علی گڑھ 16 مئی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سنٹر فار انٹیگریٹڈ گرین اینڈ رینیویبل انرجی کے کوآرڈینیٹر پروفیسر محمد ریحان نے یونیورسٹی آف پیٹرولیم انرجی اسٹڈیز، دہرہ دون اور ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، بنکاک کے زیر اہتمام ”قابل تجدید توانائی کی ایپلی کیشنز سے متعلق مصنوعی ذہانت اور ’مطلب‘ کا استعمال کرتے ہوئے مشین لرننگ“ کے موضوع پر منعقدہ فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
پروفیسر ریحان نے گلوبل وارمنگ کے چیلنج سے نمٹنے میں شمسی توانائی کے اہم کردار اور قومی اہداف کو پورا کرنے میں الیکٹریکل انجینئرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاور گرڈ کی بدلتی ہوئی نوعیت سے پیدا ہونے والے تحقیقی چیلنجوں سے نمٹنے میں ڈجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور دیگر ٹیکنالوجیز کے کردار پر بھی بات کی۔
انہوں نے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال سے متعلق اپنے تجربات بیان کئے اور اے ایم یو کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں شمسی توانائی کے کامیاب انضمام پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر ریحان نے اس کے علاوہ انرجی اینڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ٹیری)، نئی دہلی کے زیر اہتمام سولر ٹکنالوجی پر مبنی انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کے افتتاحی سیشن میں بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔ یہ پروگرام نیشنل سائنس اینڈ ٹکنالوجی انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ بورڈ اور محکمہ سائنس و ٹکنالوجی، حکومت ہند کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔
پروفیسر ریحان نے کہا کہ ہندوستان کی جی 20 کی صدارت کے تین ذیلی موضوعات میں سے ایک سبز مستقبل کے لیے صاف توانائی ہے، جو قومی مشن اور جی 20 کے ایجوکیشن ورکنگ گروپ کے موضوعات کے عین مطابق ہے۔