جامعہ ہمدرد: آموزش اور یادداشت سے متعلق نظام کو سمجھنے کا آلہ ایجاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-02-2022
جامعہ ہمدرد: آموزش اور یادداشت سے متعلق نظام کو سمجھنے کا آلہ ایجاد
جامعہ ہمدرد: آموزش اور یادداشت سے متعلق نظام کو سمجھنے کا آلہ ایجاد

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

ترقی کے حالیہ واقعا ت میں ملک کےسائنسدانوں نے چوہوں کے بھیجے سے اعصابی اشاروں کو سمجھ کر ، بھیجے میں طویل مدتی یادداشت کو جمع کرنے کے عمل کو سمجھنے کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا آلہ تیار کیا ہے۔

یہ انوکھا آلہ ملک میں ایسا پہلا ٹول ہے ،جسے نئی دلی کے جامعہ ہمدرد (تسلیم کی جانے والی یونیورسٹی ) کے اسکول آف کیمیکل اور لائف سائنسز میں ، ٹاکسیکو لاجی کے محکمے میں پروفیسر سہیل پرویز اور ان کے گروپ نے تیار کیا ہے۔

جنہوں نے دماغ میں طویل مدتی یادداشت جمع ہونے کے عمل کو سمجھنے کے لئے رویہ جاتی ٹیگنگ ماڈل قائم کیا ہے۔ یہ تحقیقی مقالہ حال ہی میں ‘ تھیرانوسٹکس ’ اور ‘ ایجنگ ریسرچ ریویوز ’ جریدوں میں شائع ہوئی ہے۔ پروفیسر پرویز اور ان کے گروپ کی یہ ٹیم یادداشت کی تشکیل اور یادداشت کے کم ہونے کے نظام کے درمیان معلومات کے فرق کو ختم کرنے کی لگاتار کوششیں کررہی ہے۔

آموزش او ریادداشت ، بھیجے کے بنیادی عمل ہیں اور یہ اعصابی علوم کے میدان میں ایسے موضوعات ہیں، جن کا سب سے زیادہ مطالعہ کیا گیا ہے۔

آموزش کا سہرا ،نئے حاصل شدہ اعداوشمار اور یادداشت کے سرجاتا ہے۔ موصولہ اعدادوشمار برقرار رہنے سے طویل مدتی یادداشت تشکیل پاتی ہے۔ یہ نیا آلہ ، رویہ جاتی تجزیوں کے ذریعہ ، طویل مدتی یادداشت کی جامعیت کا مطالعہ کرنے کا ایک انوکھا آلہ ہے، جو رویہ جاتی ٹیگنگ طریق کار کا استعمال کرتا ہے۔

اسی طرز پر‘‘ اِن ویوو الیکٹرو فزیالوجی ’’ نام کی ایک تکنیک کے ذریعہ یادداشت کو جمع کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے لئے اب حیاتیاتی اشاروں کو ہی استعمال کیا جارہا ہے،جسے تجرباتی حالات میں چوہوں کے بھیجے سے اعصابی اشاروں کو سمجھ کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔