’کیسے ہو: ’پنچایتی راج کے توسط سے خواتین کی خواندگی اور ترقی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 16-09-2021
جامعہ: ’پنچایتی راج کے توسط سے خواتین کی خواندگی اور ترقی‘ کے موضوع پر آن لائن سیمینار
جامعہ: ’پنچایتی راج کے توسط سے خواتین کی خواندگی اور ترقی‘ کے موضوع پر آن لائن سیمینار

 


نئی دہلی:  جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی، مؤرخہ 8 ستمبر،2021سے ہفتہ بھر چلنے والے عالمی خواندگی جشن تقریبات میں شریک ہوا۔

خواندگی کے عالمی ہفتہ جشن تقریبات کے اختتام کے موقع پر ڈی اے سی ای ای نے آج ’پنجایت راج کے توسط سے خواتین کی خواندگی اور ترقی‘ کے موضوع پر آن لائن ممتاز لیکچر منعقد کیا۔

سرکردہ مقرر پروفیسر وندنا چکربرتی،سابق پرو وائس چانسلر،ایس این ڈی ٹی وومینس یونیورسٹی، ممبئی نے ممتاز خطبہ ارشاد فرمایا۔پروفیسر وندنا نے اعلی تعلیم و تحقیق کے ساتھ تعلیم بالغاں کے میدان میں بھی علمی طورپر گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔

ان کی خدمات کا اعتراف میں انھیں ٹیگور خواندگی ایوارڈ(2015)،بھاسکر کرو ایوارڈ(2015) اور نرنجن ایوارڈ (2019) اعزازات و اکرامات سے نوازا گیا ہے۔

ان کی قیادت اور سرپرستی میں شعبے کو Adult Continuing Education کے میدان میں بہتر کارکردگی کے لیے این ایل ایم۔ یونیسکو ایوارڈسے بھی سرفراز کیا گیا ہے۔

پروفیسرتھامس جے سورک،پروفیسر،ایڈلٹ لرننگ اینڈ ایجوکیشن،یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا،وینوکوور،کناڈا نے اجلاس کی صدارت فرمائی۔چالیس برسوں سے زیادہ کے عرصے کو محیط پروفیسر سوکرکا شاندارکیرئیر ہے اور عالمی سطح پر ہندوستان،جرمنی، نیو زی لینڈ اور بوٹسوانا سے علمی و تحقیقی اشتراکات کے لیے مشہور ومعروف ہیں۔

ایڈلٹ لرننگ کے میدان میں بیس برسوں سے جاری عالمی تبدیلی کے تناظر میں تین یونیورسٹیوں کو انھوں نے ماسٹر پروگرام کی منصوبہ بندی میں تعاون پیش کیا ہے جس کے اعتراف میں لنکوپنگ یونیورسٹی نے سویڈین میں انھیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے سرفراز کیا ہے۔

سردست وہ Comparative Adult Education کی بین الاقوامی سوسائٹی کے صدر ہیں۔وہ تعلیم بالغاں کے بین الاقوامی کونسل شمالی امریکہ کے نائب صدر بھی ہیں۔

پروفیسر وندنا نے اپنی تقریر میں بتایا کہ دستور ہند کی تہترہویں اور چوہتھرویں ترمیمات نے پنجایتی راج میں خواین کی شرکت کو کتنا متأثر کیا ہے۔

فیلڈ رسرچ کے اپنے تجربات کی روشنی میں انھوں نے کہا کہ کس طرح پنجایتی راج کے ماتحت خواتین کی خواندگی نے فیصلہ سازی میں اپنے کردار کو کتنا بہتر کیا ہے اور پائیدار ترقی، سماجی،اقتصادی اورماحولیاتی مسائل کو بامعنی انداز میں حل کرنے کے سلسلے میں کہاں تک ان کی خدمات رہی ہیں۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ کیسے خواتین خواندگی نے عورت کو خود مختار بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے اور مکھیا پتی کے قلعہ جیسے مضبوط تصور کو چیلنج کیا ہے۔

اجلاس کی صدارت فرماتے ہوئے پروفیسر تھامس جے سورک نے ہندوستان میں اپنے مختلف دوروں کے دوران میں حاصل شدہ اپنے تجربات و مشاہدات بیان کیے۔

انھوں نے کہا کہ خواتین کی خواندگی اور تربیت میں مناسب تدریسی اپروچ اپنانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے اس بات کی ضرورت کا اعادہ کیا کہ خواندگی کی تحریک کو مضبوط بنانے کے لیے مناسب ساختیاتی امداد اور وسائل پیش نظر ہونے چاہئیں۔

سماجی تبدیلی کو صحیح سمت میں رواں دواں رکھنے کے لیے یہ رفتار برقرار رکھنی ضروری ہے۔ ڈاکٹر شکھا کپور،صدر شعبہ ڈی اے سی ای ای،جامعہ ملیہ اسلامیہ ’خواندگی ہفتہ کا جشن‘ کی کنوینر اور موڈیریٹر تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ مؤرخہ/8ستمبر 2021 کو تینوں آن لائن خطبات خواندگی کے مرکزی خیال پر مبنی تھے۔

آج کے ممتاز خطبے کے اختتام کے ساتھ ہی عالمی خواندگی کے ہفتے کی جشن تقریبات بھی اختتام پذیر ہوئیں۔