بالی وڈ کی پہلی بولڈاداکارہ بیگم پارہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-09-2021
 بالی وڈ کی پہلی بولڈاداکارہ بیگم پارہ
بالی وڈ کی پہلی بولڈاداکارہ بیگم پارہ

 

 

بالی ووڈ انڈسٹری 50 اور 60 کی دہائی میں بہت مہذب تھی۔ اداکارائیں اپنے لباس اور کردارکے معاملے میں بے حد حساس تھیں مگر اسی دور میں ایک بے حد بولڈاداکارہ پردہ سیمیں پر نمودار ہوئی جس نے تہلکہ مچادیا۔

اس کا نام تھا بیگم پارہ۔

سینما کی تاریخ میں خوبصورتی کی نمائش کا یہ انوکھا آغاز تھا۔ بالی ووڈ کی اس گلیمرس لڑکی نے 1940–50 کے درمیان بہت سی فلموں میں کام کیا اور اس کے بعد بھی اداکاری کا سلسلہ جاری رکھا۔

بیگم پارہ کا تعلق ایک پنجابی خاندان سے تھا اور بچپن کا نام پارہ حق تھا۔ ان کا کنبہ علی گڑھ میں رہتا تھا اور والد راجستھان کے بیکانیر میں چیف جسٹس تھے۔

پارہ نے اپنی تعلیم، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے مکمل کی۔بیگم پارہ کو پہلا بریک 1944 میں فلم ’چاند‘ میں ملا۔ اس وقت بیگم پارہ کو ایک مہینہ میں 1500 روپے ملتے تھے۔

اس کے بعد انہوں نے اپنی بھابھی کے ساتھ مل کر 1945 میں ایک فلم بنائی جس کانام”چھمیا“ تھا۔ فلم سپرہٹ رہی اور پھر انھوں نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔

ان کی یادگار فلموں میں سوہنی مہیوال، زنجیر، نیل کمل، مہندی، سہاگ رات اور مہربانی شامل ہیں۔انھوں نے دلیپ کمارکے چھوٹے بھائی ناصر خان سے شادی کی تھی۔ ان کی آخری فلم 2007 میں آئی ’سانوریا‘ تھی جس میں، وہ سونم کپور کی نانی کے رول میں ہیں۔2008 میں انھوں نے اس دنیا کو الوداع کہا۔ اداکارایوب خان ان کے بیٹے ہیں۔