علم و آگہی کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے:پروفیسر عین الحسن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-10-2021
علم و آگہی کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے:پروفیسر عین الحسن
علم و آگہی کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے:پروفیسر عین الحسن

 

 

 حیدرآباد: علم و آگہی کے ساتھ تربیت بھی ضروری ہے۔ معلم کو اگر اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہو جائے تو وہ طلبہ کی مخفی صلاحیتوں کو پر وان چڑھانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑے گا۔ان خیالات کا اظہارشیخ الجامعہ ،پروفیسر سید عین الحسن نے مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ  اردو ذریعہ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی)، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام اکتسابی وسائل کے فروغ پر5 روزہ آن لائن ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ استاد کے لیے غیر جانبدار ہو نا بنیادی شرط ہے۔اسے درس و تدریس کو موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے دلکش اکتسابی وسائل کا استعمال کرنا چاہیے۔اسے اپنا محاسبہ کر تے رہنا چا ہیے اور طلبہ کے خیالات کی قدر کر نی چا ہیے۔اس موقع پر پروفیسرمحمد عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹرمرکز نے آن لائن ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر اشونی ،اسو سی ایٹ پروفیسر،شعبہ تعلیم و تربیت نے افتتاحی اجلاس کی کار وائی چلائی جبکہ ڈاکٹر محمد غفران برکاتی ،اسسٹنٹ پروفیسر نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔قبل ازیں،ڈاکٹر عبدالعلیم کی تلاوت قرآن سے افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا۔ پہلے تکنیکی اجلاس میں پروفیسر صدیقی محمد محمود نے ”سیکھنے کے وسائل :مقاصد،اقسام اور اہمیت“ کے عنوان پر سیر حاصل گفتگو کی۔انسٹرکشنل میڈیا سنٹر، مانو کے یوٹیوب چیانل پر ورکشاپ کے سیشنس کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جارہا ہے۔