جامعہ ملیہ اسلامیہ کا انیکٹس’پروجیکٹ شریمتی‘ امریکہ کے لیے منتخب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-06-2022
جامعہ ملیہ اسلامیہ کا انیکٹس’پروجیکٹ شریمتی‘ امریکہ کے لیے منتخب
جامعہ ملیہ اسلامیہ کا انیکٹس’پروجیکٹ شریمتی‘ امریکہ کے لیے منتخب

 


آواز دی وائس، نئی دہلی

 جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اینکٹس ’پروجیکٹ شریمتی‘نے ’انیکٹس ریس ٹو کلائمیٹ ایکشن‘میں پانچ سرکردہ عالمی مقام میں سے ایک مقام حاصل کرلیا ہے۔

آب وہوا کے بحران سے نمٹنے والی اینکٹس ٹیم کو اور ان کے پروجیکٹ کو تسلیم کرنے کے ساتھ انھیں تحریک و ترغیب دیتے ہیں۔

اسی سال آخر میں کسی وقت پیرٹو ریکو امریکہ میں منعقد ہونے والے اینکٹس ورلڈ کپ میں پروجیکٹ شریمتی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی نمائندگی کرے گا اور دیگر منتخب چار فائنل راؤنڈ کے امیدواروں سے مقابلہ کرے گا۔

پروجیکٹ شریمتی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اینکٹس فلیگ شپ کا ایک پروجیکٹ ہے جوماہواری صحت اور صفائی ستھرائی سے متعلق بیداری پید اکرنے کے ساتھ ماحول دوست اور دوبارہ قابل استعمال سینیٹری پیڈ تیار کرنے کا منصوبہ رکھتاہے۔

نیز اس کا مقصد نئی دہلی،شرم وہار کی پسماندہ خواتین کو مستقل ملازمت اور آمدنی مہیا کرانا بھی ہے۔اس طرح وہ انھیں خود کفیل بنانے اور معاشی لحاظ سے آزادی کا موقع فراہم کررہا ہے۔

شریمتی پروجیکٹ کے توسط سے انیکٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پانچ سو خواتین اور بچیوں کو قابل استعمال شریمتی پیڈکے استعمال کی تحریک و ترغیب دی ہے۔

 اس کاروائی میں دس ہزار پانچ سو پلاسٹک پیڈ کو ری پلیس کردیا ہے اور صفر اعشاریہ دو دو میٹرک ٹن کے کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج کو بھی کم کیا ہے۔

دی ریس فار کلائمیٹ ایکشن ایک مقابلہ ہے جس کا مقصدآب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے کام کرنے والی انیکٹس ٹیم کو متحرک کرنا اور ان کی شناخت کرنا ہے۔اسے انٹوئٹ نے اسپانسر کیا ہے۔۔

انیکٹس ٹیم،اسپانسر ملازمین اور مضامین کے ماہرین کے ایک آزادانہ جج پینل نے نوے انٹریز کے شعبوں اور دنیا بھر کے سولہ ممالک میں سے پانچ سرکردہ پروجیکٹ کو فائنل راؤنڈ کے لیے منتخب کیاہے۔اپنے بالترتیب پروجیکٹ اسیکلنگ کے لیے فاتح ٹیم کو تیس ہزار یو ایس ڈی کا فنڈ ملے گا۔

اینکٹس ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو پسماندہ اور محروم لوگوں کی بہتراور معیاری زندگی کے لیے کام کرتی ہے۔

اینکٹس کے اغراض و مقاصد اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اقدار سے تحریک پاکر اینکٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ نے متعدد کاروباررخی اور ماحول دوست پروجیکٹ کے ذریعہ دوہزار پندرہ میں اپنی ابتدا سے ہی پسماندہ لوگوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔