خان سر’ :کیو ں آگئے سرخیوں میں ؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-05-2021
’’ خان سر ‘‘ کا مخصوص ‘بہاری’ اسٹائل تنازعہ کی زد میں آگیا ہے
’’ خان سر ‘‘ کا مخصوص ‘بہاری’ اسٹائل تنازعہ کی زد میں آگیا ہے

 

ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی

پیچیدہ امور کو منٹوں میں انتہائی آسان انداز میں بیان کرنے والے ’’ خان سر ‘‘ کا مخصوص ‘بہاری’ اسٹائل تنازعہ کی زد میں آگیا ہے۔ اس تنازعہ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ مسلمان نہیں ہیں ۔ اس کا اصل نام امیت سنگھ ہے۔ دوسرا ،ان پر مسلمانوںکی بار بار تذلیل کرنے کا الزام ہے۔ تاہم خان سر کو اپنی ایک ویڈیو میں یہ کہتے بھی سنا گیا ہے ، "ذات پات ، مذہب سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ وہ ایک استاد ہیں اور ملک ان کا مذہب ہے"۔

یاد رہے کہ ’خان سر‘ سوشل میڈیا کا ایک بہت ہی مشہور چہرہ ہے۔ مختلف عنوانات پر ان کے ویڈیوز یوٹیوب پر لاکھوں لوگ دیکھتے ہیں۔ چاہے یہ کوئی حالات حاضرہ کا موضوع ہو یا تعلیم سے متعلق کوئی مضمون ، وہ اپنے مخصوص بہاری انداز میں اسے بیان کر دیتے ہیں ۔

 

اس سلسلے میں ان کی ویڈیوز میں دی گئی کچھ مثالیں اب تنازعہ کا باعث بن گئی ہیں۔ معاملہ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ان کی کچھ تصاویر شیئر کی ہیں اور دعوی کیا ہے کہ 'خان سر' مسلمان نہیں ہیں ۔ اس کا اصل نام امیت سنگھ ہے۔ ان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ مشترکہ تصاویر میں وہ خصوصی ملبوسات میں نظر آرہے ہیں۔

اپنے ایک ویڈیو میں ، وہ عبدل اور سریش کے ہوائی جہاز کی جس انداز میں وضاحت کرتے ہیں, اس سے ایک طبقہ سخت ناراض ہو گیا ہے۔

 

اسی طرح ایک اور ویڈیو میں براہ راست سوال و جواب کا سیشن جاری ہے۔ اسی دوران ایک مسلمان شخص کہتا ہے کہ آپ مسلمانوں کی توہین کیوں کرتے ہیں؟ خان صاحب اس سوال پر ناراض ہو جاتے ہیں ۔ اس کے جواب میں وہ طنزیہ انداز میں کہتے ہیں کہ اسامہ ، حافظ سعید ، اجمل قصاب تو مسلمانوں کا سر اونچا کرنے والے ہیں ، لہذا آپ اپنے نام کے آگے ان کا نام لگا لو ۔ بختیار خلجی نے نالندہ یونیورسٹی کو آگ لگادی۔ مطالعے کی جگہ کو تباہ کردیا۔ ہم کیا اس کی مخالفت نہیں کریں گے"۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر 'خان سر' کی دو یا تین متنازعہ ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ ایک ویڈیو میں ، مسلمان جھنڈوں اور بینروں کے ساتھ فرانس پر احتجاج کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ مظاہرین میں بینر کے سامنے دو بچے کھڑے ہیں۔ تصویر میں بچوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خان سر اپنے بہاری انداز میں کہتے ہیں - "بابو لوگ پڑھ لو ، ورنہ آپ بھی اپنے ابا کی طرح پنکچر لگاو گے یا بکرے کاٹو گے "۔ انہوں نے مسلم بچوں کی پیدائش کی شرح کے بارے میں بھی تبصرے کیے جنہیں 'قابل اعتراض' قرار دیا جاسکتا ہے۔

 

ایک اور ویڈیو میں انہوں نے ہندوستانی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا ، "دہشت گردوں کو معاف کرنا ، ان کو جنت عطا کرنا اللہ کا کام ہے۔ لیکن ہماری ہندوستانی فوج دہشت گردوں کو اللہ کے پاس پہنچا رہی ہے۔

 

ایک اور ویڈیو میں انھیں یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ فوج میں مندروں ، مساجد ، گوردواروں کے ہونے کے باوجود ، کبھی بھی نماز پڑھنے یا پوجا کرنے پر تنازعہ نہیں ہوتا ہے ، لیکن ملک میں کچھ سیاسی رہنما اس کے نام پر ماحول خراب کر رہے ہیں۔ خان سر نے اپنے دونوں بازو وں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ، "چاہے آپ نے اسے کاٹیں یا اسے ۔ نقصان ہندوستان ماتا کا ہی ہوگا۔

 

تاہم اپنی تمام متنازعہ ویڈیوز میں ، 'خان سر' نے ایک مثبت پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ اس کے باوجود ، اس کا بولنے کا انداز 'دیہاتی پین ' سے عبارت ہے لہذا کچھ لوگوں کے لئے ان کی بات سننے کے بعد برا لگنا فطری عمل ہے ۔