ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا دنیا کی پہلی حافظ قرآن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-06-2021
راون دیوائیک  اپنی والدہ کے ساتھ
راون دیوائیک اپنی والدہ کے ساتھ

 

 

 اردن سے تعلق رکھنے والی ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا راون دیوائیک نامی لڑکی ایک ایسی ہی مثال ہے جو ڈاؤن سنڈروم جیسی جینیاتی بیماری کے ساتھ پیدا ہوئی لیکن اس کے باوجود راون قرآن حفظ کرکے دنیا کی پہلی ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا حافظ قرآن بن گئی ہیں۔ راون کی والدہ اواطیف جابر کا ترکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ راون کے والد فوت ہوچکے ہیں اور مجھے ان کی والدہ ہونے پر فخر ہے۔

اواطیف کے مطابق راون ایک ایسے مرض میں مبتلا ہیں جو ان کے ساتھ زندگی بھر رہے گا لیکن اس کے باوجود راون یہ کہتے نہیں تھکتیں کہ قرآن میری زندگی ہے۔ راون کی والدہ کے مطابق میری 4 بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا، بیٹا اکیلا ہونے کی وجہ سے بھائی کی دعا کیا کرتا تھا جب ہی خدا نے مجھے راون سے نوازا، راون جب ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ پیدا ہوئی تو میں بھی عام ماں کی طرح پریشان ہوگئی تھی لیکن میں نے خدا کی قسم کھائی تھی کہ میں راون کو قرآن کی تعلیم دوں گی۔

راون نے قرآن حفظ کیسے کیا؟ اواطیف نے بتایا کہ راون بچپن ہی سے ذہین تھی اور جب میں نے اس کی ذہانت کو محسوس کیا تو قرآن کی چھوٹی چھوٹی سورتیں حفظ کروانا شروع کردیں جو کہ اس نے جلد ہی یاد کرلیں۔ انہوں نے بتایا کہ راون کو میں نے 6 سال کی عمر میں اسکول میں داخل کروایا، وہ ساتویں جماعت میں تھی جب اللہ نے اسے بہتر تلفظ عطا کیا جس سے راون کو سیکھنے کو مدد ملی لیکن اس کے بعد راون نے اسکول جانے سے انکار کردیا،

اس کے بعد میں اسے اپنے ساتھ قرآن سینٹر لے جانے لگی اور جب میں نے اس سینٹر سے سورۃ البقرہ کے 4 صفحات یاد کیے اس وقت راون کی استاد نے بتایا کہ وہ اس سورۃ کا پہلا حصہ حفظ کرچکی ہیں۔ راون کی والدہ نے مزید بتایا کہ اس کے بعد ان کی بیٹی نے باقاعدگی سے 7 سال تک قرآن کو حفظ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور گزشتہ رمضان 29 روزے کو قرآن کا حفظ مکمل کرلیا۔