حیدرآباد، 6 نومبر (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو عالمی سطح کی معیاری جامعات کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ کواکریلی سائمنڈس (QS) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں اس بات کی اطلاع دی گئی ہے کہ یہ فہرست ایشیاء کے 1500 بہترین تعلیمی اداروں پر مشتمل ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کواکریلی سائمنڈس ایک عالمی تعلیمی تجزیاتی ادارہ ہے، جو ہر سال عالمی سطح پر QSورلڈ رینکنگ کی فہرست جاری کرتا ہے۔ اس عالمی فہرست میں تلنگانہ کی جو یونیورسٹیاں شامل ہیں، ان میں یونیورسٹی آف حیدرآباد، عثمانیہ یونیورسٹی اور انگلش اینڈ فارن لینگویجز یونیورسٹی بھی شامل ہیں۔ ہندوستان سے مجموعی طور پر 292 تعلیمی اداروں کو اس فہرست میں جگہ ملی ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) کا عالمی سطح کی جامعات کی فہرست میں شامل ہونا واقعی ایک قابلِ فخر کامیابی ہے۔ اس کا عالمی سطح پر پہچانا جانا اس بات کا غماز ہے کہ یونیورسٹی نے اپنی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں بے حد محنت اور جدت کا مظاہرہ کیا ہے۔
یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن کا کہنا کہ مانو اپنی کارکردگی کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ یہ ادارہ تعلیمی معیار کو بلند کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مانو کی بین موضوعاتی تحقیق، خاص طور پر سائنسی میدان میں، جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی جا رہی ہے، اس سے یونیورسٹی کی سائنسی ترقی اور تحقیق میں دلچسپی کا بھی پتا چلتا ہے۔یونیورسٹی میں مختلف شعبہ جات جیسے قانون، پیرامیڈیکل کورسز، آئی ٹی اور فیشن ڈیزائننگ جیسے جدید اور پروفیشنل کورسز کی پیشکش، تعلیمی معیار کی ترقی کو مزید اجاگر کرتی ہے۔
یونیورسٹی کی اس عالمی درجہ بندی میں شمولیت پر اساتذہ، طلبہ اور فارغین کا جو جشن ہے، وہ یقیناً ایک نیا حوصلہ دینے والا لمحہ ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف یونیورسٹی کے لیے بلکہ اردو زبان اور اس کے عالمی سطح پر مقام کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔آپ کو کیا لگتا ہے، اس کامیابی سے مانو کو مزید کیا ترقیاتی اقدامات اٹھانے چاہیے تاکہ یہ عالمی رینکنگ میں اور بھی آگے جا سکے؟