جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کوئز مقابلہ ’آغاز۔دوہزاربائیس‘ کا انعقاد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-10-2022
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کوئز مقابلہ ’آغاز۔دوہزاربائیس‘ کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کوئز مقابلہ ’آغاز۔دوہزاربائیس‘ کا انعقاد

 

 

نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے آفیشیل کوئز کلب ’کوئزینٹو‘نے جامعہ کلچرل کمیٹی،آفس آف ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیر (ڈی ایس ڈبلیو) کے زیر اہتمام ایف ٹی کے۔سی آئی ٹی کانفرنس ہال میں مورخہ انتیس ستمبر دوہزار بائیس کو پہلا آف لائن کوئز مقابلہ منعقدکیا تھا۔’آغاز۔دوہزاربائیس‘پروگرام یونیورسٹی کا ایک پروگرام ہے جس کا مقصدکوئز میں دلچسپی لینے والے طلبا کو جمع کرنا اور جامعہ کوئز کلب کو اور زیادہ فعال بنانے کے نقطہ نظر سے ان میں مزید تجسس کی روح بیدار کرنا ہے۔کورونا بحران کی وجہ سے گزشتہ دوسال کے بعد آف لائن وضع میں کوئز کا یہ پہلا پروگرام منعقد ہواتھا۔

کوئز پروگرام کی ذمہ داری کوئز ماسٹر رجیب الاول کو جو کہ کئی قومی اور بین الاقوامی کوئز یز کا حصہ رہ چکے ہیں انجام دی۔انھوں نے اسے ایک آزاد اور دلچسپ فارمیٹ میں سامعین کو مسحور اور منہمک کرتے ہوئے تیار کیا تھا۔کوئز دوحصے میں منقسم تھا پہلا حصہ ابتدائی تھا جو کو تحریری راؤنڈ تھا اور اس میں چھبیس دماغ کو چکرانے والے سوال شامل تھے جس میں سے ہر ایک کے جواب میں انگریزی حروف تہجی کا ایک حرف آتا تھا۔اس راؤنڈ کو لوگوں کی طرف سے بہت زیادہ رسپانس ملا۔پہلے راؤنڈ میں جن آٹھ ٹیموں نے شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کیا تھا وہ آگے فائنل راؤنڈ میں پہنچیں۔فائنل میں پہنچنے والی ٹیموں میں سخت مقابلہ ہوا اور ان میں سے صرف تین ٹیمیں ٹاپ تین میں پہنچیں۔

اے جے کے ماس کمیونی کیشن رسرچ سینٹرکے ریشبھ گوگوی نے اسکور بورڈمیں سب سے اوپر رہے اور ایک سو اناسی نمبرات حاصل کیے جب کہ ایم ایم اے جے اکادمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے پریجمون سنی اور شیوانش گنجو نے دوسرا مقام حاصل کیا اور اس کے بعد نیلسن منڈیلا سینٹر فار پیس اینڈ کنفلکٹ ریزیولوشن کے محمد فہیم اور شعبہ سیاحت کے محمد اصلاح نے تیسرا مقام حاصل کیا۔

پیچھے رہ جانے والی ٹیموں کے حوصلے اور کوششوں مبارک باد ینے کے بعد ڈی ایس ڈبلیو پروفیسر ابراہیم نے طالب علم کی ہمہ جہت ترقی میں غیر نصابی سرگرمیوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور مستقبل میں کلب کئی سرگرمیوں کے لیے اس کا حوصلہ بڑھایا۔

پروفیسر ایم۔کے۔نبی کوئزنٹو کنوینر نے کہاکہ اس پروگرام کے انعقاد سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کوئزنگ کلچرکی از سر نو شروعات ہوئی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’جامعہ کے طلبا کے جو ش وخروش اور سرگرمی کو دیکھ کر انھیں بے مسرت اور فخر محسوس ہورہاہے۔

ہماری ٹیم نے دو ہفتوں میں غیر معمولی کام انجام دیا ہے۔ان کے جذبہ خدمت، ایثار و قربانی اور ان کی پیشہ ورانہ ذہنیت سے میں حددرجہ متاثر ہوں۔نبیحہ فاطمہ،اسٹوڈینٹ کنوینر کوئزینٹو نے یہ باتیں کہیں۔انھوں نے کہا کہ’انھی کی وجہ کوئزینٹو آج اس مقام پر پہنچاہے جہاں وہ ہے‘۔

کلب کے اسٹوڈینٹ کنوینر کے شکریے کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔