جامعہ ملیہ اسلامیہ :ترقی یافتہ بھارت مہم کے تحت شعبہ جغرافیہ،میں لیکچرسریز

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-02-2024
جامعہ ملیہ اسلامیہ :ترقی یافتہ بھارت مہم کے تحت شعبہ جغرافیہ،میں لیکچرسریز
جامعہ ملیہ اسلامیہ :ترقی یافتہ بھارت مہم کے تحت شعبہ جغرافیہ،میں لیکچرسریز

 

نئی دہلی : سرکار کی اہم پہل ترقی یافتہ بھارت کے تحت جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ جغرافیہ نے ’ایفیکٹیو یوز آف اسپیس بیسڈ پروڈکٹس ایند جیو اسپیشیل ٹکنالوجی ان ڈزاسٹر رسک ریڈکشن‘ کے عنوان سے لیکچر منعقد کیا۔ڈاکٹر برجیندر کمار مشرا کنسلٹنٹ (جی آئی ایس، رسک اینڈ ولنرایبلٹی انالیسس) محکمہ برائے بندوبست قومی آفات نے یہ خطبہ چھے فروری دوہزار چوبیس کو دیا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس ایک صدی کی علمی افضلیت اور توانا و متمول وراثت کے جواب میں لیکچر بھر پور تھا۔پروگرام میں معزز مہمانان، ممتاز فیکلٹی اراکین اور طلبا،تعلیم،تحقیق اور برادری کی خدمت کے تئیں جامعہ کے غیر متزلزل عزم کو خراج دینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔

                صدر شعبہ پروفیسر ہارون سجاد نے مہمان مقرر،فیکلٹی اراکین اور تمام طلبا کا خیر مقدم کیا۔اس اجلاس کی صدارت پروفیسر عتیق الرحمان،چیف پروکٹر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کی۔ڈاکٹر برجیندر کمار مشرا نے اپنی تقریر میں کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے ہندوستان کے وژن پر زور دیا۔انھوں نے عالمی خطرہ اشاریہ رپورٹ دوہزاربائیس کی مثال پیش کرتے ہوئے مختلف آفات کے حوالے سے ہندوستان کے ان آفات کے شکار ہوجانے کے امکانات پر اپنی گفتگو مرکوزرکھی۔اس کے بعد ہندوستان نے جو دیسی تکنیکیں آفات کے خطرات کو کم کرنے کے سلسلے میں تیار کی ہیں ان پر بات چیت ہوئی۔ا ن کی گفتگو کا مرکز ڈرون ٹیک سولیوشن جیسے حالیہ ترقی یافتہ ٹکنالوجیز تھیں جو سروے، انالیٹکس اور نگرانی جیسے شعبوں میں ترقی یافتہ تکینک مہیا کراتی ہے۔

                ڈاکٹر موصوف نے جی ای او۔آئی این ٹی ٹکنالوجی کے متعلق بھی بتایا جو قریبی طورپر نگاہ رکھنے اور سراغ لگانے کے سلسلے میں ایک اہم اثاثہ ہے۔مباحثے کے دوران اور بھی متعدد اہم نکتوں پر توجہ مرکوز رکھی گئی جیسے میپ مائی انڈیا، میپلز، آئی اوٹی اور جیو اسیپیشل انالیسس،لائیوٹریفک معلومات اور آفات پر قریبی نگاہ رکھنے کے لیے ٹاسک فورس وغیرہ پر بھی گفتگو ہوئی۔

                دوہزار اکیس میں اتراکھنڈ میں آئے سیلاب ے کیس اسٹڈی کا بھی حوالہ دیا گیا۔اخیر میں انھوں نے آفات بندوبست سے متعلق فنڈ پر حالیہ پیش رفتوں کو بھی نمایاں کیا اور قومی،ریاستی اور ضلعی سطح پر نوڈل ایجنسیوں کے متعلق بھی بات کی۔

                صدر شعبہ پروفیسر ہارون سجاد نے صدارتی کلمات کہے۔لیکچر کے بعد سوال وجواب اور مذاکراتی سیشن ہوا جس میں پی ایچ ڈی کے اسکالرز اور طلبا کے سوالات و استفسارات کا مہمان مقرر ڈاکٹر برجیندر نے جوابات دیے۔ڈاکٹر غزل صلاح الدین،انچارچ، توسیعی خطبات اور ویبینار نے پروگرام کی نظامت کے فرائض انجام دیے اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔خطبہ کوکافی سراہا گیا۔