جامعہ ملیہ اسلامیہ بھارت کی سب سے اعلیٰ درجہ حاصل کرنے والی مرکزی یونیورسٹی بنی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 12-10-2025
جامعہ ملیہ اسلامیہ ہندوستان کی سب سے اعلیٰ درجہ حاصل کرنے والی مرکزی یونیورسٹی بنی
جامعہ ملیہ اسلامیہ ہندوستان کی سب سے اعلیٰ درجہ حاصل کرنے والی مرکزی یونیورسٹی بنی

 



 تمام بھارتی اداروں میں تیسرے مقام پر رہی.  THE ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں 401–500 بینڈ میں داخل
 
نئی دہلی، -جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے ایک بار پھر اپنی علمی و تحقیقی برتری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کی سب سے اعلیٰ درجہ حاصل کرنے والی مرکزی یونیورسٹی کا مقام حاصل کر لیا ہے۔ 9 اکتوبر 2025 کو جاری ہونے والی ٹائمز ہائر ایجوکیشن (THE) ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں جامعہ نے عالمی سطح پر 401–500 کے بینڈ میں جگہ حاصل کی ہے اور ملک میں تیسرے مقام پر رہی ہے۔
 
تحقیق اور تدریس میں اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت جامعہ نے گزشتہ سال کے 501–600 بینڈ سے ترقی کرتے ہوئے اس سال 401–500 بینڈ میں قدم رکھا ہے۔ THE ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ کے اس 22ویں ایڈیشن میں 115 ممالک اور خطوں کی 2,191 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ بھارت میں جامعہ سے آگے صرف انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (IISc)، بنگلورو (پہلا مقام) اور سویتا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ٹیکنیکل سائنسز، چنئی (دوسرا مقام) ہیں۔ یہ کامیابی جامعہ ملیہ اسلامیہ کو بھارت کی واحد مرکزی یونیورسٹی بناتی ہے جو اس معزز 401–500 بینڈ میں شامل ہوئی ہے۔
 
اس شاندار کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف اور رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی نے پورے جامعہ خاندان، بالخصوص آئی کیو اے سی (IQAC) ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا:
“یہ نمایاں کارکردگی ہمارے اساتذہ، طلبہ، محققین، سابق طلبہ، غیر تدریسی عملے اور صنعت-اکیڈمیا تعاون کے اجتماعی عزم، لگن اور محنت کا نتیجہ ہے، جس نے جامعہ کو علمی برتری، بین الاقوامیت اور عالمی اہمیت کے اعلیٰ درجے تک پہنچایا ہے۔”
 
انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ کا توجہ جدید تحقیق، بین الشعبہ تدریس اور عالمی تعاون پر مرکوز رہا ہے، جو اب ٹھوس نتائج کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مستقبل قریب میں جامعہ دنیا کی پہلی 200 جامعات میں بھی شامل ہوگی۔”
 
پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی نے مزید کہا:“جامعہ نے تدریس اور تحقیق کے معیار کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں، جن میں فیکلٹی ڈیولپمنٹ اور ریسرچ ٹریننگ پروگراموں کا فروغ، وسائل میں اضافہ، اور ایسا علمی ماحول تیار کرنا شامل ہے جہاں تحقیق میں برتری کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔”
 
انہوں نے یہ بھی کہا:“ستمبر 2025 میں جاری نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (NIRF) انڈیا رینکنگ 2025 میں بھی جامعہ کی کارکردگی قابلِ ستائش رہی، جو ہماری تدریس اور تحقیق کے معیار کو بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ جامعہ علمی برتری اور فکری سختی کے اس سفر کو بھارت کی عالمی معیار کی یونیورسٹیوں کے قیام کے وژن کے مطابق آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے۔”
 
THE ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں اداروں کی درجہ بندی پانچ اہم زمروں — تدریس، تحقیقی ماحول، تحقیق کے معیار، بین الاقوامی نقطہ نظر، اور صنعتی اثر — کے تحت 18 کارکردگی کے اشاریوں کی بنیاد پر کی گئی ہے۔