ممبئی
بے مثال اداکاری اور منفرد صلاحیتوں کے دھنی بالی وڈ اداکار آنجہانی عرفان خان نے گزشتہ سال پوری دنیا کا اپنی اچانک موت سے افسردہ کر دیا تھا - عرفان ان چند اداکاروں میں سے ایک ہیں جن کی اداکاری کی دھوم ہندوستانی فلم انڈسٹری کے علاوہ ہالی ووڈ کی اعلیٰ معیار کی فلموں تک پہنچ گئی۔ ان کے فرزند بابِل خان اپنے والد کی کچھ یادوں کو وقفے وقفے سے دنیا کے سامنے لا کر ان کے مداحوں کو لئے تسکین کا سامان مہیا کرتے رہتے ہیں - وہ اکثر اس طرح کے مواد اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر شیئر کرتے رہتے ہیں ۔
حال ہی میں بابل نے عرفان خان کی ڈائری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ عرفان کی اس ڈائری کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، بابل خان نے لکھا ،'مجھے ابھی یہ کتاب بابا کی الماری سے ملی ہے ۔یہ میں نے 12 سال کی عمر میں ان کو دی تھی۔ وہ اس ڈائری میں میرے لیے اداکاری کے نوٹ لکھ رہے تھے جو غالباً وہ فلمی اسکول ختم ہونے کے بعد مجھے سکھانا چاہتے تھے۔ لہٰذا مجھے یقین ہے کہ ابھی مجھے خزانہ مل گیا ہے۔
یاد رہے کہ لندن کے فلم اسکول سے فارغ التحصیل بابل خان جلد ہی بالی وڈ میں بھی ڈیبیو کریں گے ۔ کتاب کے اندر کچھ صفحات دکھاتے ہوئے ، بابل نے لکھا ، 'میں پہلے چند نوٹ آپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں کیوں کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ جان جائیں کہ میں اچھا انسان ہوں ۔' انہوں نے کتاب کے 4 نکات بتاتے ہوئے مزید لکھا کہ اگر آپ کو اس میں کچھ چیزیں سمجھ نہیں آتی ہیں تو میں آپ کو اپنے کلب میں خوش آمدید کہتا ہوں کیونکہ بہت ساری چیزیں ہیں جن کی مجھے سمجھ میں بھی نہیں ہے اور میں ان سے اب پوچھ بھی نہیں سکتا ہوں۔
عرفان خان نے 2019 میں بیماری سے صحتیابی کے بعد انگلش میڈیم کی شوٹنگ کی یہ فلم مارچ 2020 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کی ریلیز کے تقریباً ایک ماہ بعد عرفان خان 29 اپریل کو ممبئی کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ عرفان خان کو آرٹ کے میدان میں ملک کے چوتھے سب سے بڑے اعزاز پدم شری بھی نوازا گیا ہے ۔