بالی ووڈ میں بھائی بھتیجا واد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-03-2021
ٹمٹماتے ستارے
ٹمٹماتے ستارے

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

بالی میں بھائی بھتیجا واد کی بات نئی نہیں ہے مگر اسی کے ساتھ یہ بھی سچائی ہے کہ فلمی شائقین کسی اداکار کو تب ہی قبول کرتے ہیں جب اس میں انھیں صلاحیت نظر آتی ہے۔فلمی دنیا میں خان، کمار اور کپورخاندانوں کی طوطی بولتی ہے مگر کوئی کسی کو کامیاب نہیں کراسکا۔ راجکمار،دیوآنند، منوج کمارجیسے سپراسٹار بھی اپنے بچوں کو فلموں میں کامیاب نہیں کراپائے تو کسی اور کی بات کیا۔ امیتابھ بچن کے بیٹے ابھیشیک بچن اور دھرمیندر کے بیٹے بابی دیول بیس سال بعد بھی اسٹرگل کر رہے ہیں۔چند ماہ قبل سنی دیول کے بیٹے کی فلم آئی جسے دھرمیندرنے ہی پروڈیوس کیا تھامگر ایک دن بھی فلم نہیں چل پائی۔

دوسری طرف غیرفلمی خاندان سے آنے والے شاہ رخ خان،اکشے کمار، منوج باجپائی، اوم پوری، نصیرالدین شاہ، انوشکا شرما، پرینکا چوپڑہ، سری دیوی، زینت امان، پروین بابی وغیرہ نے شاندارکامیابی پائی۔ دھرمیندر،امیتابھ بچن،منوج کمار،دیوآنند، راجیش کھنہ وغیرہ بھی غیرفلمی گھرانوں سے تھے مگرکامیاب ہوئے۔اسی کے ساتھ فلمی دنیا میں استحصال کا الزام بھی عام ہے۔ یہاں لڑکیاں ہی نہیں لڑکوں تک کا جنسی استحصال ہوتا ہے۔

کس نے کیا کہا؟

ایک بار کنگنا رنوت نے فلم ساز کرن جوہر پر انھیں کے شو ”کافی وتھ کرن“کے دوران اقربا پروری کا الزام لگاتے ہوئے انھیں ”موی مافیا“ تک کہہ دیاتھا ۔جبکہ بالی ووڈ کے سپراسٹار عامر خان مانتے ہیں کی بالی ووڈ میں بھائی بھتیجا واد ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ فلم انڈسٹری میں اقربا پروری جیسی چیزیں عام بات ہیں، یہ ایک انسانی سوچ ہے کہ ہم جنہیں چاہتے ہیں، محبت کرتے ہیں ان کی مدد کرتے ہیں۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ میں اپنے کسی کام میں کوتاہی سے کام نہ لوں، کیونکہ مجھے اپنے کام سے شائقین کے تئیں بھی ایماندار رہنا ہوتا ہے۔ اس لئے میں جب بھی کسی کو اپنے کسی کام میں شامل کرتا ہوں، دوستی، رشتہ داری نہیں دیکھتا بلکہ قابلیت دیکھتا ہوں۔

جب کہ فلم انڈسٹری میں مبینہ اقرباءپروری پر اداکار منوج باجپائی کاخیال ہے کہ بالی وڈ میں 'اقربا پروری اور تعصب' سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کریئر کبھی بھی اس پر منحصر نہیں تھا۔ سوناکشی سنہا کے مطابق ہر انسائڈر کا اپنا سٹرگل ہوتا ہے۔ ہر شخص اپنے حصے کاا سٹرگل کرتا ہی ہے۔اسٹار سنس کی راہ آسان ہو سکتی ہے، لیکن وہ صرف اسی وجہ کر بالی ووڈ میں ٹکے نہیں رہ سکتے۔ بالی ووڈ میں ٹکنے کے لئے ٹیلنٹ ہونا ضروری ہے۔

سوناکشی کے مطابق، ہمارے پاس ایسی کئی مثالیں ہیں جن میں امیتابھ بچن، شتروگھن سنہا، جان ابراہم، انوشکا شرما، شاہ رخ خان جیسے نام شامل ہیں، جنہوں نے بغیر کسی نام اور بغیر کسی سپورٹ کے انڈسٹری میں مقام بنایاہے۔ لوگوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے۔ بالی ووڈ میں صرف اور صرف ٹیلنٹ اہمیت رکھتا ہے اور یہ موقع سب کے لئے یکساں طور پر دستیاب ہے۔

بیٹوں کے لئے باپوں کی محنت

بالی وڈ میں ایسے کتنے باپ ہیں جنہوں نے بیٹوں کے کیریئر بنانے کے لئے اپنے کیریئر کو طاق پر رکھ دیا۔ انہوں نے بیٹوں کے لئے مہنگی سے مہنگی فلمیں بنائی، لیکن تمام باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہوئیں۔ عباس-مستان نے ’ریس‘ سیریز جیسی ہٹ فلمیں دی ہیں لیکن بیٹے مصطفی کو لانچ کرنے کے چکر میں عباس نے ”مشین“ جیسی فلم بنائی۔ اس فلم کو نہ ہی ناقدین نے پسند کیا اور نہ ہی ناظرین نے۔یہ فلم آئی اور گئی بھی۔

ہیری بوےجا نے اپنے بیٹے کو لانچ کرنے کے لئے ’لو اسٹوری 2015'“ بنائی۔ ہرمن بوےجا اور پرینکا چوپڑا سٹارر فلم بڑے پردے پر اوندھے منہ گری۔ راجکمار کوہلی نے بھی بیٹے ارمان کوہلی کے موہ میں ”جانی دشمن“ فلم بنائی۔ ارمان کوہلی نے اس فلم میں مرکزی کردار اور ولن کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں سنی دیول اور منیشا کوئرالا جیسے بڑے اداکار تھے۔اس کے باوجود فلم فلاپ رہی۔ دیو آنند اپنے زمانے کے سپر اسٹار تھے لیکن بیٹے کی محبت میں انہوں نے بھی فلاپ فلم دے ڈالی۔

دیو آنند نے اپنے بیٹے سنیل آنند کے لئے ”آنند ہی آنند“بنائی جس میں خود دیوآنند نے بھی ایکٹنگ کی مگر بیٹے کو کامیاب نہیں بناسکے۔ بالی ووڈ کے ”ہی مین“ کہے جانے والے دھرمیندر نے بھی چھوٹے بیٹے بابی دیول کے لئے 'برسات' فلم بنائی تھی۔ فلم فلاپ تو نہیں ہوئی لیکن کوئی خاص کمال نہیں کرسکی۔ بابی دیول آج بھی اپنے کیریئر کو پٹری پر لانے کے لئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ فیروز خان نے بیٹے فردین کے لئے فلم ”پریم اگن“ بنائی۔

فلم کو فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا لیکن باکس آفس پر فلاپ رہی۔ جیکی بھگنانی نے اپنے کیریئر کی شروعات فلم ”کل کس نے دیکھا“ سے کی تھی لیکن فلم انہیں ایکٹر کے طور پر قائم کرنے میں ناکام رہی۔ تب ان کے باپ واسو بھگنانی نے ”فالتو“ پروڈیوس کی جس میںجیکی لیڈ رول میں تھے۔ ایجوکیشن جیسے حساس مسئلے پر ہونے کے باوجود فلم فلاپ رہی۔