دارالعلوم دیوبند کا افغانستان اور طالبان سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ارشد مدنی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
مولانا ارشد مدنی
مولانا ارشد مدنی

 

 

دیوبند :(ایچ ایف خان)

افغانستان کے امن و استحکام اور تعمیر و ترقی کے لئے ہمسایہ ملکوں میں سب سے زیادہ کام ہندوستان کی حکومت نے کیا ہے،ہندوستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ افغانستان کی زمین دہشت گردی سے پاک اور پڑوسیوں کے لئے دوستانہ ہو۔

حالیہ دنوں میں افغانستان کے تعلق سے ملک و بیرون ملک سے مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں۔اسی کڑی میں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد دارالعلوم دیوبند کی طرف سے نہایت اہم ردعمل سامنے آیا ہے۔

دارالعلوم دیوبند کے صدر المدرسین اور جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جب تک افغانستان میں مثالی اسلامی حکومت قائم نہیں ہو جاتی ہے اس وقت تک دارالعلوم دیوبند طالبان کے سلسلے میں اپنی کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرے گا۔

مولانا سید ارشد مدنی نے دارالعلوم دیوبند کی طرف سے طالبان اور افغانستان کے متعلق یہ اہم بیان دیا ہے۔

مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ ہمیں اس بات کی گہری تکلیف ہے کہ میڈیا بہت گہرائی میں جاکر دارالعلوم اور یہاں کے کردار کو نہیں دکھاتا اور ایک بنی بنائی رائے کے ساتھ خبریں شائع کرتا ہے دارالعلوم کو مبینہ دہشت گردوں کا مرکز بتا کر خبریں شائع کرتا ہے جو کی پوری طرح سے بے بنیاد اور سچائی سے بر خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی حکومت کی بات کرنا آسان ہے اور اسلامی حکومت کو قائم کر کے اسے اسلام کے بنیادی اصولوں پر چلانا مشکل اور چیلنج بھرا کام ہے۔

افغانستان میں ہم انتظارکریں گے کہ وہاں کی حکومت کب اپنے آئینی وجود میں آتی ہے اور کیسے اور کس طرح حکمرانی کرتی ہے۔

مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کا افغانستان اور طالبان سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

دارالعلوم قرآن وحدیت کی تعلیم دیکر ایسے طلبہ کو تیار کرتا ہے جو مساجد اور مدرسوں میں اپنی خدمات انجام دے سکیں۔مولانا مدنی نے کہا کہ میڈیا کی سوچ فرقہ وارانہ نہیں ہونی چاہئے۔

اسے غیرجانبداری کے ساتھ پوری سچائی کو دکھا نا چاہئے اور حکومت کو فرقہ پرست عناصر اور اس سوچ اور نظریہ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں استحکام،امن اور سماجی ہم آہنگی اسی وقت قائم ہوگی جب حکومتیں فرقہ واریت پر لگام لگائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ دیوبند دنیا کے سبھی مسلمانوں کی طرح اللہ و رسول کی وحدانیت کا قائل ہے۔دارالعلوم دیوبندبھی دنیا میں امن اور بھائی چارے کے قیام کا مشتاق ہے۔ دارالعلوم دیوبند خالص دینی ادارہ ہے،دارالعلوم کے طلبہ کبھی فسادات، جھگڑا اور کسی بھی ایسی سرگرمی میں شرکت نہیں کرتے جو سماجی تانے بانے کے خلاف ہو۔