دھرمیندر - پنجاب سے بالی وڈ تک کا سفر

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 11-11-2025
دھرمیندر- پنجاب سے بالی وڈ تک کا سفر
دھرمیندر- پنجاب سے بالی وڈ تک کا سفر

 



نئی دہلی: بالی ووڈ کے مشہور و معروف اداکار دھرمیندر، جنہیں ہندی سنیما کا ’ہی مین‘ کہا جاتا تھا، انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 89 برس تھی۔ چند روز قبل سانس لینے میں دشواری کے باعث انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت نازک بتائی جا رہی تھی اور وہ لائف سپورٹ پر تھے۔دھرمیندر کے انتقال کی خبر نے فلمی دنیا کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ ان کی وفات کو بھارتی سنیما کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ آئندہ ماہ 8 دسمبر کو اپنی 90ویں سالگرہ منانے والے تھے۔

ڈالتے ہیں دھرمیندر کی زندگی پر ایک نظر

 آغاز پنجاب سے

دھرمیندر کا جنم 8 دسمبر 1935 کو پنجاب کے سہنے وال میں ہوا۔ وہ ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے بچپن کے دن فلمی دنیا کی چمک دمک سے بہت دور تھے، مگر فلموں کا شوق اور کامیاب ہونے کی لگن انہیں اپنے خواب پورے کرنے کے لیے ممبئی لے آئی۔

فلم فیئر ٹیلنٹ ہنٹ میں کامیابی
1950 کی دہائی کے آخر میں فلم فیئر میگزین کے "نیو ٹیلنٹ ایوارڈ" جیتنے کے بعد دھرمیندر نے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ اسی موقع نے ان کے کیریئر کا دروازہ کھولا اور انہیں ہندی فلم انڈسٹری تک رسائی دی۔

ابتدائی فلمیں اور جدوجہد

ان کی پہلی فلم دل بھی تیرا ہم بھی تیرے (1960) تھی۔ اگرچہ ابتدائی فلمیں زیادہ کامیاب نہیں رہیں، مگر ان کی دلکشی، خلوص اور فطری اداکاری نے ناظرین کے دل جیت لیے اور ان کے شاندار سفر کی بنیاد رکھ دی۔

بالی ووڈ کا "ہی مین"
1970 اور 1980 کی دہائی میں دھرمیندر کو بالی ووڈ کا "ہی مین" کہا جانے لگا۔ ان کے مضبوط جسم، وجاہت اور دلیرانہ انداز نے انہیں ایکشن فلموں کا بادشاہ بنا دیا۔ پھول اور پتھر (1966)، جگنو (1973)، اور دھرم ویر (1977) جیسی فلموں نے ان کی مقبولیت کو بلندیوں تک پہنچایا۔

رومانوی ہیرو
ایکشن کے ساتھ ساتھ دھرمیندر نے رومانوی کرداروں میں بھی کمال دکھایا۔ انپوما (1966)، ستیاکَم (1969)، اور چپکے چپکے (1975) جیسی فلموں میں ان کی نرم مزاج اور دل سے جڑی اداکاری نے سب کے دل جیت لیے۔

شعلے اور سنہری دور
رامیش سپی کی فلم شعلے (1975) نے دھرمیندر کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان کا کردار "ویرو" آج بھی یادگار ہے۔ 1970 اور 1980 کی دہائیاں ان کے عروج کا زمانہ تھیں، جب یادوں کی بارات، سیتا اور گیتا، ڈریم گرل، اور کرانتی جیسی کامیاب فلمیں آئیں۔

ہیما مالنی کے ساتھ محبت کی کہانی
دھرمیندر اور ہیما مالنی کی محبت کی کہانی بالی ووڈ کی مشہور ترین داستانوں میں سے ایک ہے۔ دونوں کی آن اسکرین جوڑی جیسے شعلے اور ڈریم گرل میں دکھائی دی، وہ حقیقی زندگی میں بھی ایک خوبصورت رشتے میں بدل گئی۔

دیول خاندان کی وراثت
دھرمیندر نہ صرف ایک کامیاب اداکار ہیں بلکہ ایک فخر سے بھرے والد بھی ہیں۔ ان کے بیٹے سنی دیول اور بوبی دیول، اور بیٹیاں ایشا دیول اور آہنا دیول نے بھی فلمی دنیا میں اپنا نام بنایا، اور یوں دیول خاندان بھارتی سینما کی ایک مضبوط روایت بن گیا۔

اعزازات اور پہچان
چھ دہائیوں پر محیط اپنے شاندار کیریئر میں دھرمیندر کو بے شمار اعزازات ملے، جن میں پدما بھوشن (2012) اور فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ (1997) شامل ہیں۔ شہرت کے باوجود ان کی سادگی اور مداحوں سے قربت ہمیشہ برقرار رہی۔