پر شروع کی گئی ہتک عزت کی کارروائی میں ذاتی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست کی گئی تھی۔

ایڈووکیٹ رضوان صدیقی کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ رناوت اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے ان کے لیے سماعت میں شرکت کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ بالی ووڈ کی ٹاپ اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور نیشنل ایوارڈ سمیت کئی نامور ایوارڈز جیت چکی ہیں۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ اپنے متعدد وعدوں کی وجہ سے انہیں پیشہ ورانہ وابستگیوں کے لیے ملک کے کئی حصوں اور بین الاقوامی مقامات کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ ان کی درخواست میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ انہیں برابر سفر کرنا پڑتا ہے۔ جس سے ان کے پروڈیوسر اور خود کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس طرح وہ اپنے پیشہ ورانہ وعدوں کو پورا نہیں کر سکے گی۔ کنگنا رناوت نے یہ بھی یقین دلایا کہ ان کی غیر حاضری کارروائی کے راستے میں نہیں آئے گی کیونکہ وہ اپنے وکیل کے ذریعے پیش ہوں گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کی غیر موجودگی میں ثبوت ریکارڈ کیے جائیں تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

جب کہ جاوید اختر کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ جئے بھردواج نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ نے اب تک رناوت کو 13 چھوٹ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کی ذاتی پیشی کی ہدایت کرنے کا اختیار صرف مجسٹریٹ کی صوابدید پر ہے اور یہ کارروائی کے کسی بھی مرحلے پر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں پر مزید انحصار کیا جو مجسٹریٹ عدالتوں کو ملزمان کی موجودگی پر مجبور کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔ انہوں نے استدلال کیا کہ کنگنا کی موجودگی الزامات عائد کرنے اور درخواست کو ریکارڈ کرنے کے لیے ضروری ہوگی۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ آر آر خان نے آج دلائل سننے کے بعد رناوت کی درخواست کو خارج کر دیا۔