نیا سال ۔ شاعروں کی نظر میں

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 01-01-2023
نیا سال ۔ شاعروں کی نظر میں
نیا سال ۔ شاعروں کی نظر میں

 



 

لبنیٰ صفدر

آج ایک اور نئے سال کا سورج طلوع ہوچکا ہے۔ نہ سورج، چاند، زمین کی گردش میں کبھی ایک لمحہ کا فرق آیا۔ نہ ماہ وشب کا سلسلہ کبھی رْکا۔ پھول اپنے وقت پر کھلتے اور مسکراتے ہیں۔ ہوائیں اپنی بھید بھری خوشبوئیں فضائوں میں بکھیرتی رہتی ہیں۔ موسم اپنے وقت مقررہ پر آتے اور جاتے رہتے ہیں لیکن ہرگزرا ہوا سال کچھ تلخ کچھ میٹھی یادیں ہمارے لئے ضرور چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔

 اب پچھلے دوسال سے تمام دْنیا کورونا کے روپ میں ایک نئے تجربے اور مسائل سے گزری۔ لاکھوں کی زندگیاں کورونا نے نگل لیں۔ بہت سے ہمارے پیارے ہم سے یوں بھی جدا ہوگئے لیکن بہت سی زندگیاں دھرتی پر مسکرائی بھی تو ہیں۔ کئی پھول گھروں کے آنگنوں کی زینت بنے ہیں۔ مصائب آتے جاتے رہتے ہیں۔ وبائیں پہلے بھی آتی تھیں لیکن اْسی پاک ذات نے انسان کے اندر ان مصائب کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی رکھا ہے۔

 ان کو سہنے اور برداشت کرنے کی طاقت بھی عطا کی ہے۔ مصائب جتنے بھی بڑے ہوں، حالات خواہ کتنے بھی کٹھن ہوں لیکن خوشیوں کے چند پل ان تلخیوں کو تحلیل کردیتے ہیں۔ انسانی فطرت میں اللہ پاک نے بڑی لچک رکھی ہے۔ وہ اپنا سفر جاری رکھتا ہے۔ حوصلے اور ہمت سے گامزن رہتا ہے۔ یہی زندگی ہے اور یہی زندگی کی خوبصورتی ہے۔

awazthevoice

اس بات پر تو اتفاق باقی ہے کہ جو چیز نہ رہے یا گزر جائے وہ نہ جانے کیوں اچھی اچھی سے لگتی یا اس کی یاد ستاتی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے ’الوداع 2022‘ کے ٹرینڈ سمیت متعدد دیگر عنوانات کے ساتھ گزرے وقت کو یاد کیا تو اظہار خیال کے لیے کہیں شاعری، کہیں نثر اور کہیں تصویری میمز کا سہارا لیا گیا۔

اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کو

پر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو

ابن انشا

نہ شب و روز ہی بدلے ہیں نہ حال اچھا ہے

کس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے

احمد فراز

تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی

ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی

فیض لدھیانوی

 awazthevoice

کسی کو سال نو کی کیا مبارک باد دی جائے

کلینڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتا ہے

اعتبار ساجد

دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض

اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

مرزا غالب

یکم جنوری ہے نیا سال ہے

دسمبر میں پوچھوں گا کیا حال ہے

امیر قزلباش

پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ

راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی

عزیز نبیل

ایک برس اور بیت گیا

کب تک خاک اڑانی ہے

وکاس شرما راز

یہ کس نے فون پے دی سال نو کی تہنیت مجھ کو

تمنا رقص کرتی ہے تخیل گنگناتا ہے

علی سردار جعفری

پرانے سال کی ٹھٹھری ہوئی پرچھائیاں سمٹیں

نئے دن کا نیا سورج افق پر اٹھتا آتا ہے

awazthevoice

علی سردار جعفری

اک اجنبی کے ہاتھ میں دے کر ہمارا ہاتھ

لو ساتھ چھوڑنے لگا آخر یہ سال بھی

حفیظ میرٹھی

چہرے سے جھاڑ پچھلے برس کی کدورتیں

دیوار سے پرانا کلینڈر اتار دے

ظفر اقبال

جس برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے

اس کو دفناؤ مرے ہاتھ کی ریکھاؤں میں

قتیل شفائی

دلہن بنی ہوئی ہیں راہیں

جشن مناؤ سال نو کے

ساحر لدھیانوی

awazthevoice

 عمر کا ایک اور سال گیا

وقت پھر ہم پہ خاک ڈال گیا

شکیل جمالی

گزشتہ سال کوئی مصلحت رہی ہوگی

گزشتہ سال کے سکھ اب کے سال دے مولا

لیاقت علی عاصم

نیا سال دیوار پر ٹانگ دے

پرانے برس کا کلنڈر گرا

محمد علوی

پچھلا برس تو خون رلا کر گزر گیا

کیا گل کھلائے گا یہ نیا سال دوستو

فاروق انجینئر

اس گئے سال بڑے ظلم ہوئے ہیں مجھ پر

اے نئے سال مسیحا کی طرح مل مجھ سے

سرفراز نواز

اک پل کا قرب ایک برس کا پھر انتظار

آئی ہے جنوری تو دسمبر چلا گیا

رخسار ناظم آبادی

پلٹ سی گئی ہے زمانے کی کایا

نیا سال آیا نیا سال آیا

اختر شیرانی

مبارک مبارک نیا سال آیا

خوشی کا سماں ساری دنیا پہ چھایا

اختر شیرانی

سال نو آتا ہے تو محفوظ کر لیتا ہوں میں

کچھ پرانے سے کلینڈر ذہن کی دیوار پر

آزاد گلاٹی

awazthevoice

کرنے کو کچھ نہیں ہے نئے سال میں یشبؔ

کیوں نا کسی سے ترک محبت ہی کیجیے

یشب تمنا

اے جاتے برس تجھ کو سونپا خدا کو

مبارک مبارک نیا سال سب کو

محمد اسد اللہ

منہدم ہوتا چلا جاتا ہے دل سال بہ سال

ایسا لگتا ہے گرہ اب کے برس ٹوٹتی ہے

افتخار عارف

اور کم یاد آؤگی اگلے برس تم

اب کے کم یاد آئی ہو پچھلے برس سے

سوپنل تیواری

ایک لمحہ لوٹ کر آیا نہیں

یہ برس بھی رائیگاں رخصت ہوا

انعام ندیمؔ

 سال گزر جاتا ہے سارا

اور کلینڈر رہ جاتا ہے

سرفراز زاہد