مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ۔نئے تعلیمی سال کے لیے داخلوں کا جلد آغاز

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-04-2025
 مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ۔نئے تعلیمی سال کے لیے داخلوں کا جلد آغاز
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ۔نئے تعلیمی سال کے لیے داخلوں کا جلد آغاز

 



حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے تعلیمی سال 2025-26 کے لیے بہت جلد داخلوں کا اعلامیہ جاری ہونے والا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی 1998ءمیں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعہ قائم کی گئی تھی۔ گذشتہ 27 برسوں کے دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے معنون یہ یونیورسٹی لاکھوں طلبہ کو زیور سے تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں اپنی مدد آپ کرنے کے قابل بناچکی ہے۔ پورے ملک میں جملہ 56 سنٹرل یونیورسٹیز کام کر رہی ہیں۔ لیکن ان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی واحد ایسی یونیورسٹی ہے جس کا ذریعہ تعلیم اردو ہے۔

اس یونیورسٹی کے تحت تین ماڈل اسکول (حیدرآباد، دربھنگہ اور نوح) میں کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کالج آف ٹیچر ایجوکیشن (حیدرآباد کے علاوہ دربھنگہ، بھوپال، سری نگر، اورنگ آباد، بیدر، سنبھل، آسنسول، نوح، وارانسی) ان شہروں میں کام کر رہے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے حوالے سے اس بات کا بھی اعزاز حاصل ہے کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ اساتذہ مانو کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت ہی کام کر رہے ہیں۔ اس ڈپارٹمنٹ میں ڈی ایل ایڈ ، بی ایڈ ، انٹیگریٹیڈ بی ایڈ کے علاوہ ایم ایڈ اور پی ایچ ڈی کے کورسز چلائے جارہے ہیں۔ ایک ایسے پس منظر میں جب حصول تعلیم کے بعد روزگار ایک چیلنج بن گیا ہے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایسے سینکڑوں فارغین ہیں جو اپنا کورس مکمل کر کے سرکاری اسکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں چلائے جانے والے کورسز کے ڈیمانڈ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں دستیاب نشستوں سے کئی گنا زائد طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں دیتے ہیں۔ جن میں سے نمایاں رینک حاصل کرنے والوں کو ہی داخلہ ملتا ہے۔ اسی شعبہ کی ایم ایڈ فورتھ سمسٹر کی طالبہ انعم ظفر نے فروری 2025ءمیں جاری کردہ یو جی سی نیٹ (جونیئر ریسرچ فیلو) کے امتحان میں پہلا رینک حاصل کرتے ہوئے ملک بھر میں اپنا نام روشن کیا۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس نے ملک بھر میں اردو میڈیم کے طلبہ کو سب سے زیادہ روزگار سے جوڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے علاوہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جملہ 19 دیگر ڈپارٹمنٹس بھی 8 الگ الگ اسکولس کے تحت کام کر رہے ہیں۔ جن میں 115 سے زیادہ مختلف پروفیشنل، ڈپلوما اور سرٹیفکیٹ پروگرام سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی تعلیم دی جارہی ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایکٹ 1996 کے تحت یونیورسٹی کا ذریعہ تعلیم اردو ہے۔ عربی، ہندی، انگریزی اور فارسی زبانوں کے علاوہ تمام مضامین کے سوالیہ پرچے اردو میں فراہم کیے جاتے ہیں اور طلبہ کو جوابات بھی اردو ہی میں لکھنا ہوتا ہے۔
یونیورسٹی میں داخلے کے لیے طالب علم کو اردو زبان پڑھا ہونا ضروری ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں داخلے دو زمروں میں دیئے جاتے ہیں۔ پہلے زمرہ میں انٹرنس کی بنیاد پر اور دوسرے زمرے میں میرٹ کی بنیاد پر۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2014ءمیں اسکول آف ٹیکنالوجی کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول میں فی الحال ایک شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کام کر رہا ہے۔ اس اسکول کے تحت حیدرآبا د ، بنگلورو، دربھنگہ کڑپہ اور کٹک میں جملہ 5 پالی ٹیکنیک چلائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ حیدرآباد ، بنگلورو اور دربھنگہ میں تین آئی ٹی آئیز بھی کام کر رہے ہیں۔ اسکول آف ٹیکنالوجی کے تحت ہی سمانا کالج آف ڈیزائن اسٹڈیز کے تعاون سے حیدرآباد اور لکھنو ¿ کیمپس میں فیشن ٹیکنالوجی اور ڈیزائننگ کے سرٹیفکیٹ ، ڈپلوما اور انڈر گریجویٹ پروگرام بھی گذشتہ تعلیمی سال سے شروع کیے گئے ہیں۔
مانو میں کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ 2016ءمیں قائم کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور تحقیق کے میدان میں بہتری کو حاصل کرنا تھا۔ مانو کے کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈپارٹمنٹ میں فی الحال بی ٹیک کمپیوٹر سائنس، ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور ایم سی اے کا دو سالہ پروگرام کامیابی کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں گذشتہ تعلیمی سال سے ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ (مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ) بھی جزوقتی پروگرام شروع کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس ڈپارٹمنٹ میں پی ایچ ڈی ان کمپیوٹر سائنس کی تحقیق بھی کروائی جاتی ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اپنے دستور کے مطابق پیشہ ورانہ اور تکنیکی کورسوں کو فروغ دینے کے لیے پالی ٹیکنیک کا آغاز کیا۔ خاص طور پر سچر کمیٹی کی سفارشات کے مدنظر حکومت ہند کے تعاون سے ابتداءمیں تین پالی ٹیکنیک کالج قائم کیے گئے۔ یو جی سی نے 2018ءمیں مزید دو پالی ٹیکنیک قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ پالی ٹیکنیک کے تمام کورسز 3 سال کے دورانیہ پر مشتمل ہے۔ ان کورسز میں ڈپلوما ان سیول انجینئرنگ، ڈپلوما ان کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، ڈپلوما ان الیکٹرانک اینڈ کمیونکیشن انجینئرنگ، ڈپلوما ان انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ پالی ٹیکنیک میں داخلے انٹرنس کی بنیادوں پر دیئے جاتے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2022ءسے نلسار یونیورسٹی آف لاءکے تعاون سے لیگل اسٹڈیز میں دو سالہ ایم اے کے پروگرام کا آغاز کیا۔ جبکہ سال 2024-25 سے مانو کے لاءاسکول میں پانچ سالہ بی اے ایل ایل بی، تین سالہ ایل ایل بی، ایک سالہ ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے پروگرام شروع کیے گئے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے جب سال 2004ءمیں اپنے آن کیمپس ریگولر کورسز کا باضابطہ آغاز کیا۔ تو اُس وقت شعبہ اردو، انگریزی، مطالعاتِ ترجمہ، ہندی، عربی اور فارسی میں ایم اے کی تعلیم دی جانے لگی۔آج ان شعبوں میں یو جی سے لے کر پی ایچ ڈی تک تعلیم کا نظم ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2005ءمیں اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنسس کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت جملہ 8 ڈپارٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ جن میں ڈپارٹمنٹ آف ویمنس اسٹڈیز 2005ءمیں شروع کیا گیا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن 2006ءمیں ، سوشیل ورک 2009ءمیں ، اسلامک اسٹڈیز 2012 ءمیں ، ڈپارٹمنٹ آف سوشیالوجی، ہسٹری اور اکنامکس 2014 میں، ڈپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس کا 2015ءمیں آغاز کیا گیا۔
یونیورسٹی نے سال 2004ءمیں اسکول آف کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ کا آغاز کیا تھا۔ جہاں پر ایم بی اے کا دو سالہ پروگرام روشناس کروایا گیا۔ سال 2011-12 میں ایم کام کا پروگرام شروع کیا گیا اور 2015-16ءمیں بی کام کی تعلیم شروع کی گئی اور اسی برس سے پی ایچ ڈی کے پروگرام بھی شروع کیے گئے۔ یونیورسٹی نے اسکول آف ماس کمیونکیشن اینڈ جرنلزم کا سال 2004ءمیں ہی آغاز کیا۔ اس اسکول میں بی اے آنرس ، ایم سی جے اور پی ایچ ڈی کا کورس پڑھایا جاتا ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سائنسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر سال 2006ءمیں اسکول آف سائنسس کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت ایم ایس سی میاتھس کے علاوہ بی ایس سی ، بی ووک اور ایم ووک جیسے کورسز چلائے جارہے ہیں۔ اسکول آف سائنسس کے تحت ڈپارٹمنٹ آف میاتھس کا 2011ءمیں آغاز ہوا۔ جس کے تحت بی ایس سی، ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کے پروگرامس چلائے جارہے ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے نئے تعلیمی سال میں داخلوں کا اگلے ہفتے باضابطہ طور پر اعلامیہ جاری کیے جانے کی توقع ہے۔ یونیورسٹی کے یو جی اور پی جی کورسز کے علاوہ پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے خواہشمندوں کی کافی بڑی تعداد دیکھی جاتی ہے۔ ریسرچ کے اس پروگرام میں یونیورسٹی میں دستیاب نشستوں سے کہیں زیادہ طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرتے ہیں۔
پی ایچ ڈی میں داخلوں کا طریقۂ کار: ہر سنٹرل یونیورسٹی کی طرح مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے ریگولر پروگراموں میں داخلے کے لیے گذشتہ سال تک بھی انٹرنس امتحان منعقد کیا جاتا رہا۔ یونیورسٹی انٹرنس امتحان کے علاوہ یو جی سی کے جے آر ایف اور نیٹ کامیاب طلبہ ہی پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے یونیورسٹی کے عنقریب جاری کیے جانے والے تفصیلی نوٹیفکیشن کو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔