اے ایم یو:طلبہ کی حیرت انگیزایجاد،ایکسرسائز سائیکل کےکام سن رہ جائیں گے دنگ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 17-02-2022
اے ایم یو:طلبہ کی حیرت انگیزایجاد،ایکسرسائز سائیکل کےکام سن رہ جائیں گے دنگ
اے ایم یو:طلبہ کی حیرت انگیزایجاد،ایکسرسائز سائیکل کےکام سن رہ جائیں گے دنگ

 

 

علی گڑھ: اتر پردیش کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں انجینئرنگ کے طالب علموں نے ایک انوکھی وحیران کن سائیکل ایجاد کی ہے۔ طالبات کی جانب سے بنائی گئی انوکھی سائیکل نے سب کو حیران کر دیاہے۔

طلباء کے بنائے گئے اس ماڈل کی ایکسرسائز سائیکل کو دیکھنے کے بعد ورزش کرنے والے بازار سے ایکسرسائز مشین لانا بھول جائیں گے۔ کیونکہ اے ایم یو کے اندر بنایا گیا منفرد انٹیگریٹی ایکسرسائز سائیکل ایک گرائنڈر کے ساتھ بنایا گیا ہے۔

اس ورزشی سائیکل کے ساتھ گرائنڈر اور جنریٹر بھی دستیاب ہیں۔ اس ماڈل کے ایکسرسائز سائیکل کے ساتھ ورزش کرنے کے ساتھ ساتھ آپ گرائنڈر کے ذریعے مصالحے بھی پیس سکتے ہیں۔ انورٹرز جنریٹرز کے ذریعے چارجنگ کے ساتھ بجلی بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پولی ٹیکنک کے انجینئر شمشاد علی نے اپنے ساتھی طلباء کے ساتھ مل کر ایک خاص سائیکل بنائی ہے جو مصالحے کو پیس کر بجلی پیدا کر سکتی ہے۔ جہاں آج کی جدید اور مصروف زندگی میں اپنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ورزش کے لیے وقت نکالنا مشکل ہے۔

اس کی وجہ سے لوگ ورزش کا سامان خرید کر گھر پر ورزش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان تمام لوگوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ اے ایم یو میں ایک خاص ورزش سائیکل ایجاد کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے بجلی بھی بنائی جا سکتی ہے۔

یہ سائیکل پیٹنٹ کے فوراً بعد بازاروں میں نظر آئے گی۔

انجینئر شمشاد علی نے کہا، "ہم نے اس مخصوص ورزشی سائیکل کے لیے پیٹنٹ کے لیے درخواست دی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ہمیں پیٹنٹ سرٹیفکیٹ مل جائے گا، جس کا ہم بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

ایک بار پیٹنٹ ہونے کے بعد، اسے فروخت اور خریداری کے لیے مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔"

انجینئر شمشاد علی نے بتایا کہ چند سال قبل ہم نے یہ خصوصی ایکسرسائز وہیل بنایا تھا جس میں بجلی پیدا کرنے کے لیے مکسر گرائنڈر کے ساتھ موٹر بھی لگائی تھی۔ اسی توانائی سے ہم مصالحے پیس کر بجلی پیدا کر سکتے ہیں، اس سے کسی بھی قسم کی بیٹری استعمال کی جا سکتی ہے۔ تینوں کام بیک وقت کیے جا سکتے ہیں۔