جامعہ الازہر: بریل میں قرآن پاک کا آزمائشی نسخہ تیار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-02-2022
جامعہ الازہر:  بریل میں قرآن پاک  کا آزمائشی نسخہ تیار
جامعہ الازہر: بریل میں قرآن پاک کا آزمائشی نسخہ تیار

 


قاہرہ :مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد کئے جانے والے 53 ویں بین الاقوامی کتاب میلے میں جامعہ الازہر کی جانب سے نابینا افراد کے لیے تجرباتی طور پر تیار کیا گیا قرآن کریم کا نسخہ رکھا گیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق الازہر الشریف کے اعلی امام شیخ ڈاکٹر احمد الطیب کی سرپرستی میں الازہر پریس نے جدید ترین پرنٹنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے بریل میں قرآن کی طباعت کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

الازہر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ قرآن کے اس آزمائشی نسخے میں نمایاں بریل حروف کے ساتھ قرآن کے تحریری الفاظ بھی شامل کیے گئے ہیں تاکہ بینا اور نابینا افراد کے درمیان قرآن حفظ کرنے اور پڑھنے میں سماجی تعاون حاصل ہو۔

قرآن پاک اور اس کے علوم کو پھیلانے کےمشن کی توسیع کے طور پر الازہر کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کا مقصد نابینا افراد سمیت معذور افراد کو خصوصی سہولت فراہم کرنا ہے۔

awazurdu

الازہر نے کتاب میلے میں جو قرآن کریم کا جو تجرباتی نسخہ دکھایا ہے اس کی خصوصیت میں بڑا حجم اور خاص قسم کے موٹے گتے کا استعمال ہے جس پر نقطے انتہائی واضح اور نمایاں ہیں تا کہ ان نقطوں پرانگلی رکھنے سے آسانی سے پڑھا جا سکے۔بصارت سے محروم افراد کے پڑھنے میں پیش آنے والی دقت کو ختم کرنے کے لیے خصوصی طور پر بریل کے طریقہ کار کا استعمال کیا جاتا ہے۔

نابینا افراد کے لیے کسی بھی تحریر کو بریل میں تبدیل کرنے کی ایجاد کا منفرد کارنامہ اٹھاریوں صدی کے آغاز میں پیدا ہونے والی فرانسیسی لوئس بریل انجام دیا۔ فرانسیسی موجد لوئس بریل تین سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔

لوئس بریل نے اپنی اس ایجاد سے واضح کیا ہے کہ نابینا افراد کے پڑھنے اور لکھنے کے لیے نقطوں کی تحریر کا استعمال طباعت شدہ نمایاں حروف کے استعمال کے گذشتہ طریقہ سے زیادہ تیز اور آسان ہے۔ الازہر پریس کے پروڈکشن منیجر حسام الدین منیر نے اس موقع پر بتایا کہ قرآن کریم کو بریل میں تیار کرنے کا خیال نابینا افراد کی مدد کرنے کی خواہش کے پیش نظر سامنے آیا۔

حسام الدین نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے لوگوں کی رائے معلوم کرنے کے لیے ایک آزمائشی نسخہ تیار کیا ہے بعدازاں اس پر حتمی عمل درآمد کیا جائے گا۔ معذورافراد کی قومی کونسل کی سپروائزر ڈاکٹر ایمان کریم نے قرآن کے نسخہ کو بریل میں تیار کرنے پر الازہر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مصر میں 2015 میں ہونے والی مردم شماری کے تحت نابینا افراد ملک کی 5 فیصد کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

awazthevoice

قرآن کا بریل ورزن

الازہر کے اس منصوبے پر کام کرنے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ قرآن اور اس کے علوم کو دنیا بھر میں پھیلانے کے اپنے مشن کی توسیع کے طور پر اس ادارے کا یہ انتہائی سنجیدہ اقدام ہے۔ ڈاکٹر ایمان کریم نے مصر کے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہےکہ الازہرالشریف کی اس مثال کو سامنے رکھتے ہوئے بینائی سے معذور افراد کو ثقافتی اشاعتیں بریل میں فراہم کر کے بیداری اور شعور اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں۔

اس موقع پر ازبکستان کے بصارت سے محروم الازہر کے طالب علم اکرم عابد جانوف نے قاہرہ کے بین الاقوامی کتاب میلے میں الازہر پویلین کے دورے کے دوران بریل قرآن کی تعریف کرتے ہوئے نابینا طلبہ کو مدد فراہم کرنے پر الازہر پریس سے اظہار تشکر کیا ہے۔