جے ایم آئی : 50 سے زیادہ اسکولوں کے پرنسپلز کے لیے دو روزہ مطالعاتی دورے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 30-04-2025
جے ایم آئی : 50 سے زیادہ اسکولوں کے پرنسپلز کے لیے دو روزہ مطالعاتی دورے
جے ایم آئی : 50 سے زیادہ اسکولوں کے پرنسپلز کے لیے دو روزہ مطالعاتی دورے

 



نئی دہلی۔ بھاشا  — جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے ملک بھر میں سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سے منسلک اسکولوں کے 50 سے زائد پرنسپلز کے لیے ایک دو روزہ تعلیمی مطالعاتی دورے کا انعقاد کیا۔ اس بات کی اطلاع ایک بیان میں دی گئی۔

منگل کو جاری کردہ اس بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تحت وزارتِ تعلیم کی کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد اسکولوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا اور مہارت پر مبنی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔

بیان کے مطابق، جامعہ کے وائس چانسلر مظہر آصف اور رجسٹرار محمد مہتاب عالم رضوی کی قیادت میں اس پروگرام کو اس انداز میں ترتیب دیا گیا تھا کہ پرنسپلز کو جدید تعلیمی طریقۂ کار اور ادارہ جاتی سطح پر تعاون کے مواقع سے روشناس کرایا جا سکے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سی بی ایس ای سے ملحقہ پچاس سے زیادہ اسکول پرنسپلز کے لیے جامعہ کا دو روزہ دورہ چوبیس اورپچیس اپریل دوہزار پچیس کو منعقدکیا۔ قومی تعلیمی پالیسی دوہزار بیس کے تحت، یہ وزارت تعلیم کی ایک پہل کے حصے کے طورپر ہے جس میں سی بی ایس ای نے ہنر پر مبنی تعلیم کے فروغ کے لیے اعلی تعلیمی اداروں سے اشتراک کیا ہے۔بہترین کام کاج کے طور طریقوں کے ساتھ ساتھ نئے نئے وسائل اور اسکول کے نصاب میں ہنر کی تعلیم کی شمولیت کے فروغ کے ساتھ مستقبل میں اشتراک کے مواقع سے اسکول کے اساتذہ و منتظمین کو آراستہ کرنا اس کا مقصد ہے۔

پروگرام کے افتتاحی جلسے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ثروت مند وراثت،فیکلٹیز،شعبہ جات،مراکز اورجامعہ کی جانب سے پیش کیے جانے والے متنوع پروگراموں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔عزت مآب شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مظہر آصف اور پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی قیادت میں دورے پر آئے اسکول کے پرنسپلز کے لیے پروگرام کی منصوبہ بندی انتہائی باریک بینی سے کی گئی تھی اور ہنرسازی اور ہنر کے فروغ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی کوششوں کا جامع خاکہ شرکا کے سامنے پیش کیا گیا۔

ڈاکٹر محمد فیض اللہ،ایسو سی ایٹ پروفیسر اور جامعہ اسکولوں کے پرنسپلز ڈاکٹر محمد ارشدخان، محترمہ شگفتہ یاسمین،محترمہ نصرت،محترمہ رخسانہ اور جناب قطب الدین نے ساتھ مل پروگرام کوآرڈی نیٹ کیا تھا۔ شرکا نے دو دنوں تک یونیورسٹی میں دیے جارہے اہم ہنرکا مشاہدہ کیا اور سینٹر فار انوویشن اینڈ انٹرپرینورشپ،مرکز برائے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم،سینٹرل انسٹرومینٹل فیسیلٹی(سی آئی ایف) اے جے کے ماس کمیو نی کیشن اینڈ رسرچ سینٹر،یونیورسٹی لائبریری،سینٹر فار کوچنگ اینڈ کیرئیر پلاننگ،فیکلٹی آف لائف سائنسز،شعبہ تعلیمات اور جامعہ اسکولوں سمیت ووکیشنل مراکز کا دورہ کیا۔

جامعہ کے ہر سینٹر میں فراہم کرائے جارہے ہنر پر مبنی پروگراموں کے متعلق بتانے کے لیے مفصل پرزینٹیشن تیار کیے گئے تھے اور ساتھ ہی مراکز کے ڈائریکٹراور فیکلٹی اراکین کے ساتھ بات چیت کے لیے جگہ جگہ پر جانے کا نظم بھی کیا گیا تھا جس کی وجہ سے شرکا کے لیے یہ دورہ منفرد انداز میں بصیرت افروز اور کارآمد ثابت ہوا۔ ایک خاص ملاقاتی سیشن میں پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ہنر سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے اس کا اعادہ کیاکہ ہر طالب علم کے لیے اعلی ثانوی تعلیم کی تکمیل سے قبل ایک ہنر کی آموزش کو یقینی بنایا جائے۔ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے تعلیم کی ترویج میں خاص طور سے ہنرسازی کے شعبے میں مادری زبان (علاقائی یا لوکل زبان) کی اہمیت اجاگر کی۔

ڈاکٹر بسواجیت ساہا، ڈائریکٹر،ٹریننگ اینڈ اسکل ایجوکیشن،سی بی ایس ای نے بھی شرکا سے بات چیت کی۔انھوں نے اس نو ع کے دوروں کی اہمیت کو نشان زد کیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں کیے گئے انتظامات سے متعلق اطمینان کا اظہار کیا۔ سی بی ایس ای نے بہترین اشتراک اور فعالیت و سرگرمی سے بھرپورمدد اور تعاون کے پروگرام کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر محمد فیض اللہ خان اور جامعہ انتظامیہ کی پوری ٹیم کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔باقاعدہ شکریے کی رسم ادا کرتے ہوئے سی بی ایس اسی نے کہا ”جامعہ کو قریب سے دیکھنے کا یہ تجربہ یقیناً اسکول کے اساتذہ اور منتظمین کے لیے مفید و کار آمد ثابت ہوگا جس سے وہ تعلیم کے اصل دھارے میں ہنر کی تعلیم کو شامل کرنے اور نئی نسل میں ہنر اور صلاحیت سازی کے نئے نئے طریقوں اور تدابیر کو اختیار کرنے میں روشنی حاصل کریں گے‘۔ مستقبل کے لیے تیار اور آمادہ تعلیمی نظام کی تعمیر کے لیے مزید اشتراکات اور نیٹ ورکنگ اقدامات کے فروغ کے سلسلے میں دونوں ادارے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور سی بی ایس ای پُر امید ہیں۔