جامعہ ملیہ اسلامیہ : مرحوم ڈاکٹر ذاکرحسین کی ایک سوسینتالیسویں سال گرہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-02-2024
جامعہ ملیہ اسلامیہ : مرحوم ڈاکٹر ذاکرحسین کی ایک سوسینتالیسویں سال گرہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ : مرحوم ڈاکٹر ذاکرحسین کی ایک سوسینتالیسویں سال گرہ

 

 نئی دہلی : تیسرے صدر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تیسرے امیر جامعہ مرحوم ڈاکٹر ذاکرحسین کی ایک سوسینتالیسویں سالگرہ منائی گئی۔ اس موقع پر ایک خاص دعائیہ تقریب جامعہ میں ان کے مزار پر کا اہتمام کیا گیا۔یونیورسٹی کے عہدیداران، جامعہ اسکول کے طلبا اور ڈاکٹر ذاکر حسین کے کنبے کے لوگوں میں اس دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔

                ڈاکٹر ذاکرحسین کی ولادت باسعادت آٹھ فروری اٹھارہ سو سنتانوے کو ہوئی اور انھوں نے اٹاوہ اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔جرمنی کی برلن یونیورسٹی سے معاشیات میں پی ایچ ڈی کرنے لیے انھوں نے جرمنی میں ستمبر انیس سو بائیس سے فروری انیس سو چھبیس تک قیام کیا۔انھوں نے اپنی پی ایچ ڈی پروفیسر وانر سومبارٹ کی نگرانی میں اور انھیں انیس سو چھبیس میں اعزازی ڈگری’سما دی لاؤڈی‘ تفویض کی گئی۔

awazurdu

                جرمنی میں مقیم اپنے ہم خیال دوستوں ڈاکٹر عابد حسین اورمحمد مجیب کے ساتھ وہ جامعہ میں انیس سو چھبیس میں آئے۔وہ بائیس برسوں (انیس سو چھبیس سے انیس سو اڑتالیس تک) تک جامعہ ملیہ اسلامیہ کے امیر جامعہ رہے۔ جامعہ مالی اور افکار کے بحران کے دور گزررہی تھی اس وقت یہ ان کا وژن ہی تھا جس نے سنبھالادیا اور انھوں نے ’تاحیات رکن‘ جنھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بیس برسوں تک خدمت کرنے کا عہد کیا تھا اس کو تیار کرنے میں قائدانہ رول ادا کیا تھا۔نامساعد حالات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کو رواں دواں رکھنے میں ان کی ذاتی قربانیاں اور انتھک کوششوں کے بدولت ان کے سخت مخالفین بھی ان کی تعریف کیا کرتے تھے.

                انھوں نے بطور شیخ الجامعہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی باگ ڈور سنبھالنے کے لیے انیس سو اڑتالیس میں جامعہ کو الوداع کہا۔اس کے بعد وہ صوبہ بہار کے گورنر،نائب صدر جمہوریہ اور صدرجمہوریہ ہند بنائے گئے۔ڈاکٹر ذاکر حسین کا انتقال پُرملال تین مئیء انیس سو انہتر کو ہوا،وہ ملک کے پہلے صدر تھے جو اپنی مدت کار مکمل کیے بغیر دنیا سے رخصت ہوئے