این آئی آر ایف۔2021:جامعہ ملیہ چھٹے اور اے ایم یو دسویں مقام پر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-09-2021
جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے ایم یو  کی کامیابی
جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اے ایم یو کی کامیابی

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

جا معہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی  نے ایک بار پھر معیار کے معاملہ میں بازی ما ری ہے۔ دونوں تعلیمی اداروں نے اپنی درجہ بندی میں بہتری ہی ہے ۔دونوں اداروں کے لئے ایک ابور اچھی خبر ۔ایک اور مثبت پیغام ہے۔

این آئی آر ایف۔2021:جامعہ ملیہ اسلامیہ ملک کی چھٹی بہترین یونیورسٹی۔ بنی ہے تو اے ایم یو کو دسواں مقام ملا ہے۔  جامعہ ملیہ گزشتہ سال کی دسویں پوزیشن کے مقابلے میں بہتری وزیر تعلیم دھرمیندرپردھان نے قومی ادارہ جاتی رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف)۔اسی طرح اے ایم یو کو  اس بار دسواں مقام ملا ہے جس نے سات پائیدان کی چھلانگ لگائی ہے۔

سال 2021جاری کی جس کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ملک کی دس سرکردہ اور بہترین یونیورسٹیوں میں چھٹی پوزیشن پر آ گئی ہے۔

ملک میں اعلی تعلیمی اداروں کی رینکنگ کو جانچنے کی حکومت ہند کی اختیار کردہ طریقیات این آئی آرایف کے گزشتہ سال کی دسویں پوزیشن کے مقابلے میں اس سال جامعہ ملیہ اسلامیہ نے حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہر ہ کیاہے۔ یونیورسٹی کی بہترین کارکردگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ ”کورونا وبا کی وجہ سے نیز رینکنگ میں بڑھتے مقابلہ جاتی رجحان کو دیکھتے ایسے مشکل اور بحرانی حالات میں یونیورسٹی کی اس کامیابی کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔“

انھوں نے کہا کہ محنتی او ر تعلیمی و تحقیقی شعبوں میں ہمہ وقت کوشاں رہنے والے فیکلٹی اراکین کی اعلی معیاری تحقیق اوراور تدریس کی وجہ سے آج یہ کامیابی ممکن ہو سکی ہے۔‘

شیخ الجامعہ نے یونیورسٹی میں تدریس اور روزگار سے جڑنے کے مواقع وغیرہ کے ضمن میں یونیورسٹی کے تئیں بہتر ہوئے نظریے کو بھی اس کا میابی سے منسوب کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ برسوں میں یونیورسٹی مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

’مجموعی زمرے‘ میں بھی اپنی پوزیشن بہتر کرتے ہوئے جامعہ پچھلے سال کی سولہویں پوزیشن کے مقابلے میں تیرہویں پوزیشن پر آئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ مجموعی زمرے میں آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایمز،آئی آئی اسی سیز اور دیگر سرکردہ تکنیکی ادارے اور جامعات بھی شامل ہوتی ہیں۔

اے ایم یواب 10/ممتاز اداروں میں شامل

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی مجموعی رینکنگ میں نمایاں طور سے بہتری کی ہے اور 7/ مقامات اوپر ہوکر اب نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) یونیورسٹی رینکنگ 2021 میں ملک میں 10 ویں مقام پر ہے۔مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے 9/ ستمبر 2021 کو ایک ورچوئل تقریب میں اس رینکنگ کا اجراء کیا تھا۔

اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس حصولیابی پر اسٹاف، موجودہ و سابق طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ”یہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) یونیورسٹی رینکنگ 2021 کی طرف سے اے ایم یو کو ملک کی دس ممتاز یونیورسٹیوں میں شامل کیا گیا ہے“۔ 

انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کی رینکنگ کمیٹی اور انٹرنل کوالٹی ایشورنس سیل (آئی کیو اے سی)، رینکنگ کے لئے ڈاٹا جمع کرنے کے لئے انتھک محنت کرتے رہے ہیں اور ان کی سنجیدگی اور لگن قابل تعریف ہے۔

 پروفیسر منصور نے کہا کہ اے ایم یو نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ یہ ہندستان کے ممتاز اداروں میں سے ایک ہے اور تدریس و تعلیم، تحقیق اور آؤٹ ریچ سرگرمیوں میں ملک و سماج کی بہتری کے لئے نمایاں حصہ داری نبھارہا ہے۔

 اے ایم یو نے اس سال مختلف شعبوں میں بھی اپنی رینک بہتر کی ہے۔ فیکلٹی آف لاء گزشتہ سال کے مقابلے دو پوزیشن آگے بڑھی ہے اور این آئی آر ایف کی تازہ ترین رینکنگ 2021 میں اسے ملک میں گیارہواں بہترین شعبہ قرار دیا گیا ہے۔ 2015ء میں این آئی آر ایف کی ابتدا ہونے کے بعد سے فیکلٹی آف لاء کی یہ اب تک کی سب سے بہتر رینک ہے۔

اے ایم یو کے آرکیٹکچر شعبہ میں تین پوزیشنوں کی بہتری ہوئی ہے اور اب وہ ہندستان میں تیرہویں مقام پر ہے۔ میڈیکل کالجوں میں اے ایم یو کے جے این میڈیکل کالج کو ملک کے پندرہ ممتاز ترین اداروں میں جگہ دی گئی ہے جب کہ اے ایم یو کے ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج کو پہلی بار رینک ملا ہے اور اسے 26 ویں مقام پر رکھا گیا ہے۔ انجینئرنگ ڈسپلن میں بھی اے ایم یو کے ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کی رینک پچھلے سال کی این آئی آر ایف رینکنگ کے مقابلے چار پوزیشن بہتر ہوئی ہے اور اب وہ ملک میں 35 ویں پوزیشن پر ہے۔

اے ایم یو کی رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سالم بیگ نے کہا، ”مختلف شعبوں اور معیارات میں درجہ بندی میں اس طرح کی بہتری طلبہ اور اسٹاف کی مرکوز کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

 کنوینر، رینکنگ کمیٹی پروفیسر اسد یو خاں نے کہا، ”تقریباً سبھی شعبہ جات کی درجہ بندی میں ہماری کارکردگی بہتر ہوئی ہے جو کہ بہت اچھی علامت ہے اور اس حقیقت کی تصدیق ہے کہ اے ایم یو میں تعلیم و تدریس اور تحقیق میں مجموعی طور پر بہتری آئی ہے“۔ انھوں نے رینکنگ کمیٹی، اے ایم یو کے سبھی اراکین کا ان کے تعاون کے لئے شکریہ ادا کیا۔

 این آئی آر ایف رینکنگ کے کوآرڈنیٹر اور رینکنگ کمیٹی، اے ایم یو کے رکن پروفیسر محمد نوید خاں نے کہا، ”سبھی متعلقین مبارکباد کے مستحق ہیں جنھوں نے رینکنگ میں بہتری کے لئے اجتماعی طور پر کام کیا۔ ہمیں اعتماد ہے کہ آنے والے برسوں میں ہم نہ صرف اپنی موجودہ رینک کو برقرار رکھیں گے بلکہ ہندستان کے پانچ ممتاز اداروں میں جگہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے“۔