اے ایم یو: اینجیو-اِمبولائزیشن کے ساتھ17 سالہ لڑکے کا کامیاب علاج

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 05-02-2022
اے ایم یو:  اینجیو-اِمبولائزیشن کے ساتھ17 سالہ لڑکے کا کامیاب علاج
اے ایم یو: اینجیو-اِمبولائزیشن کے ساتھ17 سالہ لڑکے کا کامیاب علاج

 

 

آواز دی وائس، علی گڑھ

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ای این ٹی شعبہ میں سانس لینے میں دشواری، نتھنوں سے خون بہنے اور لگاتار ناک بہنے کی بیماری سے دوچار ایک تیرہ سالہ لڑکے کا کامیاب علاج کرکے اسے راحت دی گئی۔ یہ لڑکا ناک کو مجھ سے جوڑنے والے عضو کے پچھلے حصہ میں ایک مختلف قسم کے ٹیومر سے پریشان تھا اور پرائیویٹ اسپتال کے ڈاکٹر اس کا علاج کرنے میں ناکام ہوگئے تھے۔

کافی تگ و دو کے بعد لڑکے کے سرپرست اسے جے این میڈیکل کالج لے کر آئے جہاں مرض کی تشخیص کے بعد علاج کا ایک منصوبہ تیار کیا گیا۔ سب سے پہلے ریڈیوڈائیگنوسس شعبہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سیف اللہ خالد نے پری آپریٹیو اینجیو- اِمبولائزیشن کامیابی کے ساتھ کیا۔

اس کے بعد مخصوص سرجری (مِنیمل اِنویزیو ویسکولر انٹروینشن) کی گئی۔ اس کامیاب علاج پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا ”یہ جے این ایم سی کی تاریخ میں ایک قابل ذکر دن ہے کیونکہ ڈاکٹر سیف اللہ خالد نے ریڈیو ڈائیگنوسس شعبہ میں ویسکولر انٹروینشنل ریڈیولوجی سروسیز کی ابتدا کی ہے اور ناسوفرینجیل انجیو فائبروما کی بیماری میں مبتلا لڑکے پر کامیاب اینجیو اِمبولائزیشن کیا ہے۔

امید ہے کہ اس بیماری میں مبتلا بہت سے غریب کنبوں کے مریضوں کا کامیابی سے علاج ہوسکے گاجو پرائیویٹ اسپتالوں کی مہنگی فیس نہیں ادا کرسکتے“۔

ڈاکٹر سیف اللہ نے ڈاکٹر مہتاب احمد اور ڈاکٹر آفتاب احمد کی مدد سے پیڈیاٹرک کیتھ لیب میں اس علاج کو انجام دیا، جب کہ شعبہ امراض اطفال سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شاد عبقری اور ان کی ٹیم نے بھی اس کیس میں معاونت فراہم کی۔

ویسکولر انٹروینشنل ریڈیولوجی خدمات کے آغاز کے ساتھ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ان خصوصی صحت مراکز کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جو زیادہ تر بڑے شہروں میں واقع ہیں جہاں اینجیو-اِمبولائزیشن کے مشکل پروسیجر انجام دئے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر سیف اللہ خالد نے پی جی آئی چنڈی گڑھ سے ڈی ایم- نیورو انٹروینشنل ریڈیولوجی مکمل کرنے کے بعد جے این میڈیکل کالج کے ریڈیو ڈائیگنوسس شعبہ میں کام کرنا شروع کیا ہے۔

انھوں نے اینجیو اِمبولائزیشن کے طریقہ کار اور برین اسٹروک، فالج اور برین ٹیومر سے متعلق علاج کے طریقہ کار میں خصوصی تربیت حاصل کی ہے جس میں اِمبولائزیشن کے بغیر فوری سرجری ممکن نہیں ہوتی۔